امن عالمگیر

تحریر: پاکیزہ یوسف زئی.... مٹہ، سوات

امن عالمگیراس وقت ممکن ہے جب ساری دنیاکے عوام اُٹھ کھڑے ہوجائیں اوراپنے شرپسندحکمرانوں سے امن کامطالبہ کریں کیونکہ دنیامیںامن پسندلوگ بھی بہت ہیںلیکن بدقسمتی سے اکثرممالک میں اقتدار شرپسندلوگوں کے ہاتھ میں ہوتاہے اسلئے وہ ممالک امن کے حوالے سے زیادہ تربدنام ہوتے ہیں ویسے توبہت سے ممالک شرپسندی کیلئے بدنام ہیں لیکن امریکہ اور پاکستان کے حوالے سے بات کرنا پڑھے گااور پہلی بات کرنا ہوگا شر پسند امریکہ کا کیونکہ امریکہ میں امن پسندلوگ بھی بہت ہیںجوامن کاپرچارچاہتے ہیں لیکن اقتدارہمیشہ شرپسندعناصرکے ہاتھ میں ہوتاہے اسلئے دنیامیں امن کے حوالے سے زیادہ بدنام ہیں اگرامریکہ کے تاریخ کو ٹٹولاجائے توبات سامنے آتی ہے کہ یہاں کتنی بدامنی پھیلائی گئی ہے کیونکہ امریکہ کے اصل کالے باشندوں سے امریکی گوروںنے جو سلوک کیاتھااوروہ جس طرح کے شہری بنائے گئے تھے وہ تاریخ کاسیاہ باب ہے جاپان کے شہروں ہیروشیما،ناگاساکی پرایٹم بم گرانا،ویت نام میں جارحیت کرنا،گرینڈلبنان ،لیبیاپرفوج کشی ،1990 کی جنگ خلیج ،سربیا،بوسنیاورکوسووپرفوج کشی نائن الیون کا بہانہ بنا کر افغانستان پر حملہ عراق میں اپنے ناپاک عزائم پوری کرنے کیلئے اپنے ساکھ کوبدنامی کی تاریخ رقم کرنایہ سب کارنامے امریکہ کے شرپسندحکمرانوں کے عالم میں امن کے تہہ وبالاکرنے کے واضح ثبوت ہیں باوجود اس کے امریکہ نے ایک جگہ بھی کامیابی نہیںپائی سوائے ذلت اُٹھانے کی کیونکہ ویت نام میں شرمناک شکست ملاعراق میںوہ اہداف حاصل نہ کرسکے جس کیلئے ساری دنیاکوبدامنی کی سمندرمیںدھکیل دیااورافغانستان میں مسلسل دس سال تک طالبان کے ساتھ آنکھ مچولی کھیلنے کے بعدشکست کاسامناہے اسلئے 2014 میں وہ وافغانستان سے اپنی افواج کے انخلاکی تیاری کررہے ہیںاورمسلسل جنگ کی پالیسیوںنے اس کی معیشت کونقصان پہنچایاہے اورجنگوںمیںبہت سارے فوجی جوان مارے گئے جن کے بیوی بچے دوسروں کے رحم ورکرم پرزندگی گزاررہے ہیں اوربہت سے زخمی ہوگئے ہیںجوکہ جسمانی طورپرمتاثرہونے سے وہ اب کسمپرسی کی زندگی گزاررہے ہیں اوراپنے بیوی بچوں اورمعاشرے کیلئے دردسربنے ہوئے ہیں اورمعیشت کونقصان پہنچانے سے مقروض ملک بن چکاہے اوربے روزگاری میں اضافہ ہواہے مہنگائی ،ٹیکسوں کیوجہ سے عام آدمی کی زندگی مشکل ہوگئی ہے اس لئے وہاں اقتصادی عدم مساوات کے خلاف (وال سٹریٹ پرقبضہ کرو)کے نام سے تحریک شروع ہواہے ۔امریکہ فسادکیلئے جتنا،مال اسباب وقت اورفوجی جوان ضائع کرتے ہیں اگریہ سب کچھ امن کیلئے بروئے کارلاتاتودنیاامن کاگہوارہ بن جاتالہٰذامیری امریکہ کے امن پسندعوام سے اپیل ہے کہ امریکہ کے شرپسندعناصرنے تودنیامیں فسادکے پودے لگائے ہیں لیکن اب بھی وقت ہے کہ امن پسندعوام اُٹھ کھڑے ہوں اورفسادکے پودے جڑسے اکھاڑپھینکیں اوردنیامیں امن قائم کریں کیونکہ کل یہ پودے تناوردرخت بن کرفسادکاپھل دینگے۔

اب پاکستان کے حوالے سے بات کرنی ہوگی کیونکہ پاکستان کے پڑوس میں جب حالات سازگارنہیں ہوتے توپاکستان ان کی مددکرنے کی بجائے اپنے ہی مفادات ٹٹولتے ہیں اوروہاں امن کانعرہ لگانے سے بدامنی پھیلاتے ہیں لیکن پاکستان پربھی امریکہ کے شرپسندحکمرانوں کی طرح ہمیشہ شرپسندطبقہ حکمرانی کرتاہے جوکہ پاکستان میں امن پسندلوگ بہت زیادہ ہےں لیکن کاش کہ اقتدارہمیشہ ایسے لوگوں کے ہاتھ میں ہوتاہے جوامن کوتہہ وبالاکرنے میںکوئی کسرنہیںچھوڑتے ہیں بنگلہ دیش ،کشمیراورافغانستان کاحوالہ ہمارے سامنے ہیں اوراس کے علاوہ پاکستانی حکمران اپنے دیس میںبھی کسی کونہیں بخشتا کیونکہ بلوچستان ،کراچی ،سوات دیر،فاٹامیں جس طرح بدامنی پھیلائی گئی ہے یہ ساراکھیل پاکستانی حکمرانوں کا ہے اسلئے ہم غیروں سے گلہ کرنے کی بجائے پہلے یہاں کے سابق وموجودہ حکمرانوں سے کرتے ہیں جیسا کہ مشرف نے مدرسہ میںمعصوم پھولوں کے چہرے مسخ کئے اوراپنے ناپاک عزائم سے اغیاروں کوخوش کرکے مسلمانوں کومسلمانوںسے نفرت کی راہ ہموارکی اسلئے مجھے یہ کہتے ہوئے کوئی مضائقہ نہیں ہوگاکہ اسلام کوزیادہ نقصان نام نہادمسلمانوں نے پہنچایاہے جواسلام کے رموز سے بھی واقف نہیں لیکن مسلم گھرانے میں پیداہوکرغیروں کے غلام بن جاتے ہیں اورمسلمانوں کاامن بربادکردیتاہے ،مشرف نے بھی ایسے ہی مسلم گھرانے میںجنم لیاہے جس کے سینئرزنے خانہ کعبہ پرچڑھائی کرنے والوں کاساتھ دیاتھاباوجود اسکے کہ خانہ کعبہ کااحترام اورنگرانی ہرمسلمان پرفرض ولازم ہے اوراب جوبرخوردارزرداری کرسی پربیٹھاہے تویہ کرسی ان کوبینظیرکی وجہ سے ملی ہے اوربینظیرکی اہلیت کی ساری دنیاقائل ہے لیکن خوداقتدارپربیٹھ کراپنی بیوی کے قاتلوں کوہی نہ پکڑے یہ ان کی نااہلی کی واضح ثبوت ہے اورمجھے ہروہ طبقہ سے نفرت ہے جونفرت کابیچ بوکرآنے والی نسلوں کوتعصب کے دلدل میںپھنساکرہمیشہ کیلئے ایک دوسرے سے دورکردیتے ہیں اورانسانیت کاجرم کرتاہے جوکہ چنگیزخان ،ہلاکوخان ،امیرتیمور،اُسامہ ،ملاعمر،بیت اللہ محسود،صوفی محمد،فضل اللہ ،الطاف حسین ، اسفندیار،مغل بابر،ر یمو نڈ،مشرف ،زرداری ،سینئربش، جونیئربش ،کلنٹن ،اُبامہ ہٹلروغیرہ اورہمارے مذہب میں تونفرت اورانتقام کالفظ نہیں ہے جوکہ ہمارے رسول پاک نے امن کاپیغام دے کراپنے اعمال پاک سے ثابت کیاتھاکہ محبت اورامن کس طرح قائم ہوسکتاہے کیونکہ اہل قریش نے ہمارے پیارے نبی کوبہت تکلیف دی تھی اوراپنے وطن مکہ مکرمہ سے نکال کرہجرت پرمجبورکیاتھااورمسلمانوںپرطرح طرح کے مظالم ڈھائے تھے ،ہمارے رسول کوبہت سے غزوا ت پرمجبورکیاتھااوربہت سے مسلمانوں نے ان غزوات میںجام شہادت نوش کیاتھااس سے بہت سی خواتین بچے ،بوڑھے متاثرہوئے تھے کیونکہ ایک مردجب جام شہادت نوش کرتاہے تواس کے پیچھے بوڑھے ،بچے خواتین بے یارومددگارچھوڑے جاتے ہیں کیونکہ اسلام میں بوڑھے بچوں اورخواتین کی ذمہ داری مردپرعائدہوتی ہے اس کے علاوہ اوربھی بہت سی اذیتیںدی گئی تھیں وہ ناقابل معافی تھے یہاں تک کہ ہمارے رسول پاک کے چچامبارک حضرت حمزہ ؓ کوشہیدکرکے ان کے کلیجے کونکال کرچبالیاگیاتھالیکن اس کے باوجودجب خدانے رسول کومکہ کے فتح سے نوازاتوخداکے رسول مبارک نے سرعام معافی کااعلان کیااورکبھی کسی سے بدلہ نہ لی نہ کسی کومسلمان ہونے پرمجبورکیاخداکے رسول کےصالحانہ رویہ سے خودلوگ متاثرہوکرجوق درجوق اسلام قبول کرنے لگے اورخداکے رسول نے بلاوجہ کسی سے جنگ نہیں کی لیکن اس نے وہ جنگیں لڑی تھیں جوان پرمسلط کی گئی تھیں کیونکہ حضرت محمدﷺ توایک وطن کیاکہ ایک ہی گھرمیں الگ مذہب کیساتھ رہے تھے کیونکہ ان کاچچاابوطالب جوان سے مذہب میں الگ تھااوروہ اپنے پرانے مذہب دین ابراہیمی پررہ رہے تھے لیکن دونوں ایک دوسرے کیساتھ بہت محبت سے رہے تھے توہم جیسے گناہنگاروں کیلئے اپنے آپ کومذہب کاشیدائی ہوکرالگ مذہب رکھنے والوں کیلئے اختلافات کاکوئی حق نہیںپہنچتاکہ اختلافات کی بناہ پرساری دنیاکاامن تباہ کرے ہمیں چاہیے کہ اپنی اپنی مذہب کی بات مان کر امن قا ئم کرے کیونکہ کوئی بھی مذہب نفرت کاسبق نہیںدیتاہے اورجولوگ مذہب کے شیدائی ہوکرتعصب سے کام لیتے ہیں وہ دراصل اپنے مذہب کے رموزسے واقف نہیں ہوتے ہیں کیونکہ ہرمذہب انسانیت کادرس دیتاہے ہمیںایک دوسرے کے مذہبی مقامات کوتعصب کانشانہ نہیںبناناچاہئے کیونکہ اللہ کے رسول نے مسجدنبوی میں نصاریٰ کے وفدسے ملاقات کیاتھااورپھرتونصرانی ہوکہ یہودی یامسلم سب ابراہیم علیہ السلام کے اولادہیں کیونکہ خداکارسول ﷺ اسماعیل ؑ کے اولادمیںسے تھااورنصرانی ویہودی اسحاق ؑ کے اولادمیں سے ہیںتومیری دنیاکے کونے کونے والوں کوپیغام ہے کہ اپنی شرپسندحکمرانوں کیخلاف اُٹھ کھڑے ہوکرامن عالمگیرکانعرہ لگاکردنیاکوامن کاگہوراہ بنانے میں اپناکرداراداکریں۔
امن عالمگیر
دیتے ہیں دوسروں کو محبت کا جو پیام
امن کے دلدادہ،مہذب وہی اقوام
عزت و آبروں بھی ہر کسی کی ہو محفوظ
چاہتا ہے یہ دل، ہو دنیا میں امن عام
مسجد اور مندر ہو امن گہوارہ
ہو برصغیر میں امن اہتمام
امن کا بول بالا ہو گرجا گھر میں بھی
گوردوارہ میں بھی ہو امن سر عام
جو بھی یہاں رہتا ہے سب کو امن ہو
ہر مذہب کے حامی کرے امن کا ہر کام
مغرب میں سرعام ہوامن کا چرچا
ایشیا میں یورپ میں بھی ہو امن کا قیام
کہ ہو ساری زمین مےںامن کا پر چار
رائج ہو اس زمیں پہ امن صبح شام
اے ہو ساری زمیں پہ راج امن کا
دھرتی میں پیش پیش ہو امن میں ہر کام
دھرتی یہ، امن کا، گلستان رہے
امن کے گلستان پہ امن ہو تمام
کرتے ہو سکونت میںتم سکوں سے بسیرا
ہوتاہے امن خواہوکتنا امن میں آرام
جو امن کے دلدادہ اور امن کے حامی
چلے گا ان کے نام سے یہاں امن کا نظام
جو امن کے دلدادہ اور امن کے حامی
زمیں کے ہوائیں ان کا کرے احترام
جو امن کے دلدادہ اور امن کے حامی
چلے گا ان کے نام سے ےہاں امن کا نظام
جو امن کے دلداہ امن کے حامی
زمین کے حوائے ان کا کرے گا احترام
جو امن کے دلدادہ اور امن کے حامی
کرے گی ساری دنیا ان کے ناموں کو سلام
Tanzila Bakhshi
About the Author: Tanzila Bakhshi Read More Articles by Tanzila Bakhshi: 16 Articles with 21932 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.