وینزیلا میں ایک اور ہوگو شاویز

بالآخر چودہ سال تک وینزویلا کے عوام کے دل و دماغ پر حکمرانی کرنے والے ہوگو شاویز بھی اپنے حمامیوں کو روتا ہوا چھوڑ کر اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ ہوگوشاویز کے انتقال سے ان کے حامیوں اور لاطینی امریکا کے بائیں بازو کے اتحاد کو ایک بڑا دھچکا لگا ہے۔ اس نے جس دھڑلے سے اپنا دور اقتدار گزارا اس کی مثال شاذو نادر ہی ملتی ہے۔ وہ وقت کی سپر پاﺅر کہے جانے والے امریکا کے حکمرانوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اور ان کے روبرو سینہ تان کر حکمرانی کرتا رہا۔ سابق صدر جارج ڈبلیو بش کی انتہا پسندانہ اور جنگ پسندی پر مبنی جارحانہ پالیسیوں کی شدید مخالفت کرتا رہا، ایک مرتبہ تو اقوام متحدہ میں خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر بش کو بدبودار شخص کہنے سے بھی گریز نہیں کیا۔

ہوگوشاویز نے اپنے دوراقتدار میں غریب پرور معاشی پالیسیاں اپنائیں جس کی وجہ سے سرمایہ دارطبقہ اسے اپنا مخالف سمجھتا تھا۔ وہ اسرائیل کی فلسطین کش پالیسیوں کا بھی شدید نقاد تھے اور اس نے فلسطینی نصب العین کی ہر پلیٹ فارم پر حمایت کی۔ ہوگوشاویز نے اسرائیل کو ایک استعماری ملک اور اسرائیلی حکومت کو ایک ”نسل کش“ حکومت قرار دے دیاتھا۔ ہوگو شاویز نے کہا تھا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسلی کشی کر رہا ہے۔ اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کی ضرورت ہے۔ اسرائیل کو دوسرے ملکوں کی طرح جینے کا حق حاصل ہے لیکن اسے بھی فلسطینیوں کی آزادی کا احترام کرناچاہیے۔ اس نے بے شمار ایسے بہادرانہ اقدامات کیے جو صرف ہوگو شاویز کا ہی خاصا تھے۔

اب یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہوگو شاویز کے بعد بھی اس کی پالیسیوں پر عمل ہوتا رہے گا؟ اس حوالے سے گزارش ہے کہ ہوگو شاویز کے بعد وینزویلا کے نائب صدر نکولس ماڈورو ہیں جن کو خود ہوگو شاویز نے اپنی زندگی میں ہی ملک کا نائب صدر مقرر کردیا تھا، انہیں شاویز کا جانشین بھی سمجھا جاتا ہے۔ آئندہ انتخابات تک وہی ملک کے قائم مقام صدر کے عہدے پر رہےں گے۔ آئندہ انتخابات میں ان کے لیے اکتوبر 2012ءکے انتخابات میں شاویز سے شکست کھانے والے مرانڈا کے گورنر ہنریک کپرلیس مضبوط حریف ثابت ہوسکتے ہےں۔ لیکن امید یہی ظاہر کی جارہی ہے کہ نکولس ماڈورو میدان مارلے گا۔ ایک حالیہ پول سے ظاہر ہوتا ہے کہ ماڈورو اپنے مخالفین سے آگے ہےں کیونکہ ان کی منظوری ہوگو شاویز نے خود دی ہے۔

وینزویلا کے عوام نے شاویز کے نعرے کی مکمل حمایت کی، اس کا ساتھ دیا اوراس سے شدید محبت کی، اسی لیے شاویز14سال تک صدر کے عہدے پر فائز رہے۔ جب وہ 6دسمبر 1998ءکو پہلی بار وینزویلا کے صدر منتخب ہوئے، ان کی ہر دلعزیز اور غریب پرور پالیسیوں کے سبب عوام نے انہیں لگاتار تین بار صدر منتخب کیا اور پھر ہوگو شاویز کی موت کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا کہ ” جو لوگ زندگی کے لیے مرتے ہیں وہ ہمیشہ زندہ رہتے ہیں۔“ جس ہوگو شاویز سے لوگ اس قدر محبت کرتے ہیں اسی شاویز نے علالت کے تین ماہ کے دوران نکولس ماڈورو کو اپنا جانشین بنایا تھا۔ جو عوام شاویز کے ساتھ بے انتہا محبت کرتے ہوں وہ عوام اس کے جانشین کو بھی منتخب کروا سکتے ہیں۔

یہ بات واضح رہے کہ نکولس ماڈورو صرف اس لیے شاویز کے عہدے پر نامز و فائز ہوئے کہ وہ شاویز کے کٹر وفادار تھے۔ 1997ءمیںشاویز نے جب نئی پارٹی کی بنیاد رکھی تو ماڈورو نے اس میںشمولیت اختیار کی۔ 1992ءمیں جب شاویز ایک ناکام بغاوت کے باعث جیل میں تھے تو ماڈورو نے گلیوں میں ان کی رہائی کے لیے احتجاجی مظاہروں کی مہم کی قیادت کی تھی اور ماڈورو کی اہلیہ سیلیا قانون دانوں کی اس ٹیم کی قیادت کررہی تھیں جس نے شاویز کو دو سال کے اندر جیل سے رہا کروانے میں مدد دی تھی۔ اس نے ہی شاویز کے خلاف بغاوت کو شکست دی تھی۔ میکسکو میں وینزویلا کے سابق سفیر ولادیمیر ولیگاس کا کہنا ہے کہ ماڈورو نے ہمیشہ شاویز کی غیر مشروط پیروی کی لیکن اس لیے نہیں کہ وہ اس کے علاوہ کچھ اور کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔

اب جیسے توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ آئندہ انتخابات میں نکولس ماڈورو کامیاب ہوجائے گا تو یقین سے کہا جاسکتا ہے کہ وہ شاویز کے دور کی پالیسیوں پر ہی عمل پیرا رہے گا، جن میں نیشنلائزیشن، معیشت پر سخت ریاستی کنٹرول، اپنے اتحادیوں اور مسئلہ فلسطین کی حمایت اور امریکا کے خلاف سخت رویہ اپنانا شامل ہے۔ ابھی تو ان کی پہلی ترجیح انتخاب جیتنا ہے اور اس کا مطلب شاویز کے اتحاد کی جانب سے ان کی مکمل حمایت ہے، ان کے مخالفین انہیں شاویز کی ناقص نقل قرار دے رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ وہ طوطے کی طرح اپنے باس کے الفاظ رٹتے رہتے ہیں۔ لیکن ماڈورو کے سابقہ ریکارڈ سے لگتا ہے کہ وہ واقعی شاویز کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہونے والے شخص ہیں۔ ماڈورو کے آئندہ صدر منتخب ہوجانے کا مطلب یہ ہوا کہ امریکا کے راستے میں بدستور وینزویلا کی دیوار کھڑی رہے گی کیونکہ ماڈورو شاویز کی پالیسیوں کو ترک نہیں کریں گے۔ نکولس میڈورو شاویز کی جگہ صدر کے فرائض انجام دیتے ہوئے اپنے باس کی حکمت عملی اور پالیسیوں پہ عمل پیرا رہے۔ وہ انہی کا طرز تقریر اور امریکا مخالف ویسا ہی لہجہ استعمال کرتے رہے ہیں اور یہ بات یقین سے کہی جاسکتی ہے کہ آئندہ انتخابات جیتنے کے لیے شاویز کا طرز اختیار کیے رکھنا بھی ضروری ہوگا اور اشتراکی انقلاب کے علمبردار بنے رہیں گے جس کا دعویٰ شاویز کیا کرتے تھے۔ کیونکہ عوام کا دل جیتنے کے لیے ہوگو شاویز کا طرز اپنانا لازمی ہوگا۔ انہوں نے ابھی تک اس بات کا کوئی اشارہ بھی نہیں دیا کہ وہ شاویز کی پالیسیوں کو تبدیل کریں گے۔

اگرچہ ان کی شخصیت شاویز کی مشہور کرشمہ ساز شخصیت کے قریب نہیں پہنچی لیکن ماڈورو دھواں دار تقریروں، تاریخی حوالہ جات، دھوکہ داروں اور فریبی حریفوں پر الفاظ کے تیز وتند کوڑے برسانے میں انہی کی نقل کرتے ہیں۔ ماڈورو نے سرکاری ٹیلیویژن پر کہا کہ شاویز نے ہمیں جو رستہ دکھایا ہے ہم اپنے مقاصد، منصوبوں کی تکمیل کے پروگرام پر سختی کے ساتھ کاربند ہیں۔ ہمارے عوام ایک ایسے سماجی ماڈل کو مستحکم کریں، جو سب کو تحفظ، معاشی استحکام، ترقی اور حقیقی جمہوریت بخشے گا۔ شاویز کی طرح ماڈورو نے بھی نجی کاروبار کو وینزویلا کے مسائل کا سبب بتایا جو ذخیرہ اندوزوں اور سٹے بازی پر مبنی ہوتا ہے۔ ان کے نظریات بھی وہی ہیں جو شاویز کے تھے لیکن وہ ان کے دلنشیں انداز کو اپنانے میں ناکام رہے ہیں۔ وزیر خارجہ کی حیثیت سے ماڈورو نے دنیا بھر کا سفر کیا اور امریکا کی پالیسیوں کی کھل کر مذمت بھی کی۔ وزیر خارجہ کی حثیت سے ماڈورو نے ہمیشہ شاویز کی ہدایت کی پیروی کی اور انہی کے دیے گئے خطوط پر کام کرتے رہے۔ وہ امریکا کی مخالفت میں شاویز کی طرح بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے اس کاواضح ثبوت شاویز کی موت پر سامنے آیا جب وینزویلا کے نائب صدر نکولس میڈورو نے ہوگوشاویز کی موت کا ذمہ دار امریکا کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ امریکا نے انہیں جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے زہردیا ہے جبکہ دو امریکی سفیروں کو جاسوسی کے الزام میں ملک بدر بھی کردیاگیا۔ نکولس میڈورونے کہا کہ دونوں سفیروں نے جاسوسی کرکے ہوگوشاویز کو زہر دینے میں کردارادا کیا۔ اب دیکھتے ہیں کہ نکولس ماڈورو کس حد تک اپنے باس ہوگو شاویز کے نقش قدم پر چلتے ہیں۔ یہ تو وقت ہی بنائے گا۔
عابد محمود عزام
About the Author: عابد محمود عزام Read More Articles by عابد محمود عزام: 869 Articles with 633140 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.