کھجور کے 26مدنی پھول
1:طبیبوں کے طبیب ، اللہ کے حبیب ، حبیبِ لبیب عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ
تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان ِ صحّت نشان ہے، عالی رُتبہ عَجْوہ
(مدینہئ منورہ کی سب سے عظیم کَھجور کا نام ) میں ہر بیماری سے شِفاء ہے
۔عَلّامہ بَدرُالدّین عَینی حنفی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی روایت کے مطابِق
''سات روز تک روزانہ سات عَدَد عَجْوہ کَھجور کھانا جُذام (یعنی کوڑھ ) کو
روکتا ہے،''
(عُمدَۃُ القاری، ج١٤،ص٤٤٦،حدیث٥٧٦٨)
2: میٹھے میٹھے آقا مکّی مَدَنی مصطفٰے صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم کا فرمانِ جنَّت نشان ہے، عَجْوہ کَھجُور جنَّت سے ہے، اس میں زَہر
سے شِفاء ہے ۔ (جامع ترمذی ،ج٤، ص١٧،حدیث٢٠٧٣)
بخاری شریف کی رِوایت کے مطابِق جس نے نَہارمُنہ عَجْوہ کَھجورکے سات دانے
کھالئے اُس دن اسے جادو اورزَہر بھی نقصان نہ دے سکیں گے ۔ (صحیح بخاری،
ج٣،ص٥٤٠،حدیث٥٤٤٥)
3 : سیِّدُنا ابوہُر یرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ، کَھجورکھانے سے
قُولَنج( قولنج کو انگریزی میں اپنڈکس (APPENDIX) کہتے ہیں۔)( یعنی بڑی
انتڑی کا درد) نہیں ہوتا ۔ (کَنزُ العُمَّال ،ج١٠،ص١٢،حدیث٢٤١٩١)
4: طبیبوں کے طبیب ، اللہ کے حبیب ، حبیبِ لبیب عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ
تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان شِفاء نشان ہے، نَہارمُنہ کَھجورکھاؤ
اِس سے پیٹ کے کیڑے مر جاتے ہیں ۔ (الجامِعُ الصَّغیر ،ص٣٩٨،حدیث٦٣٩٤)
5 : حضرتِ سیِّدُنارَبیعِ بِنخَثِیْم رضی اﷲتعالیٰ عنہ فرماتے ہیں،''میرے
نزدیک حامِلہ کے لئے کَھجور سے اور مریض کیلئے شَہد سے بہتر کسی چیز میں
شِفاء نہیں ''( درمنثور ،ج٥،ص٥٠٥)
6 :سیِّد ی محمد احمد ذَھبی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں، حاملِہ کو
کَھجوریں کھلانے سے اِن شآءَ اﷲعزوجل لڑکا پیداہو گا جو کہ خوبصورت بُردبار
اورنَرم مزاج ہو گا ۔
7 :جو فاقہ کی وجہ سے کمزور ہو گیا ہو اُس کیلئے کَھجوربَہُت مفید ہے
کیونکہ یہ غِذائیت سے بھر پور ہے ۔ اسکے کھانے سے جَلد توانائی بحال ہو
جاتی ہے ۔ لھٰذا کَھجورسے افطار کرنے میں یہ حکمت بھی ہے ۔
8 :روزے میں فورًا برف کا ٹھنڈا پانی پی لینے سے گیس ، تَبْخِیْرِ مِعدہ
اور جگر کے وَرم کا سخْت خطرہ ہے ۔کَھجور کھا کر ٹھنڈاپانی پینے سے نقصان
کا خطرہ ٹل جاتاہے ،مگر سخت ٹھنڈاپانی پیناہر وَقت نقصان دِہ ہے ۔
9 :کَھجوراورکِھیرا یا ککڑی ،نیزکَھجور اور تَربوز ایک ساتھ کھانا سنّت ہے
۔ اِس میں بھی حِکمتوں کے مَدَنی پھول ہیں۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ ہمارے عمل
کیلئے تو اس کا سنّت ہونا ہی کافی ہے۔اَطِباّء کا کہنا ہے کہ اس سے جِنسی و
جسمانی کمزوری اور دُبلاپن دُور ہوتا ہے ۔ حدیثِ پاک میں ہے، مکّھن کے ساتھ
کَھجورکھانا بھی سنّت ہے ،(سنن ابن ماجہ، ج ٤، ص ٤١، حدیث ٣٣٣٤)
:10بَیَک وقت پُرانی اورتازہ کَھجوریں کھانا بھی سنّت ہے ۔ ابنِ ماجہ میں
ہے ،جب شیطان کسی کو ایسا کرتادیکھتا ہے تو افسوس کرتا ہے کہ پُرانی کیساتھ
نئی کَھجورکھا کر آدمی تَنُو مَن (یعنی مضبوط جسم والا ) ہو گیا ۔(سنن ابن
ماجہ، ج٤،ص٤٠،حدیث٣٣٣٠)
11: کَھجور کھانے سے پُر انی قَبْض دُور ہوتی ہے ۔
12 :دَمَہ ،دل، گُردہ ،مَثانہ ،پِتَّا اور آنتوں کے اَمراض میں کَھجور
مُفید ہے ۔ یہ بلغم خارِج کرتی ، مُنہ کی خشکی کو دُور کرتی، قُوَّت ِ باہ
بڑھاتی اور پیشاب آور ہے ۔
13:دل کی بیماری اور کالا مَوتیا کیلئےکَھجور کوگُٹھلی سَمیت کُوٹ کر کھانا
مُفید ہے۔
14 :کَھجورکو بِھگو کراِس کا پانی پی لینے سے جِگر کی بیماریا ں دُور ہوتی
ہیں۔ دَست کی بیماری میں بھی یہ پانی مفید ہے ۔ (رات کو بھگو کرصُبح نَہار
مُنہ اِس کا پانی پئیںمگر بھگونے کے لئے فریزر میں نہ رکھیں۔)
15: کَھجورکو دودھ میں اُبال کر کھانابہترین مُقَوّی (یعنی طاقت دینے والی
) غذاء ہے ۔یہ غذا ء بیماری کے بعد کی کمزوری دُور کرنے کیلئے بے حد مفید
ہے۔
16 :کَھجورکھانے سے زَخْم جلدی بھرتا ہے ۔
17:یَرقان(یعنی پِیلیا ) کیلئے کَھجور بہترین دواء ہے ۔
18:تازہ پکی ہوئی کَھجوریں صَفراء (یعنی '' پِت '' جس میں قَے کے ذَرِیْعے
کڑوا پانی نکلتا ہے ) اور تَیزابِیّت (ACIDITI) کوخَتْم کرتی ہیں ۔
19:کَھجورکی گُٹھلیوں کو آگ میںجلا کر اِس کا مَنجن بنا لیجئے ۔ یہ دانتوں
کو چمکدار اور مُنہ کی بدبُو کو دُور کرتا ہے ۔
20 :کَھجورکی جلی ہوئی گُٹھلیوں کی راکھ لگانے سے زَخْم کا خون بند ہوتا
اور زَخْم بھر جاتا ہے ۔
21 :کَھجورکی گُٹھلیوں کو آگ میں ڈال کر دُھونی لینا بواسیر کے مَسّو ں کو
خشک کرتا ہے ۔
22 :کَھجورکے دَرَخْتْ کی جَڑوں یا پتّوں کی راکھ سے منجن کرنا دانتوں کے
دَرد کیلئے مفید ہے ۔ جَڑوں یا پتّوں کو پانی میں اُبال کر اِس سے کُلّیاں
کرنا بھی دانتوںکے دَرد میں فائدہ مند ہے ۔
23 :جس کو کَھجور کھانے سے کسی قِسم کا نقصان (SIDE EFFECT ) ہوتا ہو تو
اَنار کا رس ، یا خَشخاش یا کالی مِرچ کے ساتھ استعمال کرے اِن شآءَ اﷲ
عزوجل فائدہ ہو گا ۔
24 :اَدھ پکی اور پُرانی کَھجوریں بَیَک وَقت کھانا نقصان دہ ہے ۔اسی طرح
کَھجورکے ساتھ انگور یا کِشمِش یا مُنَقّہ ملا کر کھانا ، کَھجو راور
اَنجیربَیَک وقت کھانا ، بیماری سے اُٹھتے ہی کمزوری میں زیادہ کھجوریں
کھانااور آنکھوں کی بیماری میں کَھجوریں کھانا مُضِر یعنی نقصان دِہ ہے ۔
25 : ایک وقت میں ٥تولہ(یعنی تقریباً ٦٠ گرام )سے زیادہ کَھجوریں نہ کھائیں
۔ پُرانیکَھجورکھاتے وَقت کھول کر اندرسے دیکھ لیجئے کیوں کہ اِس میںبعض
اَوقات سُرسُرِیاں( یعنی چھوٹے چھوٹے لال کیڑے )ہوتے ہیں لھٰذا صاف کرکے
کھائیے۔جس کَھجور میں کیڑے ہونے کا گمان ہو اُس کوصاف کئے بِغیر کھانا
مکروہ ہے۔( عون المعبود، ج١٠، ص ٢٤٦)
بیچنے والے چَمکانے کیلئے اکثر سَرسوں کا تیل لگا دیتے ہیں۔ لہٰذ ا بہتر یہ
ہے کہ کَھجوروں کو چند مِنَٹ کیلئے پانی میں بِھگو دیں۔ تاکہمکّھیوں کی
بِیٹ اورمَیل کُچیل چُھو ٹ جائے ۔ پھر دھوکراستِعما ل فرمائیں ۔ دَرَخْتْ
کی پکی ہوئی کَھجوریں زیادہ مُفید ہوتی ہیں ۔
26:مدینہئ منوَّرہ زادَھَا اللّٰہُ شَرَفًا وَّتَعظِیْماًکیکَھجوروں کی
گُٹھلیاں مت پھینکئے ۔ کسی اَدَب کی جگہ ڈالدیجئے یادَریا بُرد فر ما دیجئے
، بلکہ ہو سکے تو سَرَوْتے سے بارِیک ٹکڑیاں کر کے ڈِبیہ میں ڈالکر جَیب
میں رکھ لیجئے اورچَھالیہ کی جگہ استِعمال کر کے اسکی بَرَکتیں لوٹئے۔ کوئی
چیزخواہ دُنیا کے کسی بھی خطّے کی ہو جب مدینہئ منوَّرہ زادَھَا اللّٰہُ
شَرَفًا وَّتَعظِیْماً کی فَضاؤں میں داخِل ہوئی تو مدینے کی ہوگئی لہٰذا
عُشّاق اس کا اَدَب کرتے ہیں ۔
یا اللہ عزوجل ماہ رمضان کے طفیل برما کے مسلمانوں
کی جان و مال ،عزت آبرو کی حفاظت فرما۔اٰمین
وہ آج تک نوازتا ہی چلا جارہا ہے اپنے لطف وکرم سے مجھے
بس ایک بار کہا تھا میں نے یا اللہ مجھ پر رحم کر مصطفی کے واسطے |