خوبصورتی آپ کے باورچی خانے سے

خوبصورت نظر آنے کے لئے ہم ہزاروں روپے بے دریغ خرچ دیتے ہیں لیکن اکثر اوقات مہنگی کریمیں بے اثر ثابت ہوتی ہیں اور کبھی کبھار اس کے نقصانات بھی سامنے آتے ہیں تاہم اگر آپ اپنے باورچی خانے میںموجود اشیاءسے استفادہ کریں تو بغیر پیسے خرچ کئے بہترین نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ آئیے اس سلسلے میں ہم آپ کی رہنمائی کرتے ہیں۔

٭رنگ صاف کرنے کے لئے پپیتے کے ایک ٹکڑے کو پیس لیں۔ اس میں ¼چائے کا چمچہ شہد ¼چائے کا چمچہ تازہ دودھ اور تھوڑا سا سو ُکھا ہوا دودھ ملا ئیں۔ اس آمیزے کو چہرے پر لگاکر15 منٹ کے لئے چھوڑ دیں اور پھر چہرہ صاف پانی سے دھولیں۔

٭لیموں کی قاشیں کاٹ لیں اور انہیں چہرے پر 2سے3مرتبہ رگڑکر5منٹ کے لئے چھوڑ دیں ۔ اس کے بعد چہرہ ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔ہفتے میں 3 مرتبہ یہ عمل دہرانے سے چہرے کی رنگت نکھر جائے گی۔

٭½چائے کا چمچہ شہد میں ایک چٹکی پسی ہوئی دارچینی ملائیں اور روزانہ رات کو چہرے پر لگاکر سوئیں۔چند ہی دنوں میں چہرہ نرم و ملائم اور چمکدار دکھائی دے گا۔

٭جلد کو بے داغ بنانے کے لئے تازہ دودھ کو روئی کی مدد سے چہرے پر لگاکر اسے سو ُکھنے دیں اور پھر نیم گرم پانی سے چہرہ دھولیں۔

٭اگر جلد بے رونقی کا شکار ہو تو بادام کا تیل اور شہد ہم وزن لے کر سونے سے پہلے چہرے پر لگائیں۔

٭شہد‘ تازہ دودھ‘ دہی اور پسے ہوئے سفید تل ہم وزن لے کر چہرے پر لگائیں اور20منٹ کے بعد چہرہ صاف پانی سے دھولیں ‘چہرہ نکھر جائے گا۔

٭آٹے میں سرکہ ملاکر گاڑھا سا آمیزہ بنائیں اور اس کو چہرے پر لگالیں۔جب سو ُکھ جائے تو پانی کے چھینٹے مار کر ہلکے ہاتھوں سے رگڑتے ہوئے اُتار لیں ‘پھر چہرہ صاف پانی سے دھولیں۔ اس سے جھائیاں اور گہرے نشانات کم ہوجاتے ہیں۔

٭لیموں کا رس‘ شہد اور ایک انڈے کی سفیدی کو ملائیں۔ اسے چہرے پر لگاکر سو ُکھنے دیں پھر نیم گرم پانی سے دھولیں۔ چہرہ نرم و ملائم نظر آئے گا۔

٭جلد کو بے داغ بنانے کے لئے گھیکوار (Aloe vera)کا جیل‘ شہد اور انڈے کی زردی کو ملائیں۔ اسے چہرے پر لگاکر 10منٹ کے لئے چھوڑ دیں اور پھر چہرہ نیم گرم پانی سے دھولیں۔

٭ایک کھانے کا چمچہ شہد‘2کھانے کے چمچے پسے ہوئے بادام اور½چائے کا چمچہ لیموں کا رس ملائیں اور اسے چہرے پر لگائیں۔15منٹ کے بعد چہرہ نیم گرم پانی سے دھوئیں۔ اس سے چہرے کے بھورے نشانات ختم ہوجائیں گے۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Shazia Anwar
About the Author: Shazia Anwar Read More Articles by Shazia Anwar: 201 Articles with 307678 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.