پنجابیوں..........اور ووٹ دو پیپلز پارٹی کو

تحریر : محمد اسلم لودھی

یہ تاریخی حقائق ہیں کہ پیپلزپارٹی ہمیشہ پنجاب کے سہارے ہی اقتدار میں آتی ہے اور سب سے زیادہ نقصان بھی پنجاب اور اس کے رہنے والوں کو پہنچاتی ہے ۔دور حاضر میں پیپلز پارٹی نے سب سے پہلے کالا باغ ڈیم کا کثیر المقاصد منصوبہ ختم کرکے خود کو پاکستان دشمن ثابت کیا ۔ آج ہمیں توانائی ، زراعت کے لیے پانی اور موسم برسات میں سیلاب کے جن قیامت خیز بحرانوں کا سامنا ہے یہ تینوں حل کالا باغ ڈیم کی تعمیر میں مضمر تھے ۔پھر وہ وقت بھی آیا جب صدر کے حکم پر پنجاب کا پانی صوبہ سندھ کو دے دیا گیا ۔ اب بقول شہباز شریف پنجاب میں پیدا ہونے والی 700 میگا واٹ بجلی کو دانستہ صوبہ سندھ کو دے کر دانستہ پنجابیوں کے لیے زندگی عذاب بنا کے رکھ دی گئی ہے ۔گھر گھر صف ماتم بچھا ہوا ہے ۔ سرگودھا ، چنیوٹ ، بھکر ، منڈی بہاﺅ الدین ، وہاڑی سمیت تمام ضلعی مقامات پر اٹھارہ سے بائیس گھنٹے بجلی بند رہتی ہے ایک جانب انتہائی گرمی ،ماہ رمضان کی سختیاں اور دوسری جانب بجلی کی طویل بندش بے شمار انسانوں کو موت کے گھاٹ اتار چکی ہے ۔ دوزخ اور حشر کی گرمی تو مرنے کے بعد دیکھنی تھی لیکن پیپلز پارٹی نے اپنی کرپشن ، بدانتظامی اور مس مینجمنٹ کی بدولت زندگی میں ہی پنجاب کے رہنے والوں کو جہنم میں دھکیل دیا ہے ۔ حال ہی میں ملتان کے عوام نے پیپلز پارٹی کے امیدوارکو پہلے 96 ہزاراور اب 64 ہزار ووٹ دے کر کامیاب کیا ہے لیکن ان کو بھی ووٹ دینے کی سزا 18 گھنٹے بجلی بند کرکے دی جارہی ہے لوگ گرمی میں تڑپ رہے ہیں مر رہے ہیں لیکن ائیرکنڈیشنڈ ایوانوں میں بیٹھنے والے حکمرانوں کے خوشی سے دانت اندر نہیںہوتے ۔ ان کے دلوں میں پنجابیوں کے لیے نفرت کا اظہار صرف بجلی اور گیس کی بندش تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ وہ ایک کروڑ پنجابیوں کو بے روزگار کرنے ، 50 ہزار فیکٹریوں کارخانوں کو تالا لگوانے ، اور کاروبارکو تباہ کرنے کے پروگرام پر بھی وہ کامیابی سے عمل پیرا ہےں ۔میں سمجھتا ہوں اب بھی اگر غیور پنجابیوں نے ( جن کے زخموں پر حکمران اپنی بیان بازی سے ہر روز نمک چھڑکتے ہیں )سندھ کی متعصب اور پنجاب دشمن جماعت پیپلز پارٹی کو اگرووٹ دیئے تو ان جیسا احمق اور بیوقوف کوئی نہیں ہوگا۔ بھٹو کے نام لیوا جس تالی میں کھاتے ہیں اسی میں چھید کرتے ہیں۔پنجابیوں نے پیپلز پارٹی کو ہر الیکشن میں امیدوار دیکھے بغیر دل کھول کے ووٹ دیئے بلکہ جب بھی برا وقت آیا پنجابیوں نے ہی کوڑے کھائے اور خود سوزیاں کیں ۔لیکن ان قربانیوں کے عوض انہیں ملا کیا ہے بجلی اور گیس کو قیامت خیز لوڈشیڈنگ ، پٹرول کی گرانی ، مہنگائی کا نہ ختم ہونے والا عذاب ، بے روزگاری کا طوفان ، گھر گھر صف ماتم اور غربت اور فاقہ کشی کی بنا پر خود کشیاں ۔ اب تقسیم در تقسیم کرکے پنجابیوں کے دلوں میں منافقت اور نفرت کے ایسے بیج بوئے جارہے ہیں جس کے اثرات ذہنوں سے کبھی ختم نہ ہوں گے لیکن پنجاب کو تقسیم کرنے کی خوشی میں مٹھائیاں بانٹے والے بے ضمیر جیالے سندھ کو تقسیم نہ کرنے کی اس لیے قسمیں کھاتے ہیں کہ سندھ مقصد سرزمین ہے اور پنجاب لاوارث ہے ۔کیا یہ سب کچھ دیکھ کر بھی پنجاب کے رہنے والے نہیں جاگیں گے۔کیا اب بھی یہ دوست اور دشمن کی پہچان نہیں کریں گے ۔وہ بہروپیئے جو بھٹو کے نام پر عوام سے ووٹ لینے تو آ جاتے ہیں لیکن اسمبلیوں میں پہنچتے ہی عوام کو بھول کر اپنا پیٹ بھرنے لگتے ہیں کیا یہ حیران کن بات نہیں کہ پیپلز پارٹی کے کسی ایک ممبر اسمبلی نے بھی اپنے ووٹروں کو بجلی کی لوڈشیڈنگ کے عذاب میں بدحال دیکھ کر اپنی قیادت کا گریبان نہیں پکڑا ۔مثل مشہور ہے کہ ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور ہوتے ہیں یہی حال پیپلز پارٹی کے ممبران اسمبلی کا ہے ۔پنجاب ، پاکستان کا دوسرا نام ہے لیکن پنجاب کو قربانیوں کے باوجود نہ صرف ہر جانب سے گالیاں سننی پڑتی ہے بلکہ پانی کا معاملہ ہو یا این ایف سی ایوارڈ کا ہر جگہ اربوں روپے کی قربانی دینی پڑتی ہے ۔ آج میاں شہباز شریف پنجاب کو پیپلز پارٹی کی زیادتیوں ، متصبانہ اور منافقانہ اقدامات سے بچانے کی جہاں جستجو کررہے ہیں وہاں انہیں بجلی گیس کی پیداوار، پٹرول کی دریافت ، صنعتی زون قائم کی شکل میں بے روزگاری کے خاتمے ، پنجاب کے دریاﺅں کے تحفظ اور دیگر معاملات میں مرکز کو دیکھنے کی بجائے خود جرات مندانہ اقدامات کرنے ہوںگے ۔بجلی ہوا ، سورج کی روشنی اور پانی سے بھی پیدا کی جاسکتی ہے ایک پاکستانی انجینئر نے تو پانی سے بجلی پیدا کرنے کا عملی مظاہرہ بھی کردیا میاں شہباز شریف پنجاب اور پنجاب کے رہنے والوں کو عقل شعور دیتے ہوئے انہیں پے درپے اور گوناگوں مسائل سے چھٹکا را دلائیں وگرنہ برسر اقتدار پیپلز پارٹی کا بے رحم ٹولہ پنجابیوں کو زندہ درگور کردے گا ۔
Anees Khan
About the Author: Anees Khan Read More Articles by Anees Khan: 124 Articles with 114142 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.