نو منتخب حکومت ن لیگ کا دور
دورہ ہیں وزیراعظم میاں نواز شریف کہتے ہیں کہ کرپشن برداشت نہیں کی جائے
گی کرپشن میں ملوث عناصر کو سخت ترین سزا دی جائے گی میاں صاحب کا تقریری
جملہ سنا تو مجھے زور کی ہنسی آئی اور ہنسی آتی بھی کیوں نہ میاں صاحب نے
بڑے اچھبنے کی بات کی تھی دل میں کہا کہ لو جی میاں صاحب کرپشن خوروں کے
خلاف سزا کی بات کرتے ہیں اور خود اور انکی نئی حکومتی کابنیہ کے لوگ سب سے
بڑے کرپشن خور ہیں اور کرپشن خور رہے بھی چکے ہیں -
گزشتہ چند دن قبل میرے محترم پسندیدہ کالم نگار روشن خٹک صاحب نے کرپشن
خوروں کو سزائے موت دینے کی تجویز پر بہت ہی اعلٰی کالم لیکھا تھا اور
چائنا کے کرپٹ وزیر ریلوے کی سزائے موت کی اعلٰی مثال پیش کی تھی کاش کہ
خدا کرے میری ارض پاک میں بھی ایسا قانون رائج ہوجائے -
وطن عزیز میں تو قیام سے لے کر آج تک الٹی گنگا بہتی ہیں یہاں کرپشن خوروں
کو سزائے موت دینا تو دور کی بات ہیں مزید ظلم یہ کہ ان کریپشن خوروں کو
بڑے سے بڑے عہدوں اور مراعات سے نوازہ جاتا ہے اور کرپشن چوروں کی حوصلہ
شکنی کے بجائے حوصلہ افزائی کی جاتی ہیں-
توقیر صادق کو دیکھ لیں آپ جو سرکاری خزانے سے ساڑھے بیاسی 82 ارب کا
کریپشن چور ہیں اور قانون کے شکنجے میں ہیں مگر کیا ہمارا قانون اور عدلیہ
چائنا کے قانون کی سطح پر توقیر صادق کو سزائے موت تجویز کر سکتی ہے ہر گز
نہیں یہاں کریپشن چوروں کو سزائے موت دینا تو بہت دور کی بات ہیں قتل کے
مجرموں کو ہی سزائے موت نہیں ہوپاتی -
موجودہ حکومت کے لوگ سب سے بڑے کرپٹ لوگ ہیں اور اب اقتدار پر قابض ہوکر
غضب کی کرپشن میں مصروف عمل ہیں- |