مصر میں جمہوریت کا جھٹکا - طالبان، القاعدہ کی حوصلہ افزائی

جو کام القاعدہ گذشتہ پندرہ سال سے نہیں کر پا رہی تھی مصر میں جمہوریت کے صرف ایک سالہ پودے کی پامالی پر عالمی طاقتوں کی سوچی سمجھی بے حسی نے کر دکھایا- مغرب کی وہ عالمی طاقتیں جو گلوبل ورلڈ کی دعوے دار ہیں اور دنیا بھر میں جہاں کہیں فو جی بغاوت دیکھتی ہیں تو فورآ حرکت میں آتی ہیں اور جمہوری حکومت کی حمایت میں اس ملک کی ہر طرح کی امداد بند کرکے اس سے سفارتی تعلقات توڑنے تک سے دریغ نہیں کرتیں- لیکن جمہوریہ مصر میں امریکا بہادر اور اسکے حواریوں کا رویہ کیا ہے، آیئے دیکھتے ہیں-

ابھی مصری الیکشن میں ‘مسلم برادر ہوڈ ‘ کی بھاری اکثریت سے کامیابی کو ایک سال کا مختصر ترین عرصہ گذرا تھا کہ حکومت کے سیاسی مخالفین نے قاہرہ کے ایک چوک پر غیر قانونی دھرنا دیا اور فوج نے ان کو منتشر کرنے کے جمہوری حکومت کے احکامات ماننے کے بجائے جمہوری حکومت اور ا سکے منتخب وزیر اعظم کو ہی برطرف کر ڈالا- امریکا بہادر جس نے کرنل قذافی اور جنرل صدام کی حکومتوں کو فوجی ڈکٹیٹرز قرار دے کر کبھی شرف قبولیت نہ دی اور موقع ملتے ہی نشان عبرت بنا ڈالا۔ لیکن مصری فوج کے معاملے میں انکا رویہ بالکل برعکس تھا-

کیا عالم اسلام یہ آبزرو نہیں کر رہا کہ امریکا بہادر اور اسکے حواری عراق میں لاکھوں مسلمانوں کے قتل عام کے بعد افغانستان کی جمہوری حکومت کا براہ راست تختہ الٹ کر وہاں بھی لاکھوں مسلمانوں کو شہید کر چکے ہیں- اور اب مصر میں درپردہ باغی فوجی حکومت کا ساتھ دیکر اب تک ہزاروں مردوں، عورتوں اور بچوں کا قتل عام کروا چکے ہیں-

آپ تو یہ ثابت کر رہے ہیں کہ اگر مسلمان ملکوں میں باعمل مسلمان عوام جمہوری اور پر امن طریقوں سے اسلام کے آفاقی اور اخلاقی اصولوں پر مشتمل کوئی حکومت بنانا چاہیں تو آپ ان کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کریں گے - کیا آپ اسطرح القاعدہ اور طالبان میں القاعدہ گروپ کی حوصلہ افزائی نہیں کر رہے ، جو اقتدار پر جمہوری اور پر امن طریقوں کے بجائے جبر و طاقت سے قبضہ کرنے پر یقین رکھتے ہیں- کیا وہ خوش نہیں ہو رہے ہونگے کہ جب ھم کہ رہے تھے کہ یہ جمہوریت ومہوریت سب فراڈ ہے، یہ سب مغربی ملکوں کا اسلام دشمنی کے مقاصد کی تکمیل کے لیئے سجایا گیا ڈرامہ ہے تو یہ لوگ ہماری بات مان نہیں رہے تھے، اب حقیقت کا پتہ چلا-

القاعدہ کے پاس اس سلسلے میں اور بھی مثالیں موجود ہیں- مثلا سوڈان، الجرائر، فلسطین وغیرہ جہاں جمہوری اور پر امن طریقوں سے باعمل (پریکٹسنگ) قسم کے مسلمانوں کے ہاتھوں میں اقتدار کی تبدیلی کو پذیرائی نہیں دی گئی- کیا امریکا بہادر اور اسکے حواری اپنے غیر جمہوری، غیراخلاقی اور اسلاموفوبیا پر مشتمل متعصبانہ رویئے سے , جو باعمل (پریکٹسنگ) اور پر امن مسلمانوں کے خلاف ہے , اپنے لیئے خود گڑھا نہیں کھود رہے- ذرا سوچو مغرب کے غیر متعصب اور پرامن شہرئو -
Ather Ali Waseem
About the Author: Ather Ali Waseem Read More Articles by Ather Ali Waseem: 53 Articles with 56985 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.