ایک عہد ساز دن

پاکستان تو اسی روز قا ئم ہو گیا تھا جس روز برصغیر میں پہلے مسلما ن نے اسلا م قبول کیا تھا کبھی کبھی سو چتی ہوں وہ انسان یقینا خوش قسمت ہو گا جس نے اتنی بڑی مملکت میں پہلی مسلم شرف قبو لیت کا اعزا ز حا صل کیا ہو گااور ایک علیھدہ قوم کی بنیاد رکھی ہو گی برصضیر میں مسلمانوں کی آمد حضرت عمر فا روقؓ کے دور خلا فت 15ہجری میں شروع ہو ئی جسے 712ءمیں محمد بن قا سم نے ایک مظلوم عورت کی پکار پر لبیک کہا اور سندھ کے را جہ داہر کو شکست دے کر صو فیاءکرام کے لئے بر صضیر کا راستہ کھو لا ۔اس کے بعد بر صغیر میں مسلما ن حکمرانوں کے کئی نشیب و فراز آئے سا زشیں ،لڑا ئیاں ، انتقام اور فتوحات کی لمبی دا ستانیںتاریخ میں رقم ہیں مسلمانوں نے بر صغیر پر تقریبا 983 سا ل حکومت کی پھر اپنوں کی سا زشوںاور غلطیوں سے اس ملک کی باگ دوڑ گوروں کے حوا لے کر دی انگریزوں نے ایسٹ انڈیا کمپنی کی آڑ میں مسلمانوں اور ہندوں کی فطرت و مزاج سے خوب فا ئدہ اٹھا یا ا سی سا زشوں کے ذریعے تقریبا دو سو سال حکو مت کر تے رہے ہمارے بر صغیر کے عوام غلا می کی زنجیروں مین جکڑے آزادی کی کو ششون مین مصروف عمل ہو ئے تو کئی بڑے محب وطن آزادی کے لئے مسلمانون کو ایک پلیت فار م پر جمع کرنے کی کو ششون مین مصروف ہو ئے جن مین قابل ذکر نام سر سید احمد ، مو لانا محمد جو ہر ،علا مہ اقبال ،مو لانا ظفر علی ، حسین شہید سہر وردی اور قا ئد اعظم جیسے جید رہننما وں کے علا وہ ایک لمبی فہرست ہے جس کا ا حاطہ ایک کالم میں نہیں کیا جاسکتا .

ان تما م لو گون کی کو ششون سے لا ہور، بمقام منٹو پا رک ،موجودہ اقبال پارک میں 23 مارچ 1940ءکو قرارداد پا کستان پیش کی گئی جس میں قا ئد اعظم نے صدارت کرتے ہوئے فرمایا ” قومیت کی رو سے مسلمان ایک قوم ہے اور اس بات کے مستحق ہیں کہ ان اپنا وطن ، اپنا علا قہ اور اپنی مملکت ہو ہماری خوا ہش ہے کہ ہم ایک آزاد اور خود مختار قوم کی حیثیت سے اپنے ہمسا یوں کے ساتھ امن اور اتحاد سے رہیں اور اپنی رو حانی ثقافتی،اقتصادی اور سیاسی زندگی میں اپنے تصورات و مزاج کے مطا بق بھر پور تر قی کر یں ،،انھوں نے بلند حوصلے کے سا تھ فرما یا تھا ”پاکستان بن کر رہے گا ہمارے دشمن قیام پا کستان میں تا خیر کا سبب بن سکتے ہیں لیکن اس کے قیام کو روک نہیں سکتے ،،مسلمان بھی ایک الگ صوبہ کے مطالبہ کر رہے تھے جس یں وہ اپنی زندگی آزادی کے ساتھ گزار سکیں جہاں ان پر بحیثت ایک مسلما ن مذہبی ، سما جی ، روک ٹوک نہ ہو اسی بات کو مد نطر رکھتے ہو ئے مسلمان رہنماوں نے بر صضیر کے وہ علا قے جہاں مسلما نوں کی تعداد زیاد ہ تھی ایک علیحدہ ملک کی تجویز پیش کی ۔مو لوی فضل لحق نے اس قراردادتقسیم ہند میں وا ضح الفا ظ میں یہ مطالہ کیا تھا کہ ”بنگال آسام، بنجاب،سر حد، سندھ اور بلو چستان پر مشتمل ایک آزاد اور خود مختار مملکت قا ئم کر دی جا ئے ، اس قراداد کو بیگم محمد علی جو ہر نے قرار داد پا کستان کا نام دیا پاکستان بننے کی منزل میں یہ پہلی سیڑھی تھی جو بخوبی طے ہو ئی انگریز حکومت نے مسلما نون کے اس مطالبہ کو منظور کر لیا جس کے بعد پا کستان محض سات سا ل کے قلیل عر صے میں معر ض وجود میںآیا آج جب ہم اس دن کی افادیت کو یا د کر تے ہیں تو اپنی نئی نسلوں کو اس بات سے صحیح آگا ہی دینا بھی ہمارا فرض ہے جنھوں نے آزادی کی فضا میں آنکھ کھولی وہ یا دیں ، دکھ، جدائیاں اورقربا نیاں جن سے گزر کر ہما رے بزرگ علیحدہ وطن بنا نے میں کامیاب ہو ئے ہمیں آج کے دن ضرور یا د رکھنی چا ہئے کہ منٹو پارک میں بنی وہ عمارت محض ایک یادگار نہیں یہ ہماری تاریخ کا راشن مینار بھی ہے جہاں پاکستان کی بنیاد رکھی گئی ۔۔۔
Ainee Niazi
About the Author: Ainee Niazi Read More Articles by Ainee Niazi: 150 Articles with 161268 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.