لاولد سامبیل و ٹیری جونز،اور اندھے ڈرونز

ڈرون،ڈرون ہر روز ڈرون،نہ رمضان کی پرواہ نہ عید کی،نہ شادی بیاہ کا خیال ، نہ کسی کی موت فوت یا جنازے کی پرواہ،جب چاہا جس وقت چاہا جدھر چاہا ٹھوک دیا،نہ کسی احتجاج کی پرواہ نہ کسی دھونس دھمکی کا ڈر،بے حس عوام اور ڈرپوک حکمران،امریکہ جن کا خدا واشنگٹن جن کا کعبہ،خدا کو ناراض کر سکتے ہیں مگر امریکہ اور اوبامہ کو نہیں،احتجاج ،امریکی سفیر کی طلبی تو کجا یہ تو پوچھ بھی نہیں سکتے کہ سرکار دربار کی شان میں کہیں کوئی گستاخی نہ ہو جائے،لیکن ادب سے گذارش تو کی جا سکتی ہے کہ اے لاولد نام نہاد سپرپاور کے ڈھیٹ اور کمینگی کی اتھاہ گہرائیوں میں گھرے ہم مسلمان ملکوں کے حکمرانوں کے مائی باپ اتنا تو بتا دیں کہ ہر جگہ آپ کے ڈرون دہشت گردی دہشت گردی کرتے آن واحد میں پہنچ جاتے ہیں اور مدرسوں مسجدوں اور گھروں میں قرآن پاک پڑھتے ننھے ننھے اجلے اجلے چھ چھ سالہ :دہشت گردوں: کی تکا بوٹی کر دیتے ہیں،اپنے گھروں میں سوئے معصوم افراد جن میں ہر عمر کے لوگ شامل ہوتے ہیں جنھوں نے ورلڈ ٹریڈ سینٹراورنیویارک دیکھنا تو دور کی بات بہت سوں نے تو نام بھی نہیں سنا ہوتا پر آگ برسا کر انہیں ہمیشہ کی نیند سلا دیتے ہیں،کسی شادی والے گھر کو آن واحد میں ماتم کدے میں تبدیل کر دیتے ہیں،اور تو اور کسی میت کے جنازے سے بھی آپ کو اتنا خطرہ لا حق ہو جاتا ہے کہ آپ اس مردے سے ڈر کر اس کے لیے دعائے مغفرت کرنے والے سینکڑوں لو گوں کو چھیتھڑوں میں تبدیل کر دیتے ہیں، خود چند زرخرید اکٹھے کر کے ان کے ذریعے جرگے کا اہتمام کراتے ہیں اور پھر خود ہی اس جرگے پر آپ کا ڈرون آپ کے امن کی مہر لگا دیتا ہے،آپ چہیں تو مجاہدین و طالبان آپ کے ہیرو اور آپ کا دل بھر جائے تو وہ دہشت گرد،انہی سے جب دل کرے مسلمانوں کو مروائیں اور جب دل کرے انہیں آپس میں ایک دوسرے سے دست و گریباں کر دیں،جی ہاں آپ جب چاہیں جہاں چاہیں جس کو چاہیں جدھر سے چاہیں جہاں سے چاہیں جدھر چاہیں ہانک لے جائیں ،یہیں کسی عقوبت خانے میں ڈال دیں یا اوندھے منہ ڈال کر ہاتھ پیٹھ پیچھے باندھ کر دو دن کی فلائٹ سے امریکہ لے جائیں ،آپ کا کوئی ریمنڈ سڑک چلتے دو جیتے جاگتے زندہ انسانوں کو دن دیہاڑے گولی مار دے ،مگر سیالکوٹ میں صرف چوری کے الزام پر تشدد سے ما ر مار کر ہلاک کر دینے والے پاکستانی ریمنڈ ڈیوس کو چھوئیں بھی نہ کہ وہ امریکی اور اسکی چمڑی بھی گوری ہے،آپ دنیا کے کسی بھی ملک کے اندر جا کر کچھ بھی کر گذریں اور تو اور نا م نہاد اور خود ساختہ فخر اسلام دنیا کی ساتویں ایٹمی قوت کے قلب میں جا کر دنیا کے سب سے مطلوب شخص کے خلاف نہ صرف کاروائی کریں بلکہ چار گھنٹے اس ملک میں چار گھنٹے اپنا فوجی آپریشن جاری رکھیں نہ کوئی قانون آپ پر لاگو ہوتا ہے نہ آپ کسی ضابطہ اخلاق کے پابند ،شاید اس لیے کہ قانون اور ضابطے انسانوں کے لیے ہوتے ہیں جانوروں بلکہ درندوں پر کوئی قانون لاگو نہیں ہوتا،آپ کا ریمنڈ دو افراد کو قتل کر کے بھی مزے میں اور ہماری عافیہ صرف بندوق اٹھانے کے الزام میں چھیاسی سال قید ،جی ہاں چھیاسی سال قید ،کسی ہمارے ہی حکمران میں غیرت ہو تی تو آپ سے پو چھتا تو سہی کہ ایک نہتی لڑکی کیسے چار امریکیوں کو یرغمال بنا کر ان پر فائرنگ کر سکتی ہے،اور فائرنگ بھی کہاں جا کر کی افغانستان میں،افغانستان پہنچی کیسے ،جبکہ نکلی وہ گھر سے بچوں کے ہمراہ کراچی سے اسلام آباد جانے کے لیے تھی اور جا پہنچی افغانستان،کیسے اس کیسے کا جواب نہ آپ کے پاس نہ آپ کے گماشتے مشرف کے پاس ،جس دختر فروش وطن فروشاور قوم فروش نے چند ٹکوں کی خاطر وطن کی بیٹی آپ کو بیچ دی،آپ دنیا کے امن کے علم بردار جبکہ حقیقت میں سب سے بڑے د ہشت گرد ،سب سے بڑے بے ایمان،بلکہ اب تو سب سے بڑے بے غیرت بھی،آپ کے سٹلائٹ بقول آ پ کے دنیا کے چپے چپے میں چھپے دہشت گردوں کو ڈھونڈ لیتے ہیں بلکہ زمین تو کیا سمندروں کی تہیں بھی آپ کی دور بیں آنکھوں سے دور نہیں مگر شاید آپ کی طرح آپ کے ڈرون بھی اندھے ہیں ،جنھیں پاکستان کے وانا وزیرستان میں داڑھی اور پگڑیوں والے دہشت گرد تو نظر آتے ہیں مگر سمندروں کی سطح پر تیرتے دن دیہاڑے لوگوں کو لوٹتے سمندری ڈاکو صومالی قزاق نظر نہیں آتے،جو جب چاہتے ہیں جس کو چاہتے ہیں اغوا کر لیتے ہیں اور منہ مانگی قیمت لے کر چھوڑتے ہیں،مگر وہ آپ کو نظر آئیں بھی کیسے وہ آپکی برادری کے لوگ ہیں وہ بھی ڈاکو آپ بھی ڈاکو،وہ بھی ظالم آپ بھی ظالم ،وہ چھوٹے بد معاش اور آپ بڑے بدمعاش دس نمبریے بلکہ بیس نمبریے اچکے،دنیا بھر کا ٹھیکہ آپ نے لے رکھا ہے کہ جہاں دہشت گرد ہوں گے ان کا پیچھا کیا جائے گا مگر دنیا کے دہشت گردوں کا آپ نے کیا پیچھا کرنا ہے آپ کی تو منجی کے نیچے دنیا کے نیچ ترین اور غلیظ ترین ،شہدے اور کمینے دہشت گرد،جو گیدڑ کی طرح ڈرپوک،لومڑی کی طرح چالاک،گدھے کی طرح بے وقوف،کتے کی طرح حریص اور خنزیر کی طرح ناپاک دہشت گر دچھپے بیٹھے ہیں مگر عقل شعور سے جس طرح آپ اندھے ہو چکے ہیں اسی طرح آپ کے اندھے ڈرون کو بھی وہ نظر نہیں آرہے،جو دنیا کے سب سے اعلیٰ و ارفع،سب سے بڑے عالم،سب سے بڑے منصف سب سے بہادر و دلیر ، نڈرو بے باک،سب سے بڑے ھاکم اور ازل سے لیکر ابد تک آنیوالی تمام مخلوق سے افضل انسان جو وجہ وجود کائنات ،محبوب خالق ارض وسما،احمد مجتبےٰﷺ کی توہین کرتے ہیں اور آپ کو نظر نہیں آتے،ان بن باپ کے دہشت گردوں کی طرف سے ہمارے آقاومولا ﷺ کی توہین سے گنبد خضریٰ کے مکین رحمت اللعلمینﷺ کو کیا فرق پڑناہے کہ اس سے قبل نہ جانے کتنے چاند پر تھوکنے والے اپنی اپنی خباثتیں لیکر آئے اورذ لتوں کی اتھا ہ گہرائیوں میں اتر گئے انجام ان کا بھی ایسا ہی ہو گا، مگر اس سے آپ کے چہرے پہ چڑھی کالک تو اتر گئی دنیا نے آپ کا مکروہ چہرہ تو دیکھ لیا اب اگر آپ کہیں کہ مسلمان دہشت گرد ہیں تو ست بسم اللہ ،خدا کی قسم ،سامبیل اور ٹیری جونز جیسے جانوروں کو مارنا کوئی دہشت گردی نہیں ،بلکہ ان جیسے موذی اور خنزیر اژدھوں کا شکار عین کار ثواب ہے اور اگر کبھی موقع ملا تو ان گستاخان رسولﷺ کو جہنم واصل کرنے کے لیے تمام مسلمانوں کی طر ح میں بھی خود کش بمبار بننے کے لیے تیار ہوں،ان کمینہ خصلت یہودیوں کے گماشتوں کو شاید علم نہیں کہ ایک مسلمان کا سب سے بڑا سرمایہ اگر کچھ ہے تو یہی عشق رسولﷺ ہی تو ہے،انہوں نے شاید صرف مسلمان ملکون کے حکمرانوں کو ہی مسلمان سمجھ رکھا ہے،انہیں معلوم ہی نہیں کہ مسلمان اپنے بچے ،ماں باپ اور مال اولاد تو قربان کر سکتا ہے مگر اپنے نبیﷺ کی عزت و حرمت پہ حرف آئے یہ کسی بھی صرت میں کسی بھی مسلمان کے لیے قابل قبول نہیں،مسلمانوں کی غیرت کا غلط اندازہ لگایا ہے امریکنوں نے، رہی بات ٹیر ی جونزوں اور سامبیلوں کی تو یہ پہلے اپنی ماوئں سے اپنے باپوں کا نام و پتہ پوچھیں مگر ان کی مائیں بے چاری ان کے بتائیں بھی تو کیا کوئی ایک ہو تو پتہ بھی چلے اور جن کو اپنے باپ کا پتہ نہیں وہ چلے ہمارے ہادی اعظمﷺ کی توہین کرنے تم کیا اور تمھاری اوقات کیا،لعنت ہے تم جیسوں اور تم جیسوں کی حمایت کرنے والوں پر، آپ کیسے امن اور سکون سے رہ سکتے ہیں جب آپ دنیا کی ایک ارب سے زائد آبادی کے ایمانی جذبات کی پرواہ نہ کریں کبھی قرآن کو جلائیں اور کبھی مقدس ترین ہستی کی تو ہین کریں اور دعویٰ کریں کہ ہم انسانیت کے خیر خواہ اور امن کے علمبردار ہیں ،کون سی انسانیت اور کیسا امن، نہیں مجھے کہنے دیجیے آپ پرلے درجے کے جھوٹے اور منافق ہیں،آپ اور آپ کے ہمنواﺅں کا انجام بھی آپ کے اجداد اور روھانی باپ مسیلمہ کذاب جیسا ہی ہو گا
انشاءاللہ