سیاسی جماعتوں نے آئندہ
انتخابات کی تیاری کا آغاز کردیا ہے۔ مختلف سیاسی جما عتوں کے لیڈروں نے
آئندہ انتخا بات کی تیاری کے حوالے سے حکمت عملی تیار کرنا شروع کردی ہے۔
کچھ نے تو انتخابی اتحاد کو حتمی شکل بھی دے دی ہے۔ کراچی میں اگر کسی
جماعت نے الیکشن جیتنا ہے تو کراچی والوں کو کراچی میں امن و امان کے حوالے
سے مطمئن کرنا ہوگا۔کراچی کے حالات اس حد تک ابتر ہوچکے ہیں کہ تیزی سےرائے
عامہ ہموار ہو رہی ہے کہ کراچی میں اس پارٹی یا فرد کو ووٹ دیا جائے گا جو
کراچی کے امن کے حوالے سے عملی طور پر ٹھوس اقدامات کریں گے۔پی پی پی کے
پاس اب بھی موقع ہے کہ کراچی کے حالات کے حوالے سے ٹھوس اقدامات کرے اور
آئندہ انتخابات میں کراچی کی نشستوں پر اپنی جگہ بنالے۔کراچی میں ہونے
والے پے در پے خونی واقعات نے کراچی والوں کا چین سکون غارت کردیا
ہے۔روزآنہ تقریبا دس سے پندرہ افراد موت کی گود میں سوجاتے ہیں اور ان
واقعات پر کوئی ان کی سننے والا نہیں ہے۔کراچی کے تاجر بے حال ہوچکے ہیں
بھتہ مافیا نے ان کی رات کی نیندیں اور دن کا سکون غارت کر دیا ہے۔ کئی
تاجر بھتہ خوروں کے خلاف کارروائی ہونے کا انتظار کرتے کرتے خود ختم ہوچکے
ہیں۔ ٹی وی پر نشر ہونے والے ٹاک شوز میں انتظامیہ اور تاجر برادری کو مدعو
کیا گیا اور ان سے براہ راست شکایتیں کی گئیں لیکن تاحال مسئلہ جوں کا توں
ہے یہ سب تو ہر پاکستانی نے براہ راست دیکھا۔عام شہریوں کا حال کچھ مختلف
نہیں ہے جگہ جگہ فائرنگ، بدامنی، چھینا جھپٹی اور ٹارگٹ کلنگ سے لوگ خوف کا
شکار اور پریشانیوں میں مبتلا ہیں۔ٹریفک جام تو رہزنوں کے لئے سنہری موقع
ہوتا ہے۔ اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے لوگوں کو ان کے مال سے محروم کردیا جاتا
ہے بلکہ بعض اوقات تو جان سے بھی۔عام آدمی سےان کی گاڑیاں اور موٹر
سائیکلیں چھین لی جاتی ہیں۔ اغوائ برائے تاوان کی وارداتیں عام ہوگئی
ہیں۔جس کو چاہا اغوائ کرلیا چاہے وہ سبزی والا ہی کیوں نہ ہو۔ دکانوں سے
بھتہ وصولی بہت عام ہے۔ بھتہ نہ دینے پر جان سے مار دینا یہ بھی عام ہو گیا
ہے۔ غرض یہ کہ کون سا جرم ہے کہ جو نہیں ہو رہا ہے۔ مجرمان پکڑے بھی جارہے
ہیں مگر وارداتیں ہیں کہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی ہیں۔ اب تو کراچی
کے شہری اس کو ہی ووٹ دیں گے جو ان کے شہر کا امن وآپس لائے گا۔ یہی نہیں
بلکہ بہت تیزی سے یہ رائے عامہ بن رہی ہے کہ اس کو ووٹ دینا ہے جو کراچی کی
روشنیوں کو بحال کرے گا۔ کراچی میں امن و امان کی بحالی ایک چیلنج ہے جو اس
چیلنج کو قبول کرے گا وہی جیتے گا اگلا انتخاب کیونکہ پورا پاکستان کراچی
پر ہی نظر رکھے ہوئے ہے۔ |