کسی بھی نظام کو چلانے حتٰی کہ
چھوٹے سے چھوٹے کام کرنے کے لیے علم اور مہارت انتہائی ضروری ہوتی ہے کیا
اس ملک کے سیاسی اور حکومتی معاملات چلانے کے لیے علم و مہارت کی کوئی
ضرورت نہ ہے۔ کیا ہمارے سیاستدان اور ہم عوام نے کبھی یہ سوچا ہے؟
کیا ہم عوام اور ہمارے سیاستدانوں کو پتا ہے کہ اس ملک کے انتہائی اہم
ادارے پارلیمنٹ کے ممبران کا کام اور ذمہ داریاں کیا ہیں۔ یا الیکشن کے
دوران کبھی ہم نے آپس میں یا امیدواروں سے اس بارے میں کبھی کوی ذکر کرتے
ہوئے یا ان سے کبھی سوال کیا ہے؟
کیا کبھی ہم نے دیکھا ہے کہ کون سی سیاسی جماعت صحیح جمھوری یا اسلامی
اصولوں اور اقدار کی پاسداری کرتی ہے یا اس کا متشور کیا ہے اور اس کا
امیدواران کے چناؤ کا کیا طریقہ کار ہے؟
کسی بھی سیاسی جماعت یا سیاسی امیدوار کا اندازہ اس کے ماضی اور کردار سے
لگایا جا سکتا ہے کیا ہم نے کبھی یہ سوچا ہے؟
ہمارے بحثیت شہری کچھ حقوق اور ذمہ داریاں ہیں اور اصل سرچشمہ طاقت عوام ہی
ہوتے ہیں ۔ اور ہم ہی اپنی طاقت کو تفویض کرکے اپنے نمائندے پارلیمان میں
بھیجتے ہیں۔ ووٹ کےحق کے ساتھ ساتھ ایک بہت بھاری ذمہ داری بھی ہے کیا ہم
اس کو صحیح ادا کرتے ہیں؟
کیا آپ کو پتا ہے کہ اپنے نمائندہ کے تمام صحیح اور غلط اقدامات اور فیصلوں
میں ہم بھی ذمہ دار اور جوابدہ ہونگے؟
کیا یہ عوامی نمائندگی کرنا صرف اعزاز اوراجارہ داری کا لائسنس ہے یا بہت
بڑی ذمہ داری؟
کیا عوام ایک دفعہ اپنا نمائندگی کا اختیار سونپنے کے بعد بھی مواخذے کا حق
محفوظ رکھتے ہیں اور اگر ہے تو کیا؟
کیا کبھی سوچا ہے کہ کون سی چیز سیاستدانوں کے لیے باعث کشش ہے کہ سب کچھ
ہوتے ہوئے بھی سیاست میں کیوں آتے ہے یہ جذبہ خدمت ہے یا جزبہ حصول اقتدار؟
کیا کبھی ہم نے سوچا ہے کہ ہم اپنا ووٹ دیتے ہوے امیدوار کی خوبیوں،
خصوصیات ، قابلیت ، کردار اور صلاحیتوں کو مد نظر رکھتے ہیں یا اس کی ظاہری
شان وشوکت، دب دبہ اور مال و دولت کو ہی معیار سمجھتے ہیں ؟
کیا ہم تعلق اور ذاتی مفادات کی بنیاد پر ووٹ دیتے ہیں یا قومی مفادات کہ
خاطر ؟
کبھی سوچا ہے اس ملک نے ہمیں جو کچھ دیا ہے اس کا کچھ حق تو لٹا دیں؟
کیا کبھی ہم نے سوچا ہے کہ کون سی سیاسی جماعت عوامی نمائندوں کی حمایت کے
لیے اور ٹکٹ دیتے ہوئے ورکرز کے کام اور صلاحیتوں کو سامنے رکھتی ہے یا مال
و دو لت سے متاثر ہوتی ہے اور ٹکٹ بیچتی ہے۔ آور جو اتنی بھاری قیمت سے
پارٹی ٹکٹ خریدتے ہیں وہ سیاستدان یا سیاسی جماعتیں سیاست کر رہی ہیں یا
سیاست کے نام پر کارو بار؟
کیا سیاست پر صرف چند خاندانوں ، جاگیرداروں اور وڈیروں کا ہی حق ہے یا عام
شہری بھی نماندگی کا حق رکھتے ہیں۔ اور اگر رکھتے ہیں تو کون سے ایسے عوامل
ہیں جو رکاوٹ بنے ہوئے ہیں؟
کیا کبھی ہم نے سوچا ہے کہ سات دہائیوں سے کوششوں کے باوجود تبدیلی کیوں
نہیں آرہی ؟
ہر مسلے کا کوئی نہ کوئی حل مو جود ہو تا ہے ضرورت صرف سوچنے کی ہے اور یہ
انسانی فطرت ہے کہ انسان سوچتا صرف تب ہے جب اسے کوئی تعلق ، اہمیت اور
قدرو قیمت کا عنصر نظر آتا ہے ۔ لہذا ضرورت ہے اپنے حقوق اور ذمہ داریوں کو
جاننے اور اس ملک کے اساسوں ، املاک اور اداروں کو اپنا سمجھنے کی - |