بہتری کے آثار نظر آرہے ہیں

دو ہزار تیرہ کا سال شروع ہو چکا تھا جوں ہی سردی کا اختتام ہوا تو ساتھ ہی گرمی نے اپنا رنگ جمانا شروع کیا اہل پاکستان پر لوڈشیدنگ کا عذاب بڑھنے لگا وہ لوڈ شیدنگ جس کی وجہ سے ہمارے کاروبار ختم ہو رہے تھے جس کی وجہ سے ملکی انڈسٹری کا پہیہ جام ہو چکا تھا اور جس کی وجہ سے یہاں سے بیرونی سرمایہ کار اپنا اپنا کاروبار دبئی ،انڈیا اور بنگلہ دیش شفٹ کر رہے تھا جس کی وجہ سے ہمارے ملک میں بے روزگاری کی سطح تاریخی بلندی تک پہنچ چکی تھی اور عالمی مالیاتی ادارے ہمیں ایٹمی ملک ہوتے ہوئے توانائی کے شدید بحران کی وجہ سے ناکام ریاست کا لقب دینے کا سوچ رہے تھے ۔لوڈشیڈنگ نے ہمارے عوام کو حکمرانوں سے اِتنا دور کر دیا تھا کہ کسی بھی اختجاج اور خاص طور پر لوڈشیڈنگ کے خلاف کوئی اختجاج ہوتا تواگر غلطی سے کوئی عوامی سیاسی لیڈر وہاں پہنچ جاتا تو اس کی عوام درگت بنا دیتے اس طرح کے کئی مشاہدے فیصل آباد اور ملتان میں دیکھنے کو ملتے رہے ہیں سابقہ حکومت نے بجلی کے بحران پر قابو نہ پایا اور خود ہی بے چاری سابقہ ہو گئی نئے الیکشن ہوئے پاکستان کے بحرانوں سے ستائے ہوئے عوام نے تبدیلی کے لئے اور بحرانوں سے نجات کے لئے اپنے ووٹ مسلم لیگ ن کو دیے اور مسلم لیگ کی ایک مضبوط حکومت تشکیل پائی اور انھوں نے عوام کی مجبوری کو دیکھتے ہوئے جس چیز کو اپنی پہلی ترجیح قرار دیا وہ تھی بجلی جو کہ کسی بھی ملک کی بنیادی ضرورت ہوتی ہے سو انھوں نے پاکستان کے عوام کو یہ باور کرایا کہ جتنا جلد ہو سکے گا وہ اس بحران سے نجات پانے کی کوشش کریں گے اس کے لئے مسلم لیگ ن کی ٹیم میں خواجہ آسف اور اسحاق ڈار نے بنیادی قردار ادا کیا اور اپنی تمام کوششوں سے یہ پتا چلایا کہ آخر وہ کونسی وجوہات ہیں جس کی وجہ سے رقم خرچ کرنے کے باوجود اس بحران کاخاتمہ نہیں ہو پا رہا مسلم لیگ ن کی ٹیم اس نتیجے پر پہنچی کے گرشی قرضے وہ سب سے بڑی بیماری ہے جو اس بحران کو شدید سے شدید تر بنا رہی ہے اس لئے اس کے خاتمے کے لئے کچھ مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے تاکہ سوا پانچ سو ارب کے گردشی قرضے سے نجات پائی جا سکے سو وزیر خزانہ نے بہت کم مدت میں گردشی قرضے کوختم کرنے کے لئے اِقدامات اٹھائے اور یہ بات پاکستان کے عوام کے لئے کسی خوشخبری سے کم نہیں کہ ِان میں سے نوئے فیصد قرضہ اتار دیا گیا جس کی وجہ سے اِن کمپنیوں نے پوری اِستدادکار کے مطابق بجلی کی پیداوار شروع کی اور عوام نے رمضان کا مہینہ کافی آرام سے گزارا کچھ علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی شکایات رپورٹ ہوئی ہیں جن میں ملتان اور فیصل آباد کا نام لیا جاتا ہے مگر یہ اِنتظامی غلطی ہو سکتی ہے کسی بھی طور پر اِس کو انتقامی کاروائی نہیں کیا جا سکتا جیسا کہ اپوزیشن کی طرف سے واویلہ کیا جا رہا ہے کیونکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو اپنی ڈیلی رپورٹ دینی پڑتی ہیں کہ کس، کس علاقے کو کتنی کتنی بجلی فراہم کی جا رہی ہے اس لئے یہ اِلزام مخض سیاسی پوائنٹ سکورنگ کے سواء کچھ بھی نہیں بجلی کی فراہمی کو بلا تعطل جاری رکھنے کے لئے حکومت نے بہت سے اِقدامات کئے ہیں جن میں تمام بجلی کی کمپنیوں کو نیشنل گرڈ سسٹم سے مانیٹر کرنے کے لئے سسٹم کی تنصیب کی گئی ہے جس سے کسی بھی علاقے اور کسی بھی کمپنی کو فراہم کی جانے والی بجلی کا پورا پورا ریکارڈ رکھا اور دیکھا جا سکتاہے مسلم لیگ ن کی حکومت نے قائم ہونے کے مختصر ترین عرصے میں دوست ملک چین کے تعاون سے بجلی بنانے کے متعدد منصوبوں پر کام کا ناصرف تیز تر آغاز کر دیا ہے بلکہ کئی دوسرے ممالک سے بھی اس ضمن میں معاہدے کیے جا رہے ہیں ملک میں جاری بڑے پن بجلی کی منصبوں پر کام کی رفتار دوگنی کی جا رہی ہے تاکہ جلد از جلد اس َبلا سے جان چھوٹ سکے تاہم اِن منصوبوں کی تیز رفتاری میں ایک عنصر کا خیال رکھنا حکومت کا کام ہے جو کہ کرپشن ہے کیونکہ اگر کسی بھی کام کو صیحح نیت سے مکمل کرنے کی ٹھان لی جائے تو کوئی مشکل نہیں ہوتی مگر جہاں کہیں کرپشن کا عنصر غالب آتا ہے وہاں پر منصوبوں کی افادیت کرپشن کی غلاضت میں دَب جاتی ہے اس لئے ضروری ہے کہ میڈیا میں آنے والی ان رپورٹوں کو بھی دیکھا اور پرکھا جائے اور کہیں اگر کوئی نشاندہی ہو تو اس پر مناسب کاروائی کی جائے تاکہ عوامی افادیت کے ان منصبوں کو بدنام ہونے سے بچایا جا سکے اس طرح حکومت اپنے مخالفین کے سیاسی پوائنٹ سکورنگ کو ناصرف ناکام بنا سکتی ہے بلکہ اس سے عوام کا عتماد بھی حاصل کر سکتی ہے بجلی کا بحران تمام بحرانوں کی جڑ تصور کیا جا تا ہے اس کی وجہ سے ملکی معیشت کا پہیہ جام ہو جاتا ہے اور انڈسٹری بند ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے ملکی پیداوار کی کمی کے ساتھ ساتھ بے روزگاری میں زبر دست اضافہ ہو جاتا ہے اورملکی ترقی نہ ہونے کے برابر رہ جاتی ہے جس کی وجہ سے اختجاج ہوتے ہیں اور اس طرح کے اختجاجوں اور ہڑتالوں میں ملکی سرکاری املاک کا نقصان ہوتا ہے اور ملک میں امن و امان کی صورت حال بھی خراب ہوجاتی ہے اس لئے بجلی بحران کو تمام بحرانوں کی جڑ تصور کیا جا تاہے موجودہ حکومت کے بجلی کے بحران کو ختم کرنے کے لئے کئے جانے والی عملی اقدامات کو دیکھ کر لگتا ہے کہ حکومت صیحح معانوں میں اس بحران کو ختم کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے اس کے برعکس ہمارے کچھ سابقہ لیڈر حکومت کی ان کوششوں کو سیاسی قرار دے رہے ہیں مگر یہ فیصلہ عوام نے کرنا ہے کہ بجلی کے بحران میں کتنی کمی ہوئی ہے یقینا اس میں کمی ہوئی ہے جس کا کریڈٹ مسلم لیگ ن کی حکومت کو دینا پڑے گا جنھوں نے اپنی عملی کوششوں سے اس بحران پر کافی حد تک قابو پا لیا ہے ان عملی اقدامات سے یہ امید پیدا ہو چلی ہے کہ بہت جلد ملک کو ایک بار پھر اندھیروں سے نکال کر روشنیوں کی طرف لانے میں اب زیادہ دیر نہیں لگے گی ۔

rajatahir mahmood
About the Author: rajatahir mahmood Read More Articles by rajatahir mahmood : 304 Articles with 207980 views raja tahir mahmood news reporter and artila writer in urdu news papers in pakistan .. View More