آنکھیں باہر آجاتی ہیں

ایک بادشاہ نے اعلان کیا کہ جو کوئی میری پسند کا پھل لائے گا، اس کے برابر ہیرے جواہرات انعام دوں گا اور اگر پسند نہ آیا تو وہی پھل لانے والے کو نگلنا بھی پڑے گا۔

پہلا شخص بادشاہ کے دربار میں بیر لایا جو کہ بادشاہ کو پسند نہ آیا اور حکم کے مطابق اس شخص نے وہ بیر آسانی سے نگل لیا۔

دربار میں دوسرا شخص سیب لایا، بادشاہ کو سیب بھی پسند نہ آیا اور بے چارے آدمی کو چاروناچار وہ سیب نگلنا پڑا۔

ایک دم دربار میں سب ہنسنا شروع ہوگئے اور ہنسی کی وجہ یہ تھی کہ دربار میں آنے والا تیسرا شخص تربوز لیے خراماں خراماں چلا آرہا تھا۔

انسان جتنی بڑے مرتبہ و مقام پر فائز ہو اتنی ہی بڑی ذمہ داری کا بوجھ کاندھوں پہ لادے ہوئے ہوتا ہے۔

محترم نواز شریف نے وزارتِ عظمیٰ کا حلف اٹھانے سے پہلے ہی دربار میں واضع کر دیا تھا کہ وہ ذمہ داریوں کا تربوز لے کر اسمبلی میں آرہے ہیں۔

اب دیکھیے کہ عوام کی خواہشات کے مطابق یہ تربوز وہ نگلتے کیسے ہیں۔
اور اگر نہ نگلا گیا تو نتائج آپ جانتے ہیں کہ
ذمہ داری کا یہ گولا طاہر نگلے کوئی کیوں کر
آنکھیں باہر آجاتی ہیں ، سانس اٹک کر رہ جاتا ہے

Chaudhry Tahir Ubaid Taj
About the Author: Chaudhry Tahir Ubaid Taj Read More Articles by Chaudhry Tahir Ubaid Taj: 38 Articles with 61950 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.