جب اپنے عقیدے کو ٹھیس پہنچی ،جب
اپنے دل پر چھری چلی توپھرقانون بھی بن رہاہے اَب کیوں.؟
جب اوپیرا میں عیسیٰ مسیح کی ” غلط“ شبیہ پیش کی گئی تو..؟روس میں مذہبی
جذبات کو ٹھیس پہنچانے کو جرم قرار،
ازل سے دنیا کی تاریخ یہ بتاتی ہے کہ انسانوں کے درمیان جتنے بھی فسادات
برپاہوئے ہیں اِن سب کے پسِ پردہ الفاظ کی شرانگیزیاں ہیں جن کے ذمہ دار
ہمیشہ اور ہر زمانے میں شرپسندعناصر اور شیطان کے وہ چیلے رہے ہیں جنہوں نے
کبھی اپنی زبان تو کبھی اپنے قلم کے ذریعے الفاظ کی شرانگیزی کی اور دنیا
کو فسادات کی بھٹی میں جھونک کر خوش ہوئے اگرچہ آج بھی دانا کے اِس قول میں
کوئی لغونہیں بلکہ دنیا اہلِ دانش کی اِس بات کو مان لے تو اِس پر یہ حقیقت
عیاں ہوجائے گی کہ ” دنیا کی بڑی بڑی شرارتیں الفاظ اور ادیان کی مقدس
ہستیوں کی شان میں گستاخی کرنے سے ہی جنم لیتی ہیں “اور آج دنیا کے ساڑھے
چھ ارب یا اِس سے زائد انسان دیکھ رہے ہیں کہ موجودہ 21ویں صدی جِسے
جدیدسائنسی صدی بھی کہاجاتاہے افسوس ہے کہ آج اِس مشینی دور میں بھی
شرپسندعناصر اپنی ناپاک زبان و قلم سے شرارتی الفاظ اداکرکے اور اپنی اُلٹی
سیدھی حرکتوں اور ادیان کی مقدس ہستیوں کی شان میں گستاخیاں کررہے ہیںجن کی
وجہ سے کسی مذہب اور فرقے کی دل آزاری ہورہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج دنیا
میں جتنے بھی فتنے جنم لے رہے ہیں اِن سب کے ذمہ دار یہی شرارتی الفاظ
اداکرنے والے اور مذاہب کی مقدس ہستیوں کی شان میں گستاخیاں کرنے والے
ملعون سلمان رشدی، تسلیمہ نسرین، پاپی پوپ ٹیری جونز اور سام بیسائل سمیت
اور دیگر ملعون ) ہی ہیں جنہوں نے دنیاکو جہنم بنانے میں کوئی کسر نہیں
چھوڑی ہے۔
آج جب اُمتِ مسلمہ سانحہ نائن الیون کی مخالفت کرچکی ہے مگر امریکی اور
اسرائیلی ہیں کہ وہ اپنی اِس سازش کو مسلمہ اُمہ کے سر تھونپ کر ابھی تک
اِسے دہشت گرد گردانے کی سازشوں میں مصروفِ عمل ہیں گیارہ ستمبر2012کو
امریکا میں ریلیز ہونے والی گستاخانہ فلم بھی امریکیوں اور اسرائیلیوں کی
ہی گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے کہ آج جس گستاخانہ فلم ”انونسٹ آف مسلمز“ کے خلاف
عالمِ اسلام سراپا احتجاج ہے تو اِس فلم کو ریلیز کرنے والے ملک امریکاکے
صدر بارک اوباما ور اِ س فلم کے مرتکب(پاپی پوپ ٹیری جونز اور سام بیسائل
جیسے) ملعون فلم کی بندش نہ کرنے پر مسلسل ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کئے ہوئے ہیں
یوں ایک طرف یہ اسلام دشمن عناصر اپنے اِس قسم کے رویوںسے عالم اسلام میں
اشتعال پیداکرنے کا باعث بننے ہوئے ہیںتووہیں دنیا کو صلیبی جنگ میںدھکیلنے
کی بھی سازش کررہے ہیں جبکہ اُمتِ مسلمہ اِس فلم کے ذمہ داروں امریکی
انتظامیہ اور ملعون پاپی پوپ ٹیری جونز اور سام بیسائل جیسے شیطانوں کے
خلاف احتجاجو ں میں مصروف ہے ایسے میں احتجاج کرناعالمِ اسلام کا حق ہے
اِسے اِس کے اِس حق سے کوئی محروم نہیں کرسکتا اور اگر ایسے میں کوئی اُمت
ِ مسلمہ کو اِس کے اِس حق سے منع کرے تو پھر اِس سے بڑاکوئی بدمعاش نہیں ہے
کہ یہ اپنی بدمعاشی اور دھونس و دھمکی سے مسلمہ اُمہ کو اپنے درست احتجاج
کے حق سے محروم رکھنا چاہتاہے ایسے میں ہم اپنے ڈیڑھ ارب مسلمان بھائیوں سے
یہ کہیں گے کہ اِنہیں امریکا جیسے مکار اور عیار بدمعاش اور کمینے کی کسی
دھمکی میں نہیں آناچاہئے اور گستاخانہ فلم کے خلاف امریکا سمیت اِس کے
مرتکب ملعون سے نفرت کے اظہار کے لئے اپنے جذبہ ایمانی سے سرشار ہوکرفلم کی
بندش اور ملعون ذمہ داروں کو نشانِ عبرت بننے تک اپنااحتجاج جاری
رکھناچاہئے اِس لئے کہ آج جب روسی پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں ڈوما میں
شہریوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کو جرم قرار دینے کی تیاری کی جارہی
ہے اِس لئے کہ اِس کے جنوبی شہر روستود جو صرف 10لاکھ آباد ی پر مشتمل ہے
اِس کے ایک تھیڑ نے محض عیسیٰ مسیح کی غلط شبیہ پیش کرنے پر عیسائیوں کے
ایک فرقے کی جانب سے کئے جانے والے بھرپور احتجاج کے نتیجے میں ایکروسی
کمپنی اینڈریولانڈ ویبرنے ڈرامے” یسوزکرائسٹ سوپراسٹار“ کی پروڈکشن روک دی
ہے اِسے اِس قسم کااقدام کرنے کی ضرورت کچھ اِس لئے پیش آئی کہ یہ کمپنی
ماہ ا س راک اوپیرا کو تھیٹر میںاسٹیج کرنے والی تھی احتجاج کرنے والوں کا
کہناہے کہ اِس اوپیر ا میں عیسیٰ مسیح کی غلط شبیہ پیش کی گئی ہے جس پر یہ
سراپا احتجاج ہیں تو پھر دنیا کے ڈیڑھ ارب سے زائدمسلمانوں کے پیارے
آقاحضور پُرنورحضرت محمدمصطفی ﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی کرنے والے ملک
امریکا اور اِس کے ملعون ذمہ دار شہریوں (پاپی پوپ ٹیری جونزاور سام بیسائل
)کے خلاف اُمتِ مسلمہ احتجاجوں کی شکل میں اپنے غم و غصے کا اظہار کررہی ہے
تو اِس پر اسلام دشمن پہلے سیاہ فام امریکی صدربارک اُوباما اور اِس کی
شرارتی انتظامیہ کو بھی گستاخانہ فلم سے ڈیڑہ ارب سے بھی زائد مسلمانوں کے
مذہبی جذبات کو پہنچنے والی ٹھیس کا خیال کرتے ہوئے حقوقِ اِنسانی کی بنیاد
پر اِس فلم کی پابندی ا ور اِس کے مرتکب ملعون کے خلاف ضرور سخت ترین
کارروائی کرنے ہوگی ورنہ اُمتِ مسلمہ امریکا و اسرائیل اور دوسری اسلام
دشمن طاقتوں کے خلاف سراپااحتجاج رہے گی آج مسلم اُمہ مغرب کے اِس دہرے
معیار ، دوغلے پن اور کھلے تضاد جیسے رویوں پر بھی سراپا ماتم ہے کہ جب
جنسی آزادی رکھنے والے برطانوی غلیط ترین معاشرے میںبرطانوی شہزادی کی
نازیباتصاویر کی اشاعت پر برطانوی ، امریکی اور اسرائیلی فرانسیسی جریدے کے
خلاف کارروائی قتل کی دھمکی اور گستاخانہ فلم و خاکوں پر اسلام دشمن قوتوں
کی کسی بھی کارروائی کرنے سے صاف انکارکرناکیا یہ بدبخت اہلِ مغرب اور
اسلام دشمن قوتوں کا دُہرامعیار، دوغلاپن اورکھلے تضادجیسارویہ نہیں
ہے..؟اور کیا اِنہیں اپنا یہ رویہ بدلنا نہیںہوگا..؟جس طرح اِنہوں نے
برطانوی شہزادی کی نازیباتصاویرکی اشاعت پر فرانسیسی جریدے کے خلاف
کارروائی قتل اور عبرت ناک جیسے انجا م کی ٹھان رکھی ہے تو اِنہیں چاہئے کہ
یہ پہلی فرصت میں یکدم اِسی طرح اُمتِ مسلمہ کی مقدس ہستیوں کے گستاخانہ
خاکے اور فلم بنانے والوں کے خلاف بھی سخت ترین کارروائی کا سلسلہ شروع
کریں اور اگر اِنہوں نے ایسا نہیںکیا تو پھر اُمتِ مسلمہ اپنی مقدس ہستیوں
کے خلاف گستاخانہ خاکے اور فلم بنانے والوں کے خلاف احتجاج کا حق رکھتی ہے
۔
اُدھر گستاخانہ خاکوں اور فلم پرہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرنے والوں کا جواب
دینے کے لئے مصر کا ایک اخبار اِنتہائی مہذب اور شائشتہ طریقے سے میدان میں
گود گیاہے ایک خبر کے مطابق مصر کے ایک اخبار الوطن نے فرانسیسی جریدے کی
طرف سے توہین آمیز خاکوں کے خلاف مہم شروع کی ہے اور خاکوں کا جواب خاکوں
سے دیاہے اطلاع ہے کہ مصر کے اخبار الوطن نے 13خاکے شائع کئے ہیں جن کا
عنوان تھا” فائٹ کارٹون ورکارٹون“ یعنی خاکوں کاجواب خاکوں سے ..مصر کے
اخبار الوطن نے جہاں بہت سے خاکے شائع کئے ہیں اُن میں سے چند خاکے ایسے
ہیںجن میں”ایک میں عینک دکھائی گئی ہے جس کے شیشے میں ورلڈٹریڈ سینٹر کی
جلتی عمارت کا عکس دکھائی دے رہاہے اور اِس کے نیچے یہ عبارت تحریرکی گئی
ہے کہ” اسلامی دنیاکے لئے مغربی عینک، ایک کارٹون میں ایک سفیدفام شخص کو
غصیلے، باریش شخص کو دہشت گردکہتے ہوئے دکھایاگیاہے اورجب اِسے یہ معلوم
ہوتاہے کہ یہ داڑھی والاغصیلاشخص اسرائیلی ہے تو وہ سفیدفام شخص اِسے
پھولوں کا گلدستہ پیش کرتاہے اور کہتاہے کہ تم نے تو خود کو مسلمان کیوں
بنارکھاہے...؟
اگر تم ایسے ہی رہے تومیری طرح ہر سفیدفا م کاتمہارے ساتھ رویہ ایساہی رہے
گا جیسامیراتھااور اگرتم چاہتے ہو کہ ہم مل کر مسلمانوں کو ذلیل کریں تو
اسرائیلیوں کو چاہئے کہ وہ مسلمانوں کا مذہبی روپ رنگ نہ اپنائیں..“یہ وہ
خاکے اور اِن خاکوں کے نیچے چندتحریریں ہیںجنہیں مصری اخبار الوطن نے شائع
کرکے اسلام دشمن امریکا، اسرائیل اور اہلِ مغرب کی خصلت بیان کردی ہے جس سے
امریکا، اسرائیل اور مغرب کے دل پر چھریاںضرور چل رہی ہیں اوراگر اُمتِ
مسلمہ یہ چاہتی ہے کہ امریکا، اسرائیل اور اہلِ مغرب کو نفسیاتی مار ماری
جائے تو پھر اپنے میڈیا پر امریکا، اسرائیل اور اہلِ مغرب کے خلاف ایسے
طریقے استعمال کئے جائیں کہ سانپ بھی مرجائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے...یکدم
ایسے ہی جیسے امریکا، اسرائیل اور اہلِ مغرب اُمتِ مسلمہ کے مذہبی جذبات
بھڑکانے کے لئے کبھی گستاخانے خاکے بنادیتے ہیںتو کبھی ”انونسس آف مسلمز“
جیسی فلموں کا اجراءکرکے مسلمانوں کو مشتعل کرکے ہماراتماشہ دیکھتے ہیںاور
ہم اِن کی لگائی ہوئی آگ میں اپنی ہی املاک کو جلاکر اور اپنے ہی معصوم
لوگوں کو مار کر ٹھنڈے ہوجاتے ہیں اگر ہم یہ چاہتے ہیں کہ امریکا، اسرائیل
اور اہلِ مغرب کے کولہوںمیں درد اور اِن کے سوراخوں میں مرچیاںلگیں تو پھر
ہمارے (اُمتِ مسلمہ کے ) میڈیا کو بھی اِن کے خلاف ایسی مہم ضرور شروع
کردینی چاہئے جیسی یہ ہمارے خلاف کئے ہوئے ہیں۔ |