پاکستانی فنون لطیفہ کے کینوس کا سب سے منفرد رنگ ۔۔۔
معین اختر ۔۔۔ جن کی عہد ساز شخصیت نے طنز و مزاح کی تاریخ کو ایک نیا موڑ
دیا اور آج ان کی چوتھی برسی منائی جارہی ہے۔ یہ معین اختر جیسے ہمہ جہت
فنکار کا ہی کمال تھا کہ وہ فن کی انتہا تک پہنچے اور وہیں ٹکے رہے۔
باکمال ۔۔ خوش جمال اور بے مثال معین اختر ۔۔۔
نے 1960 کی عشرے میں رنگ و بو کی دنیا میں قدم رکھا اور پھر نصف دہائی تک
ان کی ذہانت ، فراست اور ظرافت کا جادو چلتا رہا۔
|
|
پاکستانی فنون لطیفہ کے کینوس کا سب سے منفرد رنگ ۔۔۔ معین اختر ۔۔۔ جن کی
عہد ساز شخصیت نے طنز و مزاح کی تاریخ کو ایک نیا موڑ دیا۔ آج ان کی دوسری
برسی ھے۔ ۔۔ یہ معین اختر جیسے ہمہ جہت فنکار کا ہی کمال تھا کہ وہ فن کی
انتہا تک پہنچے اور وہیں ٹکے رہے۔
سما نیوز کی رپورٹ کے مطابق باکمال ۔۔ خوش جمال اور بے مثال معین اختر ۔۔۔
نے 1960 کی عشرے میں رنگ و بو کی دنیا میں قدم رکھا اور پھر نصف
صدی تک
ان کی ذہانت ، فراست اور ظرافت کا جادو چلتا رہا۔
|
|
ہمہ جہت فنکار نے میزبانی ، گلوکاری ، اداکاری ، نقالی کے ذریعے خدمت فن تو
کی ہی ۔۔ ساتھ میں خدمت خلق کا موقع بھی ہاتھ سے نہ جانے دیا ۔۔۔ جس نے
انھیں شہرت دوام اور محبت ناتمام عطا کی۔
دوسروں کے دل شاد کرتے کرتے ۔۔ انھیں اپنے دل کے گھاؤ چھپانے کا کمال ہنر
آگیا تھا ۔۔۔۔ زندگی کے آخری دنوں میں دل ناتواں کو جو عارضہ لگا وہ 22
اپریل 2011 کو جان لیوا ثابت ہوا۔ |