عبقری میگزین کے اڈیٹر
حضرت حکیم محمد طارق محمود کے قلم سے
داد، چنبل یعنی ایگزیما اور سورائسز کیلئے ابتک بے شمار نسخے آزمائے۔کبھی
فائدہ دے جاتے اور کبھی فائدہ نہیں ہوتا۔ عرصہ دراز سے متلاشی تھا کہ کوئی
ایسی چیز، جو کہ سو فیصد فائدہ مند ہو اور جس سے لوگوں کو مکمل شفا یا بی
ملے۔ ایک پرانے طبی رسالہ جس کا نام مستانہ جوگی تھا۔ یہ وہ رسالہ ہے جس کی
دھوم تقسیم ہند سے پہلے پورے برصغیر میں تھی۔ رسالہ کی اشاعت سے قبل ہی اس
کا انتظار کیا جاتا تھا۔ کیونکہ اس رسالہ میں نہایت تجربہ شدہ اور تصدیق
یافتہ آزمودہ طبی تجربات ومشاہدات شائع ہوتے تھے۔ بڑے بڑے سنیاسی، سادھو ،
جنگلوں کے باسی اور گرواپنے تجربات اور مشاہدات لوگوں تک پہنچاتے تھے یوں
اس کی سرکولیشن بہت زیادہ تھی اور ہاتھوں ہاتھ چلتا تھا۔
میرے پاس ایک بچی کو لایا گیا۔ ابھی دور ہی تھی کہ اس کے جسم سے پیپ اور
ریشہ کی وجہ سے سخت عفونت آرہی تھی۔ سانس دبا کر بہت مشکل سے اس کا معائنہ
کیا اس کے والد جو کہ ایک محکمہ میںڈائریکٹر تھے اپنی پوری کوششیں اور
ادویات استعمال میں لا چکے تھے۔ بچی جوان تھی۔ موصوف کو شادی کی فکر لاحق
تھی۔ کہنے لگے کہ بیماری کو تقریباً سوا دوسال ہوئے ہیں اس سے پہلے اس کی
منگنی اس کے کزن سے ہو چکی تھی لیکن بیماری کے بعد وہ منگنی ٹوٹ گئی۔ وہ
شخص اس بچی سے شادی کرنے پر بضد اور سارے خاندان کی مخالفت حتی کہ گھر
والوں کی مخالفت مول لے کر بھی اس بچی کو کسی شکل میں چھوڑنے کو تیار نہیں
تھا۔ مگر ہم نے صاف انکار کر دیا۔ کیونکہ مریضہ کا تمام جسم عفونت اور پیپ
سے بھرا ہوا تھا۔ جو کہ ہر وقت اس کے جسم سے نکل رہی تھی۔ اس غم کی وجہ سے
مریضہ کے والد دل اور شوگر کے مریض بن گئے۔ کہنے لگے ایک انجکشن کا ری
ایکشن ہوا ہے پہلے تو خوب اینٹی بائیوٹک دی حتیٰ کہ قیمتی سے قیمتی مرہمیں
استعمال کرائیں کچھ رشتہ دار یورپ امریکہ میں رہتے ہیں انہوں نے ہزاروں
ڈالر اور پونڈوں کی قیمتی کریمیں بھیجیں لیکن ان سب کا فائدہ اس وقت تک
ہوتا تھاجب تک استعمال کریں۔ اس تشویشناک حالت کو دیکھ کر واقعی میرا دل
بھر آیا۔ اندرونی طور پر مریضہ کو شربت عناب دو بڑے چمچہ دن میں 4بار
استعمال کرنے کا مشورہ دیا اور بیرونی طور پر یہ مرھم لگانے کو دی کہ زخموں
کو دھوکر صبح وشام یہ مرہم اچھی طرح لگائی جائے۔ قارئین یقین جانئے صرف دو
ہفتے کے استعمال سے مریضہ اسی فیصد تندرست ہوگئی جلد میں نکھار پیدا ہوگیا
بدبو، پیپ اور ریشہ بالکل خشک ہوگیا۔
میں نے ان سے عرض کیا جس کسی اسپشلسٹ کی دوائی آپ گذشتہ سوا دوسال سے
استعمال کر رہے تھے اس کو جاکر یہ مریض دکھائیں۔ وہ جب اس مریض کو لیکر گئے
تو اس مخلص ڈاکٹر نے بہت حیرت کا اظہار کیا اور ان سے تھوڑی سی وہ دوا اور
شربت لے لیا کہ میں اسے ٹیسٹ کرواﺅں گا اور ان مریضوں سے کہنے لگا کہ چونکہ
یہ ایک حکیم کا نسخہ ہے وہ کسی شکل میں نسخہ دینے کو تیار نہیں ہوگا۔ تو
لہذا میں اسے PCSIR لیبارٹری میں چیک کراکر یہ کریم اپنے مریضوں کو استعمال
کرواﺅنگا۔ جب مریضوں نے مجھے آکر یہ بات بتائی میں نے اس مرھم کا مکمل نسخہ
ترکیب سمیت لکھ کر دے دیا اور پیغام بھیجا کہ آج سے ستر سال پہلے ایک رسالہ
سے مجھے یہ نسخہ ملا ہے۔ اگر وہ بخیل ہوتا تو یہ نسخہ رسالہ میں شائع کیوں
کرتا۔ اور دوسرا تجربہ میری ذات کا ہے کہ میں بھی چھوٹے حکیموں میں شمار
ہوتا ہوں۔ اور میں نے بھی یہ نسخہ آپ سے نہیں چھپایا۔ لہذایہ غلط فہمی ہے
کہ حکیم نسخہ چھپاتے ہیں۔ کیونکہ چند لوگوں کے عمل کا اطلاق سب پہ نہیں
ہوتا۔ قارئین میرے پاس پرانی خارش کے ایسے مریض آئے جن کی وجہ سے تمام گھر
اس مرض کی لپٹ میں آچکا تھا راتوں کی نیندیں حرام ہوگئی تھی۔ بلکہ مجھے ایک
صاحب نے غمزدہ لہجے میں بتایا کہ پہلے پڑوسیوں کے بچے ہمارے بچوں کے ساتھ
کھیلتے تھے۔ لیکن جب سے ہمارے بچوں کو تکلیف شروع ہوئی ہے۔ دوسرے بچے ہمارے
بچوں کو قریب تک نہیں آنے دیتے حتیٰ کہ ملنے جلنے والی عورتیں اور پڑوسی
بھی ہم سے کنارہ کرتے ہیں۔میں نے جب بھی ایسے لوگوں کو جو خاندان بھر کی
خارش میں مبتلا تھے یہی مرہم استعمال کرائی تو بہت زود اثر فائدہ ہوا اور
مریض تندرست ہوگئے۔ ایک صاحب خارش کی مرہم زخموں کے علاج حتٰی کہ داد چنبل
کے علاج میںبہت ماہر مانے جاتے ہیں۔ جب ان سے ملاقات ہوئی اور نسخہ کا
تذکرہ ہوا تونسخہ کے ملتے ہی جب اجزاءپر نظر ڈالی تو میرے اور ان کے نسخہ
میں صرف ایک جز کا فرق تھا۔ ان کا ایک جز کم تھا اور میرا ایک زیادہ۔ آپ
یقین جانئیے میں نے جب بھی یہ مرہم دی ہے تو یقین اوربھروسہ سے دی ہے کہ
انشاءاللہ ضرور بالضرور فائدہ ہوگا اور لوگوں کا فائدہ ہوا بھی اور ہو بھی
رہا ہے۔ ایسی خواتین حتیٰ کہ چہرے پر کیل مہاسے دانے تھے جب انہوں نے مستقل
استعمال کیا تو چہرہ شفاف ہوگیا۔ کیل مہاسے اور دانے ختم ہوگئے ایسے لوگ جن
کے پاﺅں کی انگلیوں کے درمیان اکثر انفکیشن ہو جاتا ہے انہیں اس دوائی نے
بہت فائدہ دیا۔ اور ان کی جلد نارمل ہوگئی۔
ھوا لشافی
زنک آکسائیڈ 20گرام، بورک ایسڈ 20 گرام ، گندھک آملہ سار10 گرام، سیلی سلک
ایسڈ 20 گرام، کاربالک ایسڈ 5 گرام، ویزلین سادہ 200 گرام۔ آپس میں ملا کر
خوب اچھی طرح حل کر لیں۔ حل کرنے سے قبل مذکورہ ادویات باریک پیس لیں اور
کسی ڈبہ میں محفوظ رکھیں۔ تھوڑی سی مرہم لیکر جسم پر اچھی طرح ملیں اگر صبح
ملیں تو شام کو اگر شام کو ملیں تو صبح غسل کرسکتے ہیں۔ اگر غسل نہ بھی کر
سکیں تو کوئی مضائقہ نہیں۔ |