نوازشریف کوتیسری مرتبہ وزارتِ عظمیٰ کا منصب مبارک ہو

نوازشریف کوتیسری مرتبہ وزارتِ عظمیٰ کا منصب مبارک ہو،نوازشریف عوامی توقعات پرپورااُتریں
نوازشریف قوم تم سے اچھے کی اُمید رکھتی ہے ، نوازشریف صاحب ننگی بھوکی قوم تو66سالوں سے اپناخالی پیٹ بھرنے کے لئے ناچ رہی ہے ...

لوبھئی.. !5جون 2013کواقتدار کی منتقلی کا عمل بھی مکمل ہوگیااور گیارہ مئی کے عام انتخابات میں سادہ واضح اکثریت رکھنے والی جماعت (ن) لیگ کے سربراہ میاں محمد نوازشریف نے مُلک کے 24ویں وزیراعظم کی حیثیت سے حلف اُٹھالیا ہے اور قوم کی تقدیر بدلنے اور مُلک کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر لے جانے کا عزم بھی کرلیا ہے ،توایسے میں قوم نومنتخب وزیراعظم نوازشریف کے قومی فلاح و بہبود کے جذبات کوقدرکی نگاہ سے دیکھ رہی ہے اور اِن کے آئندہ توانائی کے بحرانوں کے خاتمے سمیت دہشت گردی اورڈرون حملوں کے تدارک کے ساتھ ساتھ مُلک کو تعمیر وترقی اور قوم کی خوشحالی کے لئے کئے جانے والے منصوبوں کوبھی خوش آئندہ قراردے رہی ہے۔

اَب اِ س تاریخی موقع پر میں اپنے مُلکِ پاکستان کے تاریخ کے طالب علموں کو یہ بتاتاچلوں کہ ہماری 66سالہ تاریخ یہ بتاتی ہے کہ ہمارے مُلکِ پاکستان کی سرزمین 27سال تک وزیراعظم سے محروم رہی ہے اِس کی بہت سی وجوہات ہیںبہرحال..!اَن کی تفصیل میں، میں ابھی جانانہیں چاہتابس اتناضرور یاد رہے کہ ہمارے مُلک میں 27سال تک کوئی وزیراعظم نہیں رہاتھا۔

آج یقینا 5جون 2013کا دن جمعرات پاکستان جیسے دنیا کے ایٹمی مُلک اور اُس کے 19کروڑ عوام کے لئے خوش بختی اور تبدیلی کا دن اِس لئے تصور کیا جائے گا کہ اِس دن پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف نے13سال اور8ماہ بعد342کے ایوان میں244ووٹ حاصل کئے اوریوں اِنہوں نے تیسر ی مرتبہ وزارتِ عظمیٰ کا حلف اٹھایااور پاکستان کے 24ویں منتخب وزیراعظم کا منصب سنبھال کر تاریخ رقم کردی ہے ،اِس دن نہ صرف پاکستانی قوم بلکہ دنیا نے بھی یہ خود دیکھ لیاکہ 5جون کوپاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایساہواہے کہ اقتدارہنسی خوشی ایک جمہوری حکومت سے دوسری بااقتدارمنتخب جمہوری حکومت کو منتقل ہوا تووہیں یہ بات بھی نہ صرف ساری پاکستانی قوم بلکہ نوازشریف بھی خُوب جانتے ہیں کہ جن حالات میں اِنہیں اقتدار سونپاگیاہے اُن حالات سے نبردآزماہونے کے لئے اِن کا بھی کڑاامتحان شروع ہوچکاہے ۔

اگرچہ آج بجلی بحران، دہشت گردی ، کمزورمعیشت،امریکی ڈرون حملوں،عسکریت پسندی اور خطے میں بھارت جیسے جنگی عزائم رکھنے والے پڑوسی کی سازشوں سے پیداہونے والے حالات اور واقعات کے باعثدرپیش چیلنجز میں پریشان حال پاکستانی قوم اپنی بے شماراُمنگوں اور اُمیدوں سے لبریزدل کی گہرائیوں کے ساتھ نوازشریف کو تیسری مرتبہ وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارک تو ضرورپیش کررہی ہے مگردوسری طرف اِسے یہ اندیشہ بھی کھائے جارہاہے کہ کہیں میاں صاحب بھی ویسے ہی نہ بن جائیں جیسے پچھلے دور کے وہ حکمران رہے تھے جنہوں نے روٹی ، کپڑااور مکان کانعرہ تو غریبوں کے لئے لگایا تھا مگراِن کا انتہائی افسوسناک عمل یہ رہا کہ وہ اپنے دورِ اقتدار کے پانچ سالوں میں قومی خزانے سے سارے اقدامات اور منصوبے اپنی عیاشیوں اور کمزویوں کو چھپانے اور اپنے پلرنما(اتحادیوں کے)نازنخرے اُٹھانے اور اِنہیں منانے میں ہی کر کے گزرگئے، اور قوم کے حصے میں ہمیشہ کی طرح اِس کا خالی دامن اور صرف خالی ہاتھ ہی آیا ،مگراِن ساری باتوں کے باوجود یہاں یہ امرقابلِ تحسین ضرور ہے کہ قوم کے ذہنوں میں طرح طرح کے جنم لینے والے وسوسوں اور مخمصوں کے باوجود بھی ساری پاکستانی قوم کواپنے نومنتخب وزیراعظم میاںمحمد نوازشریف سے بہت سی اچھی اُمیدیںوابستہ ہیں،آج یہی وجہ ہے کہ قوم کی نظر میں نومنتخب وزیراعظم اور دورِجدیدکے ا میرالمومنین میاں محمد نوازشریف آنے والے دنوں میں ایک ایسے مسیحاثابت ہوں گے جو اِسے بجلی بحران ، دہشت گردی ، ڈرون حملوں ، کرپشن ، بے روزگاری، اقرباءپروری اورخراب ہوتی مُلک معیشت سے نجات دلواکر جلدہی اِسے وہ تمام راحتیں اور سکون نصیب کرادیں گے ، جن کے لئے یہ برسوں سے بیقرار ہے۔

اِس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے نو منتخب وزیراعظم میاں محمدنواز شریف اپنے دوگزشتہ ادوار کے مقابلے میں اِس مرتبہ کافی منجھے ہوئے اور تجربہ کاروزیراعظم کی حیثیت سے وزارتِ عظمیٰ کے منصب پر فائز ہوئے ہیں آج قوم کو اِن میں وہ تمام خُوبیاں نظرآرہی ہیں جو بانئی پاکستان حضرت قائداعظم محمدعلی جناح ؒاور لیاقت علی خان ؒمیں موجود تھیں،اورآج پاکستانی قوم یہ بھی محسوس کررہی ہے کہ نوازشریف اور اِن کی حکومت کسی اندورونی اور بیرونی سازش کا شکارنہ ہوئی اور اپنی مدت پوری کرگئی تو پھر یقیناوزیراعظم میاں محمدنواز شریف پاکستان کو علامہ اقبالؒ کے خوابوں اور قائداعظم محمدعلی جناح ؒ اور لیاقت علی خان کے پاکیزہ خیالات اور افکار والا پاکستان ضروربنانے میںکامیاب ہوجائیں گے۔

جبکہ یہاںیقینا یہ امر ہماری غیرت اور خودمختاری اور ہماری سالمیت کا ضرور غمازرہا کہ 5جون کو مُلک کے 24ویں منتخب وزیراعظم کا حلف اٹھانے کے بعد وزیراعظم میاں محمدنواز شریف نے اپنے پہلے خطاب میں جس طرح اور جن خیالات کا اظہارکرتے ہوئے مسائل کے چیلنجز کو قبول کرنے کا عزم کیا وہ بھی قابلِ تعریف ہے اور اِن کا یہ پہلاخطاب ہماری مُلکی تاریخ کے عظیم حصے کا درجہ رکھتاہے،اِس خطاب کی اہم بات اور سب سے اہم نقطہ جو رہا وہ یہ تھاکہ اُنہوں نے اپنے مخصوص اور مدبرانہ مگر ساتھ ہی انتہائی معصومانہ انداز سے امریکا کو جیسے للکارتے ہوئے کہاہے کہ ”اَب ڈرون حملوں کا باب بندہوناچاہئے،اِس پر میں یہ سمجھتاہوں کہ اَب امریکا کو اِن (وزیراعظم نوازشریف )کے اِس لب ولہجے کو سمجھناچاہئے کہ وہ اِس کاکیا مطلب اَخذکرتاہے...؟ اور نواز شریف کے اِس لب و لہجے کو اپنی نصیحت کے لئے بہت کچھ سمجھتاہے یاپھر ڈرون حملوں کو روگنے کے لئے وزیراعظم میاں نواز شریف سے اور کسی لہجے اورڈرون گرانے جیسے سخت ترین اقدام کی توقع رکھتاہے۔

آج پی ایم ایل (ن) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف کو وزیراعظم منتخب ہونے پر اِن سے پاکستان کی ننگی بھوکی 19کروڑ عوام کو بہت سی ا چھی اُمیدیں وابستہ ہیں اور پاکستانی قوم کو اِس بات کی قوی اُمید ہے کہ کبھی آمر تو کبھی سول حکمرانوں کے آگے پیچھے پچھلے 66سالوں سے خالی پیٹ ناچنے والی قوم کے دن پھرنے اور نوازشریف کو تیسری مرتبہ وزیراعظم منتخب ہونے پر مُلک کی گلی کوچوں، بازاروں اور سڑکوں پر ناچنے اور بھنگڑے ڈالنے والی قوم کے پیٹ بھرنے کو ہیں کیوں کہ اِسے آس ہے کہ نوازشریف ہی اِس کے دُکھ دردکامداواکریں گے اور اِسے خیالی جنت سے نکال کر حقیقی جنت میں لے جانے کا ضرورسامان کریںگے اورکراچی میںماضی کی طرح کسی انتقامی سیاست کا دروازہ کھولے بغیراِسے حقیقی معنوں میں اِس کی روایات کے عین مطابق روشیوں اور امن وآشتی کا گہوارہ بنانے اور مُلکی معیشت کو سہارادینے کے لئے شہرِکراچی سے ٹارگٹ کلنگ اوراغواکرنے کے بعد قتل کئے جانے کے سلسلے کو بندکرانے کا بھی اقدام کرکے اِس شہر کوپھر سے صنعتی شہربنانے میں بھی اپنا اہم کرداراداکریں گے۔

Muhammad Azim Azam Azam
About the Author: Muhammad Azim Azam Azam Read More Articles by Muhammad Azim Azam Azam: 1230 Articles with 940759 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.