گذشتہ سے پیوستہ
ہمارے معاشرے میں ہیلتھ ایجوکیشن کی کمی تمام بیماریوں کی بنیادی وجہ ہے۔
بواسیر کی اولین وجہ بھی یہی ہے۔ نوجوان لڑکے اور لڑکیاں اپنے ظاہری حسن و
جمال کے لئیے اطباء اور ڈاکٹروں سے مشاورت کرتے ہیں تاہم اس خطرناک بیماری
کے بارے میں شرمندگی ان کے آڑے آتی ہے اور نتیجتاً یہ شرمندگی ان کے لئیے
وبالِ جان بن جاتی ہے۔ تکلیف اور بیماری جب شدید ہو جائے پھر طبیب سے رجوع
کرتے تو ہیں مگر مکمل معائینہ کروانے سے پھربھی گریزاں نظر آتے ہیں۔ اس کی
ایک وجہ یہ بھی ہے کہ لوگ اس بیماری کو ایک عیب سمجھتے ہیں او ر اس سے
متعلق بات کرنے کو اپنی بے عزتی سمجھتے ہیں۔ جبکہ یہ ایک بیماری ہے اور
اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے۔ اچھی اور بری تقدیر کا مالک وہی ہے۔
اب مزید پڑھئیے۔
پہلی قسط میں ہم نے اپنی بساط کے مطابق بواسیر کا تعارف، اقسام اور اس کی
علامات تحریر کی تھیں۔ آج کے اس مضمون میں ہم اس کے اسباب اور علاج پر کچھ
رقم کرنے کے سعی کریں گے۔
بواسیر کے اسباب:
ہمارا مضمون چونکہ اردو زبان میں ہے، لہٰذا اس بیماری کے اسباب اردو کے چلن
والے علاقوں کے تناظر میں ہی تحریر کیئے جا رہے ہیں۔
ماہرین کہتے ہیں کہ پاکستان اور ہندوستان کے لوگ تیزابی غذا بہت زیادہ
کھاتے ہیں۔ نظامِ زندگی میں تواتر، تسلسل، ربط اور توازن کا فقدان اس
بیماری کا ایک بڑا سبب ہے۔ لوگ نہیں جانتے کہ عمر کے کس حصے میں انہیں کیسی
خوراک کھانی چاہئیے۔ مختلف اشیاء خورد و نوش کی کیا اہمیت و نقائص ہیں۔
معاشرتی تغیر و تبدل، طبقاتی نظام، امیر و غریب کا فرق اور احساس کمتری
وغیرہ کا اس مرض سے براہِ راست تعلق ہے۔ اس کا ثبوت اسی مضمون میں آگے چل
کر آپ پڑھیں گے۔
بواسیر کے دیگر اسباب اور پرہیز مندرجہ ذیل ہیں۔
غیر متوازن خوراک، وقت بے وقت کھاتے رہنا، بغیر بھوک کے کھانا۔
پانی تھوڑی مقدار میں پینا۔
ذہنی پریشانیاں یا ڈیپریشن۔
یرقان کی وجہ سے بھی ہو سکتی ہے کہ یرقان میں جگر تازہ خون نہیں بناتا۔
ذیابیطس/شوگر کے ساتھ بھی ہو سکتی ہے۔
زیادہ دیر تک کرسی پر بیٹھے رہنا۔
قبض اس کی سب سے پہلی علامت ہے۔ قبض سے ہی بات آگے بڑھتی ہے۔
خواتین میں حمل کے دوران سستی اور کاہلی کی وجہ سے جسمانی حرکت کا نا کرنا۔
دوران حمل خواتین کام کرنا نقصان دہ سمجھتی ہیں، غیر ضروری آرام حمل میں
بواسیر کا سبب بنتا ہے۔
نوجوان لڑکے اور لڑکیوں میں مجامعت اور جلق بھی اس کا ایک اہم سبب ہے
(معاذاللہ)۔
تنہائی پسند، خاموش طبع لوگ جو ہر وقت اندھیرے میں رہنا پسند کریں، وہ بھی
اس مرض کا شکار ہو سکتے ہیں۔
بڑھاپے میں جسمانی حرکت میں کمی اور تازہ خون کی عدم پیداوار۔
غیر فطری جنسی عمل اور اس کی زیادتی بھی ایک سبب ہے ۔
بازاری کھانے۔ خصوصاً ریڑیوں پر لگے ہوئے کھانے، کہ ان میں حفظانِ صحت کے
اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہوتی ہے۔ ہوٹلوں اور ریستورانوں کے اکثر کھانے
باسی ہوتے ہیں۔ تازہ اجزاء سے تیار نہیں کئیے جاتے۔
تیل اور گھی سے بھرپور کھانے۔ مثلاً پکوڑا، سموسہ، کچوری، بازاری نان/کلچہ
اور پراٹھا وغیرہ۔ یہ تمام چیزیں بواسیر کے مریض کے لئیے زہر قاتل ہیں۔
کالی اور سرخ مرچ، مصالحہ جات۔
مچھلی، بازاری مرغی اور دیگر تمام بھنے ہوئے گوشت۔ مثلاً چکن اور مٹن کی
ہانڈی و کڑاہی وغیرہ۔ تاہم شوربہ و یخنی بغیر مرچ مصالحہ کے استعمال کی
جاسکتی ہے۔
بواسیر کا علاج:
علاج کے سلسلے میں ہم یہاں کسی دوائی کا نام نہیں لکھیں گے، کیونکہ ہم "نیم
حکیم" کے بہت خلاف ہیں۔ اگر کوئی نسخہ مرتب کر دیا تو ہو سکتا ہے قارئین کو
خود سے بنانے میں مشکل پیش آئے اور تجربہ کرتے ہوئے نقصان نا ہو جائے۔
ادویاتی مرکبات کی تیاری صرف اور صرف وہی شخص کر سکتا ہے جو اس کی اثرات،
استعمالات اور اجزائے ترکیبی کے تمام خواص سے آگاہ ہو۔ اس لئیے ہمارا مشورہ
ہے کہ جب تک آپ کو کسی بھی دوا کے بارے مکمل معلومات نا ہوں، آپ ہرگز
استعمال کریں نا تیار کریں۔ ہمیشہ کسی ماہر سے مشاورت کے بعد ہی کوئی دوا
استعمال کریں۔ لہٰذا ہم غذا کے ذریعے سادہ اور عام فہم علاج آپ کے لئیے پیش
کرتے ہیں۔
بواسیر کے علاج کے لئیے ضروری ہے کہ اوپر لکھے گئے اس کے اسباب کا رد اور
تدارک کریں۔ اس بیماری کی وجوہات جو ہم نے پہلے رقم کر دی ہیں ان پر غور
کریں اور ان اسباب و وجوہات کو اپنے نزدیک نا آنے دیں۔ ذیل میں کچھ علاج کے
لئیے کچھ تارکیب ہیں۔
تازہ اور صاف پانی سوا لیٹر یعنی 1250 ملی لیٹر نہار منہ پینے کی عادت
اپنائیں۔ کچھ لوگ شکایت کرتے ہیں کہ اتنی مقدار میں پانی پینے سے پیٹ میں
درد اٹھتا ہے۔ نہار منہ پانی کے استعمال کا بھی خاص طریقہ ہے۔ آپ صبح شتاب
اٹھیں۔ اٹھنے کے فوری بعد ایک گلاس پئیں، پھر وضو یا غسل کے بعد پئیں،
نمازِ فجر ادا کریں پھر پئیں، یوں وقفے سے پیتے رہیں۔ ایک ہفتے میں سوا
لیٹر پانی پینا آپ کا معمول بن جائے گا۔ اس عمل کا سب سے بڑا فائد یہ ہو گا
کہ آپ کا پیٹ بشمول معدہ ، جگر اور مثانہ ایک دم صاف ستھرا اور تازہ دم ہو
جائے گا۔ ہم دعویٰ سے کہتے ہیں کہ اس عمل کی برکت سے آپ کی پرانی سے پرانی
قبض بیس سے پچیس دنوں میں کاملاً ختم ہو جائے گی۔ اور قبض ہی بواسیر کی
بنیادی وجہ ہے۔ پانی کی اس ترکیب سے شوگر، یرقان ، مثانہ و پتے کی پتھری کا
علاج بھی کامیابی سے کیا جا چکا ہے۔ خواتین جن کو حیض اور رحم کی تکالیف
ہوں، پانی کو اسی ترکیب سے استعمال کریں۔
ہری سبزیاں، خصوصاً پالک، شلجم اور گاجر بھی مفید ہے۔ پودینہ کے پتے اور اس
کی چٹنی بہت مفید ہے کہ اس سے معدہ کو تقویت ملتی ہے۔
بواسیر کے مریضوں کے لئیے انجیر ایک نعمت بے بہا ہے۔ کائنات کے سب سے بڑے
حکیم و طبیب صلی اللہ علیہ وسلم نے انجیر کی یہاں تک تعریف فرمائی کہ اسے
جنت کا میوہ قرار دیا۔ چنانچہ حضرت ابوذر رضی اللہ تعالٰی عنہ روایت کرتے
ہیں کہ تاجدار انبیاء صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔ “انجیر کھایا
کرو۔ اگر مجھ سے کہا جائے کہ کیا کوئی پھل جنت سے زمین پر آ سکتا ہے تو میں
کہوں گا کہ ہاں یہی ہے۔ یہ بلاشبہ جنت کا پھل ہے اسے کھایا کرو کہ یہ
بواسیر کو کاٹ کر رکھ دیتا ہے اور گھنٹیا میں مفید ہے۔
ہم جانتے ہیں کہ بواسیر پُرانی قبض، جگر کی خرابیاں اور پیٹ کے آخری حصہ
میں خون کی نالیوں میں دوران خون سست پڑ جانے سے پیدا ہوتی ہے۔ جب یہ ان کا
علاج ہے تو مطلب یہ ہوا کہ انجیر قبض کو دور کرتی ہے۔ جگر کے لئے مصلح ہے
اور خون کی نالیوں میں دوران خون کو دُرست کرتی ہے۔
انجیر کی ساخت میں موجود چھوٹے چھوٹے دانے پیٹ میں جاکر پھول جاتے ہیں۔ ان
کا اسبغول کی مانند پھولنا بھی قبض کو دور کرنے کا ذریعہ بن جاتا ہے۔رات
سونے سے قبل انجیر پانچ عدد انجیر خشک گرم دودھ کے ساتھ استعمال کریں۔ جب
تک مکمل افاقہ نا ہو جائے جاری رکھیں۔ بلکہ معدہ کی درستگی کے لئیے ہمیشہ
استعمال کریں گے تو بہت نافع پائیں گے۔
ہڑ ہڑ جس کو ہریڑ بھی کہا جاتا ہے، اس کا مربہ رات سونے سے قبل پانچ عدد
گرم دودھ کے ساتھ استعمال کریں۔ یاد رکھیں انجیر یا ہریڑ بیک وقت استعمال
کرنا ٹھیک نہیں۔ اگر دونوں کا استعادل کرنا ہو تو کسی ایک کو دوپہر کے
کھانے کے بعد اور دوسری کو رات کے وقت ۔
زیتون اللہ تعالیٰ کے عظیم نعمت ہے۔ اس کا تیل بواسیر میں خصوصی اہمیت کا
حامل ہے۔ اگر بواسیر کے مسؔے اور دانے بن جائیں تو زیتون کا تیل ان کے اوپر
لگائیں۔ دن میں کم از کم تین بار تواتر کے ساتھ مقعد پر لگائیں۔ جلن، خارش
اور درد میں افاقہ ہو جائے گا۔ کھانے میں زیتون کا تیل استعمال کریں۔ صبح
یا شام میں کسی ایک وقت چائے کا ایک چمچ زیتون تیل پی لیں۔ قبض کشا اور
مقوی معدہ و آنت ہے۔
کھانے میں دلیہ بہت مفید ہے۔ طبیبوں کے طبیب اللہ تعالیٰ کے حبیب صلی اللہ
علیہ وا لہ وسلم نے فرمایا " یہ پیٹ کو اس طرح صاف کر دیتا ہے کہ جیسے تم
میں سے کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھو کر اس سے غلاظت کو اتار دیتا ہے"۔
یہ ایک بڑی خوبصورت مثال ہے کہ کیونکہ جو میں باریک ریشہ کثیر مقدار میں
ہوتا ہے۔ یہ پیٹ میں جاکر پھولتا ہے اور آنتوں میں بوجھ کی کیفیت پیدا کرکے
اجابت کے عمل کو تیز کرتا ہے۔ جو میں لحمیات کے اجزاء بھی ہوتے ہیں جو جسم
کو توانائی مہیا کرتے ہیں۔ اگر کسی کو کمزوری کی وجہ سے قبض محسوس ہو رہی
ہو تو جو کھانے سے اس کا مداوا بھی ہو جائے گا۔
ناشتہ میں جو کا دلیا آنتوں کو صاف کرتا اور بواسیر میں مفید ہے۔
آٹا چھان کر نہ پکایا جائے کیونکہ اس کی بھوسی قبض اور دل کا علاج ہے۔
ہمیں کامل یقین ہے کہ اس مضمون میں لکھے گئے پرہیز اور علاج کے پچیس فیصد
پر بھی اگر عمل کر لیا جائے تو بواسیر سے نجات مل جائے گی۔ تاہم پھر بھی
اگر آپ کو کوئی مشکل درپیش ہو تو بذریعہ ای میل آپ پوچھ سکتے ہیں۔ یہ کام
فی سبیل اللہ اور دینی ، ملؔی و معاشرتی خدمت کے جذبے سے کیا جا رہا ہے۔ آپ
ہمارے فیس بک گروپ میں داخل کر ہو کر صحت کے دیگر موضوعات سے بھی واقیت
حاصل کر سکتے ہیں۔
ہمارا ای میل: [email protected]
ہمارا فیس بک گروپ: https://www.facebook.com/groups/ghar.ka.hakeem/ |