چودھویں رات کی روداد دوستوں کی نظر

کل شب چودھویں کی رات تھی،احساس تنہائی کی رات ،مریضانِ ہجر کی رات ،دیوانوں کی رات ،تنہائیوں کے کرب پہ واویلا کرتی شور مچاتی،شبِ روشن کو عاشقوں کے احتجاج سے تیرگی میں بدلتی ،محبوب کی ستم زریفیوں پہ نوحہ کنان ، درد کا کہرام برپا کرتی ،آنکھوں کو آنسوؤں کی برسات میں نہلاتی، طویل ضبط کا شیرازہ بکھیرتی خاموش قاتل رات۔

نہ جانے ازل سے تنہائی کے عادی وجود پر بھی چند ساعتیں اتنی قیامت خیز کیوں ہوتی ہیں ۔چودویں کی رات میں آسمان پر تاروں کی رفاقت سے بے نیاز پورا چاند جانے کیوں ادھورا سا لگتا ہے۔تاروں کے ہجوم میں تنہا چاند زمیں پر لوگوں کے ہجوم میں تنہا سی اپنی ذات سا کیوں لگتا ہے۔بارش کی سرد بوندیں اشکوں کی حدت کو ساتھ لئے ہمیں بارش میں شور مچاتے ہنستے گاتے ہجوم سے کیوں علیحدہ کر دیتی ہیں ،بارش تھم جاتی ہے مگر دل میں اُٹھا یادوں کا طوفان کیوں نہیں تھمتا۔ہر روز ارمانوں ،خواہشوں اور اُمیدوں کو ساتھ لے کے ڈوبتا سورج روز اداسیا ں اوربے چینیاں کیوں ہمارے سپرد کر جاتا ہے ۔یہ ساعتیں،یہ لمحے ہر بار کیوں امتحان لیتے ہیں ۔ایسے ہی سوال خود سے کرتے روز سورج ڈوبتا ہے،روز شام ہوتی ہے اور پھر رات ،جیسے تیسے راتیں کٹتی ہیںیوں ہی پھر وہ ہی چودویں کی را ت آتی ہے۔وہ ہی کرب ،وہ ہی کہرام وہ ہی واویلا پھر نئے سرے سے وجود سے روح نکالنے کا عمل دہرایا جاتاہے۔چودھویں سے چودھویں کی رات تک کاضبط مزید قرار نہیں پاتا۔آنکھوں پر پھر سے اشکوں کا وضو واجب ہوجاتاہے ۔خاموش رات کے سکوت کو توڑتی عاشقوں کی سسکیاں پنجرے میں تڑپتی چکور کو بھی اپنا ہجر بھلا دیتی ہیں ۔پھر وہ ہی چودھویں کی رات ،تنہائی اورچکور ہمنوابن کے اپنی آہوں سے رات بھر فضا کو سوگوار کرتی ہیں ۔یوں ہجر کا یہ ماتم فجر تک جاری رہتا ہے ۔بھر صبح ،پھر شام ،پھررات سے چودھویں رات تک یہ سلسلہ سانسوں کے سلسلے کے جاری رہنے تک جاری رہتا ہے ۔کبھی کبھی کچھ دل اس درد ،اس سرور اور اس لذت کے یوں عادی ہو جاتے ہیں کہ زندگی کی حسرت توختم ہو جاتی ہے مگر چودھویں رات میں آنکھوں کو کرب کے آنسوؤں سے معطر کرنے کی خواہش ،رگوں میں ہجر کا زہر بھرنے کی خواہش اور یوں بار بار مرنے کی خواہش ہی جینے کی خواہش بن جاتی ہے۔
Adil Baggi
About the Author: Adil Baggi Read More Articles by Adil Baggi: 6 Articles with 6020 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.