خیر یہ بات کسی طور پہ چھپانے کے لائق نہیں کہ احقر کی
سوچ اور قلم کا جھکاﺅ ہمیشہ میاں نواز شریف کی طرف ہی رہا ہے اس کی زیادہ
وجہ غیر سیاسی مگر نظریاتی اور پاکستان کے لئے خالص بے لوث ہے۔ یہ بہت
پرانی بات ہے کہ سرگودھا کے ایک دور افتادہ مگر ترقی پذیرگاﺅںچک
نمبر67جنوبی میرے آبائی گاﺅں میں جنرل ضیاءالحق کے دور میں شہ زورٹائپ کی
گاڑی گاﺅں کے نمبر دار کے ہاں پہنچی۔یہ گاڑی اس ٹائم کسی سگریٹ کی تشہیری
مہم پر آئی تھی،ان کے پاس پرانے سٹائل کی ملٹی میڈیا سکرین اور ایک عدد
پروجیکٹر تھا ۔انہوں نے پورے گاﺅں میں منادی کرائی کہ وہ اس پر پاکستانی
”شہید “ فلم دکھائیں گے ۔ہم سارے دوست گاﺅں کے باقی لوگوں کی طرح وہاں
تماشہ دیکھنے پہنچ گئے۔ انہوں نے سب سے پہلے قومی ترانہ چلایا اس کے بعد اس
وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں نواز شریف کا تعارفی پروگرام چلایا۔جس میں
دکھایا گیا کہ میاں نواز شریف نے کس طرح پنجاب کی کچی گلیوں اور سڑکوں کو
پکا کرنے کا مشکل کام کر دکھایا۔اسی پروگرام میںدکھایا گیا کہ ایک محنتی
اور ہنر مند فیملی کے اس ذہین فرد نے کتنی محنت سے پنجاب کا کامیاب وزیر
اعلیٰ بننے کا سفر طے کیا۔اس وقت کے وزیر اعلیٰ اور اب کے تیسری دفعہ
وزیراعظم بننے والے انسان میںاس کی ذاتی نیت، محنت،دیانت اور پاکستان سے
بولوثانہ محبت کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے اسی لئے اللہ تعالیٰ نے اس شخص کو
اتنی زیادہ عزت سے مالامال کیا ہے۔مشرف کی بے ایمانی اورایک منتخب حکومت
پرناجائز قبضے صلہ اس کو کتنا افسوسناک مل رہا ہے کہ اس کا جو گھر اس کے
لئے باعث عزت ہونا چاہیئے تھا آج اس کے لئے سب جیل بن گیا ہے۔
آج احقر کا کالم کا مقصد الیکشن میں پی ٹی آئی کی طرف سے دیکھی جانے والی
باقاعدہ بے ایمانی کو ہائی لائٹ کرنا تھا۔11مئی کی صبح کو جب میں گھر سے
شیر پر ٹھپہ لگانے نکلا تو ڈھوک سیداں چوک کے نزدیک راول ٹاﺅن الیکشن حلقے
میں ایک عجیب قسم کا ماحول دیکھا۔میں چونکہ مردوں کی لائن میں تھا اس لئے
میں نے ذاتی مشاہدے کو نوٹ کرنا ضروری سمجھا۔وہاں پر موجود ”منڈے کھنڈے“
یعنی ینگ جنریشن جو کہ زیادہ برگر ٹائپ فیملی کے ممبران تھے لوگوں کی
لائنوں میں گھس گھس کر عمران خان کی تعریفوں کے پل باندھتے اور ن لیگ کی
برائیاں بتانے میں مصروف تھے۔اسی اثنا میں ایک موٹا تازہ چوہے کی طرح پلا
ہٹا کٹا پہلوان نما لڑکا میرے پاس آ کے کھڑا ہوا اور کہنے لگا۔بھائی صاحب
کس کو ووٹ دینا ہے؟ میں نے کہا کہ ”پاکستان کو“ بولا جناب ہمارا مطلب ہے
ٹھپہ کہاں لگائیں گے؟میں نے براجمان کہا ”شیر پر کیوں آپ کو کوئی اعتراض ہے
کیا؟بولا نواز شریف ڈرپوک آدمی ہے، ملک چھوڑ کر بھاگ گیا تھا۔مجھے غصہ آ
گیا میں نے اپنا والیم اونچا کرتے ہوئے اس پر بھڑاس نکال ڈالی”تمہیں پتہ ہے
تم کس سے بات کر رہے ہو،میں الحمد للہ1997سے ادارتی صفحات کا پیٹ بھر رہا
ہوں مجھ سے زیادہ کسی کو پتہ نہیں کہ میاں نواز شریف سے مخلص لیڈ رشپ
پاکستان کو میسر نہیں آئے گی،اگر اس وقت نواز شریف ملک سے باہر نہ جاتے تو
اس کو خدانخواستہ مار دیا جاتا اور قوم و ملک کا بہت بڑا نقصان ہوتا،تم جس
بلہ ٹیم کی تعریف کر رہے ہو اس کے اس دفعہ چھکے چھوٹ جائیں گے ،آپ کی پارٹی
میں ایک عمران خان ہے لیکن ن لیگ کی پارٹی میں نواز شریف،شہباز شریف،چوہدری
نثار،احسن اقبال،سعد رفیق جیسے سینکڑوں محب وطن اور بے لوث افراد کی بھرمار
ہے،بہتر ہے یہاں سے نکلو اور لوگوں کو زبردستی بلے پر ووٹ لگانے سے بازآﺅ“۔اس
کے بعد وہ وہاں سے غائب ہوا لیکن تھوڑی دیر بعدمیرے سے دس آدمی پیچھے کھڑا
ہو کر دوبارہ اسی نوسر بازی میں نظر آیا اور لوگوں کو بلے پر ووٹ ڈالنے پر
قائل کرنے کی مہم جوئی کرنے لگا۔
میں ووٹ دیکرباہرآیا تو بیگم نے بھی یہی شکایت کی اور بتایا کہ چند فیشن
ایبل خواتین بھی عورتوں کو بیٹ پر ٹھپہ لگانے کے لئے اثر انداز ہو رہی
ہیں۔پی ٹی آئی نے الیکشن میں دھاندلی کا بہت ڈھول پیٹا احقر نے اس ڈال کی
ہوا نکالنے کے لئے نشاندہی کر دی۔ دیکھیں قارئین!ووٹ دینا یا اپنی رائے کسی
کے حق میں رکھنا ہر پاکستانی کا حق ہے۔ہو سکتا ہے احقر کی طرح کے کئی کالم
نویس کسی اور پارٹی کو سپورٹ کرتے ہوں مگر مجھے اس بات کا فخر ہے کہ احقر
کو آج سے کئی سال پہلے بھی نواز شریف کی لیڈر شپ پسند تھی اورآج بھی ہے۔اس
کا ہرگز مطلب نہیں کہ مجھے کوئی لفافے یا ڈالرز ملتے ہیں۔الحمد للہ میں
اپنی جاب سے مطمئن ہوں اور اسی پر توجہ دیتا ہوں اور دیتا رہوں گا انشا
ءاللہ۔لکھنا میرا شوق ہے اور اس شوق میںہر دم نظریہ پاکستان کا مدنظر رکھنا
میری منزل ہے۔اب پاکستان پر بہت مشکل حالات ہیں لیکن مجھے پھر بھی اللہ
تعالیٰ پر سو فی صد امیدہے اور اپنے لیڈر پر اعتماد ہے کہ وہ ملک میں بجلی،
گیس، مہنگائی، غربت، معیشت، کرپشن، رشوت ،تعلیم اور صحت جیسے بنیادی مسائل
کو حل کر کے قوم کا سر فخر سے بلند کرےگا۔یہ وہ نواز شریف ہے جس نے محنتی
شریف فیملی سے اپنا مقام بنایا اور اب ملک کی ترقی کے لئے ایک بار پھر تمام
چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے آپ کے سامنے ہے۔انڈسٹریل مائنڈز یہ شخص ملک
میں انشاءاللہ تمام انڈسٹری بحال کرے گا۔ ہر پارٹی میں کرپٹ لوگ آ جاتے ہیں
مگر ہمارے جیسوں کا حق ہے کہ کرپٹ لوگوں اور کرپشن کو ہائی لائٹ کریں۔آپ کو
ن لیگ میں کرپشن نظر آئے تو ای میل کریں احقر آپ کی آواز کو بھی بلند کرے
گا- |