دہی بھلے اور صدارت

پاکستان میں 15 ویں صدر کیلئے تین مضبوط امیدوار مدمقابل ہیں مسلم لیگ (ن) نے ممنون حسین‘ پیپلز پارٹی نے رضا ربانی جبکہ تحریک انصاف نے جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد کو صدارتی امیدوار نامزد کیا ہے لیکن ممنون حسین سب سے زیادہ مضبوط صدارتی امیدوار ہیں پاکستان میں اس سے پہلے 14 صدر گزر چکے ہیں سکندر مرزا پاکستان کی تاریخ کے پہلے صدر تھے جو 23مارچ 1956 سے 27اکتوبر 1958ء تک اس عہدہ پر فائز رہے،جنرل محمد ایوب خان 27 اکتوبر 1958ء سے 25مارچ 1969ء تک صدر رہے جبکہ جنرل محمد یحییٰ خان 25 مارچ 1969ء سے لے کر 20دسمبر 1971ء تک اس عہدہ پر براجمان رہنے کے بعد رخصت ہوئے تو ذوالفقار علی بھٹو نے 20دسمبر 1971ء سے 14 اگست 1973ء تک صدارت کی نشست سنبھالی،ذوالفقار علی بھٹو کے وزیراعظم بننے کے بعد 14 اگست 1973 کو فضل الٰہی چوہدری نے عہدہ صدارت سنبھالا اور 16 ستمبر 1978ء تک وہ اس عہدے پر فائز رہے، 16 ستمبر 1978ء کو جنرل ضیاء الحق نے فضل الٰہی چوہدری کو فارغ کردیااور خود صدر بن گئے ضیاء الحق 17اگست 1988ء کو جہاز حادثے میں جاں بحق ہوئے تو 17اگست 1988 کو غلام اسحاق خان نے عہدہ صدارت سنبھالا،غلام اسحاق خان 18جولائی 1993ء تک مختلف حکومتوں کے ساتھ محاذ آرائی کرتے ہوئے صدر رہے، 18جولائی 1993ء سے 14 نومبر 1993ء اور 2دسمبر 1997 سے یکم جنوری 1998ء تک دو بار وسیم سجاد قائمقام صدر کے عہدے پر فرائض سرانجام دیتے رہے سردار فاروق احمد خان لغاری نے 14 نومبر 1993ء سے 2دسمبر 1997ء تک صدارت کی سیٹ پر فرائض سرانجام دیئے۔ یکم جنوری 1998ء سے 20جون 2001ء تک مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ جسٹس (ر) رفیق تارڑ نے عہدہ صدارت سنبھالا اسی دوران 12اکتوبر 1999ء کو ملک میں جمہوری حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا اور کچھ عرصہ بعد 2001ء میں جنرل پرویز مشرف صدر بن گئے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف عہدہ صدارت پر 18 اگست 2008ء تک براجمان رہے 18 اگست 2008ء سے 9ستمبر 2008ء تک محمد میاں سومرو کو قائمقام صدر کے فرائض سونپے گئے جس کے بعد صدارتی انتخابات میں 9 ستمبر 2008ء کو پیپلز پارٹی کے امیدوار آصف علی زرداری متفقہ طور پر پانچ سال کیلئے صدر مملکت منتخب کرلئے گئے صدر زرداری کی مدت عہدہ صدارت 8 ستمبر 2013ء کو ختم ہورہی ہے اور 30جولائی کو صدارتی انتخابات ہونا ہے -

مسلم لیگ (ن) کی طرف سے صدارت کے نامزد امیدوار ممنون حسین 95ء میں مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوئے اور تیزی سے میاں محمد نوازشریف کا اعتماد حاصل کر لیا ، انہیں 17اگست 1999ء کو سابق صدر جنرل (ر) ضیاء الحق کی برسی کے موقع پر (ق) لیگ کے صدر چوہدری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پر گورنر سندھ بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھااور سابق گورنر لیفٹیننٹ جنرل (ر) معین الدین حیدر کو ہٹا کر انہیں گورنر سندھ بنایا تھا، ممنون حسین کپڑے کا کاروبار کرتے ہیں اور گورنر بننے تک کراچی میں معروف جامع کلاتھ مارکیٹ میں اپنی دوکان چلاتے رہے ہیں یہ بزنس اب انکا بیٹا چلاتاہے نامزد صدارتی امیدوار ممنون حسین (ن) لیگ سندھ کے صدر سید غوث علی شاہ ، اعجاز شفیع مرحوم اورکیپٹن حلیم صدیقی کے زریعے مسلم لیگ ن میں شام ہو ئے تھے اورپھر بعد میں انہیں مسلم لیگ (ن) سندھ کا فنانس سیکرٹری بنایا گیا تھا۔ 12اکتوبر 1999 کو نوازشریف کو بند کیا گیا تو ممنون حسین نے اعجاز شفیع کے ہمراہ ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا اعجاز شفیع مرحوم کے لیٹرپیڈ پر جیل میں وزیراعظم میاں نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کیلئے کھانا بھجوایا جا تاتھا ممنون حسین نوازشریف کیلئے دہی بھلے اور گول گپے بھی بھجوایا کرتے تھے ۔ جبکہ اس سے قبل وہ جب نواز شریف وزیراعظم تھے تو کراچی سے خاص طور پر ان کے لئے دہی بھلے اسلام آباد لایا کرتے تھے جبکہ ہمارے قریبی ذرائع کے مطابق ممنون حسین کو صدر کا امیدوار نامزد کرنے کی ایک وجہ یہ بھی بتائی گئی ہے کہ ایم کیو ایم نے اردو بولنے والے ممنون حسین کو صدارتی امیدوار بنانے پر اپنی حمایت کا (ن) لیگ کی قیادت کویقین دلایا تھا اور گزشتہ روز وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد سے ملاقات میں اس معاملے پر تفصیلی بات چیت ہوئی اور ایم کیوایم کی قیادت نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ کراچی سے تعلق رکھنے والے ایک رہنما ممنون حسین کو (ن) لیگ نیا صدر بنانا چاہتی ہے اور اب بہت جلد ایم کیو ایم سے باضابطہ ووٹ مانگنے کیلئے (ن) لیگ کا ایک رکن آئندہ چند روز میں 90کراچی میں جا کر ڈاکٹر فاروق ستار اور دیگر رہنماؤں سے ملاقات بھی کرے گا۔
rohailakbar
About the Author: rohailakbar Read More Articles by rohailakbar: 830 Articles with 612230 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.