کالا باغ ڈیم اور بینظیر کی شہادت

آجکل کالا باغ ڈیم ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد ایک اہم ایشو بنا ہوا ہے اگرقوم متحد ہو کر فیصلہ کرے کالا باغ ڈیم کا مسئلہ حل ہوجائےگااتفاق رائے نہ ہوا تو معاملہ خراب رہے گااسمبلیوں کی مدت پوری کرنا اچھی بات ہے مگرملک کے حالات دن بدن بگڑتے جا رہے ہیں پاکستان کرپٹ ترین ملک بن چکا ہے حکومت اور اتحادیوں نے بیڑا غرق کر دیا ہے زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو رہے ہیںکوئی غیر ملکی فلائٹ پاکستان آنے کو تیار نہیں آج ملک تباہی کے دہانے پر ہے خیبر پختونخواہ ،کراچی اور بلوچستان میں بے گناہ لوگوں کی لاشیں گر رہی ہیں خودکش حملے اور گولیاں برس رہی ہیں غریبوں کے بچے مارے جا رہے ہیں جبکہ عالمی سروے میں ایسی رپورٹیں آ رہی ہیں کہ پاکستان کو دنیا کا ساتواں کرپٹ ترین اور خطرناک ملک قرار دیا جارہا ہے دنیا میں ہمارا کوئی دوست نہیں کوئی پاکستان آنا گوارا نہیں کرتا غیر ملکی حکومتیں بھی اپنے شہریوں کو تنبیہہ کرتی ہیں کہ پاکستان سوچ سمجھ کر جانا باہر کی فلائٹس نے بھی پاکستان آنا ترک کر دیا ہے زر مبادلہ کے ذخائر کم ہو رہے ہیں اقتدار میں ہر آنے والے نے نئے گل کھلائے ہیںاور ذاتی جاگیر سمجھ کر ملک کو لوٹا صبح سے رات تک لوڈشیڈنگ سے کارخانے بند جبکہ گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہوگئے بل آتے ہیں مگر بجلی اور گیس نہیں ہوتی،معیشت تباہ کرکے رکھ دی گئی ہے آج اسمبلیاں اپنی مدت پوری کر رہی ہیں مگر جو حکومت اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں اپنے ہی مجرموں کو پکڑنے میں ناکام رہے اس سے خیر اور بھلائی کی کیا امید رکھی جاسکتی کراچی ،کوئٹہ ،پشاور اور لاہور سمیت ملک بھر کے حالات دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ سب بیٹھے تماشادیکھ رہے ہیں کہیں آگ لگی ہوئی ہے تو کہیں ہڑتالوں نے عوام کی جان لے رکھی ہے ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم محترمہ بینظیربھٹو کی شہادت کی5ویں برسی قریب آگئی، 27دسمبر2007 کوسابق وزیراعظم کولیاقت باغ میں شہید کردیاگیاتھا۔پیپلزپارٹی کی حکومت ہونے کے باوجود5 سال میںشہیدکے مقدمہ کافیصلہ نہ ہوسکا،مقدمہ4سال 11ماہ3دن سے انسداددہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبر1راولپنڈی میںزیرسماعت ہے،کل115سرکاری گواہان ہیں جبکہ اب تک صرف16گواہان کے بیان ریکارڈ کیے جاسکے ہیںان میں سے2گواہان پر جرح باقی ہے،مقدمہ کے تفتیشی آفیسر کا5ماہ قبل تبادلہ کیاگیا مگرابھی تک کوئی نیاتفتیشی آفیسرتعینات نہیں کیاجاسکا،مقدمے کی سماعت بہت سست ہے ، اکثر ملزمان کے وکلا غیرحاضررہتے ہیں حکومت کی ایسی لاپرواہی سے لگتا ہے کہ انہیں محترمہ کی شہادت سے کوئی سروکار نہیں جو انکے مقاصد تھے وہ پورے ہو رہے ہیں باقی سب کچھ جائے بھاڑ میں۔

بلوچستان میں پی ایم اے کے ڈاکٹرز کا اپنے مطالبات کے لیے پیر کو 47ویں روز بھی احتجاج جاری رہا علاج معالجے سے محروم دم توڑنے والوں کی تعداد 12 ہو گئی۔پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے مغوی کی بازیابی کے بعد اپنے دیگر مطالبات کے لیے صوبائی حکومت پر دباڈالنے کے لیے 47ویں روز بھی سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز اور جنرل آپریشن تھیٹرز کا بائیکاٹ جاری ہے جس سے اب تک بارہ افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیں سرکاری ہسپتالوں سے مریضوں کے جانے کے باعث ہسپتال ویران ہو گئے ہیں اس وقت کوئٹہ کے چار سرکاری ہسپتالوں میں گنتی کے صرف دس ڈاکٹرز خدمات انجام دے رہے ہیں جن میں بیشتر ینگ ڈاکٹرز ہیں جو تشویش ناک حالت میں لائے جانے والوں کا علاج نہیں کر سکتے جو حکومت اپنے صوبے میں عوام کا خیال نہیں رکھ سکتی اسے حکومت کا بھی کوئی حق نہیں ہونا چاہیے مگر سب کچھ دیکھتے ہوئے بھی کچھ نہیں ہورہا

امریکہ کے حوالے سے پاکستان کے متعلق دو اہم خبریں پہلی یہ پاک امریکہ دفاعی ورکنگ گروپ کا اجلاس پیر کو وزارت دفاع میں ہوا جس میں کولیشن سپورٹ فنڈ کے اجراءسمیت افغانستان کی صورتحال بھی زیر غور آئی اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں رکی ہوئی رقم جلد جاری کر دی جائے گی جبکہ دوسری امریکہ کے حوالے سے اہم خبر یہ ہے کہ پاکستان نے امریکہ کی آمادگی اور واضح میکنزم کے بغیر ملا عبدالغنی برادر سمیت اہم طالبان قیدیوں کی ر ہائی سے انکار کردیا ملا برادر اور دیگر اہم طالبان رہنماﺅں کو اس وقت رہا کیا جاسکتا ہے جب امریکہ سمیت تمام سٹیک ہولڈرز اس کےلئے راضی ہوں ابھی تک طالبان قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے امریکہ کی کوئی واضح پوزیشن سامنے نہیں آئی ہے جبکہ ملا برادر کی رہائی پر ماضی میں امریکہ نے تحفظات کا اظہار کیا تھا اور واشنگٹن میں ملا عبدالغنی برادر کو امریکہ کے حوالے کرنے کی درخواست کی تھی جسے پاکستانی حکام نے مسترد کردیاتھا-
rohailakbar
About the Author: rohailakbar Read More Articles by rohailakbar: 824 Articles with 582634 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.