سیاسی جماعتوں کو کراچی سے الیکشن جیتنے ہوں تو فوج
بلائی جائے اور جب انسان مررہے ہوں تو...؟
سائیں سب سے پہلے تو میں یہ واضح کرتاچلوں کہ میراتعلق متحدہ سمیت کسی بھی
سیاسی یا مذہبی جماعت سے نہیں ہے کوئی یہ نہ سمجھ بیٹھے کہ میں کسی سیاسی
یا مذہبی جماعت سے تعلق رکھتاہوں میںبھی آپ سب کی طرح شہر ِ قائد کاایک
ایساشہری ہوں جوکراچی کے حالات کے ہاتھوں ذہنی اذیتوں میں مبتلاہوکررہ
گیاہوں اور اَب تو اِن حالات میں کبھی کبھی یہ محسوس کرنے لگتاہوں کہ کیا
واقعی میرے شہرمیں حکومت اور قانون نام کی کوئی چیزنہیں ہے..؟اگرحکومت یا
قانون کا کوئی وجود میرے شہرِکراچی میں کہیں ہوتاتو یقیناََ دہشت گردعناصر
یوں اتنی آزادی سے روزانہ اتنے(درجنوں کے حساب سے) بے گناہ افرادکا قتل
کرکے نہ گھوم رہے ہوتے ...!اِن کی کوئی نہ کوئی ضرورپکڑکرتا،اَب توروزانہ
معصوم انسانوں کے قاتلوں ، بھتہ خوروں، اغواکاروں، دہشت گردوں اور قتل
وغارت گری میں ملوث عناصر کوہرواردات کے بعد کسی کے پکڑمیں نہ آنے والی
خبروں کو پڑھ اور سُن کر یہ احساس شدت سے ہونے لگتاہے کہ کیا ہماری پولیس
اور ر ینجرز اور شہر میں موجود دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے اور فورسز
کراچی میں لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے اور شہر میں امن وامان کے قیام میں
ناکام ہوگئے ہیں ..؟اگر واقعی ایساہوگیا ہے تو پھر اِس شہر کا والی وارث
کون ہوگا...؟ کون اِس شہر کراچی کے معصوم انسانوں کی زندگیوں ، اِن کے
کاروباری معاملات اور اِس شہر میں قیام امن کا ضامن ہوگا..؟یا اِس شہر کے
شہری دہشت گردوں اور تخریبی عناصر کے رحم وکرم پر رہ کر یوں ہی مرتے رہیں
گے ..؟آج ایسے میں اِس شہر کی سب سے بڑی اور سب سے زیادہ مینڈیٹ رکھنے والی
نمائندہ جماعت متحدہ قومی موومنٹ نے سندھ حکومت ، پولیس اور رینجرز کی قیام
امن کے لئے جانے والی کوششوں میں ناکامی کے بعد اگرکراچی کے عوام کو تحفظ
فراہم کرنے کے لئے شہر میں فوج کو بلانے کا آئین کے تحت مطالبہ کرکے کراچی
کے شہریوں کی دلی آرزو پوری کردی ہے تو کیا حرج ہے..؟ کیوں ہماری سیاسی
جماعتیں متحدہ کے اِس مطالبے کی کیوں مخالفت کررہی ہیں..؟عام زندگیوں میں
یہ بات تو سب ہی جانتے بھی ہیں اور مانتے بھی ہیں کہ جب بیماری بڑھ جائے تو
اِس کا آخری چارہ آپریشن ہوتاہے، اور یہ آپریشن کوئی ماہرسرجن کرے تو
اچھاہوتاہے، اِس سے مریض کو نئی زندگی ملنے کا موقع مل جاتاہے ،اِسی طرح
اَب وقت آگیاہے کہ کراچی کے حالات درست کرنے کے لئے فوج کو بلایاجائے، جو
یہاں آکر اِس کے حالات ٹھیک کرے ، اور کسی سرجن کی طرح دہشت گردوں کا
آپریشن کرکے امن کے متلاشی شہر کراچی کے باسیوں(امن کے مریضوں) کو نئی
زندگی دے کر واپس چلی جائے، بس فوج کا اتنا ہی تو کام ہے،یہی مطالبہ تو ایم
کیوایم بھی کررہی ہے، اَب اِس پر کسی کو مخالفت کرنے کی بھلاکیا ضرورت ہے..؟
جبکہ آج اِس حقیقت سے تو شاید کوئی بھی انکار نہ کرسکے کہ ہماری سیاسی
جماعتوں کوجب کراچی سے الیکشن جیتنے ہوتے ہیںتو انہیںایم کیو ایم کو ہارنے
والے خواب بھی نظرآنے لگتے ہیں تو ایسے میں یہ کراچی میں فوج بلانے کا
مطالبہ کرتے لگ جاتی ہیں اور اپنا یہ مطالبہ کرتے نہیں تھکتی ہیں اور یہاں
جب اِنسان کیڑے مکوڑوں کی طرح مررہے ہیںاور جب شہر کی ایم کیوایم جیسی بڑی
نمائندہ جماعت کراچی میں فوج بلانے کی بات کرتی ہے توپھر ہماری یہی ساری
سیاسی جماعتیں مل کر اِس کی پوری قوت سے مخالفت کرتی ہیں، اور اِسی مخالفت
کہ شہرقائد کاہر شہری شسدر رہ جائے، یہ کہاں کی سیاست ہے ..؟اور یہ کیسی
سیاست ہے ..؟کہ جب شہرکراچی میں اپنے اقتدار کے لئے انتخابات کرانے ہوں او
راپنے اقتدار کی کرسی کو تحفظ دلاناہوتو ہماری (ن لیگ ، پی پی ، پی ٹی آئی
،اے این پی اوراِسی طرح دیگر )سیاسی ومذہبی جماعتیں صاف وشفاف الیکشن کے
لئے کراچی میں فوج کی تعیناتی کا مطالبہ یکدل و یکجان ہوکر جھوم جھوم کر
کورس کی شکل میں کچھ ایسے کررہی ہوتی ہیں کہ جیسے اِن کا سیاسی دین و دھرم
ہی اِسی پر قائم ہے اور آج جب کراچی کی موجودھ بگڑتی ہوئی صورتحال کے حوالے
سے کراچی میں قیام امن اور کراچی کے شہریوں کی جان و مال اور عزت و آبروکی
حفاظت کے لئے کراچی کی نمائندہ جماعت متحدہ قومی موومنٹ کراچی میں فوج
بلانے کا مطالبہ کررہی ہے تو ہماری ساری تیز و چالاک اور لومڑی سے کہیں
ہوشیاراور عیارومکار اور اپنے مفادات میں بے انتہاعقل مند سیاسی جماعتیں
متحدہ قومی موومنٹ کے اِس مطالبے کو اپنی انا اور ناک کا مسلہ بناکرایسے
مخالفت کررہی ہیں کہ جیسے اگر ایم کیو ایم کے مطالبے پر کراچی میں فوج آگئی
تو اِن سب کا سیاسی وقار چکناچور ہوکر زمین بوس ہوکررہ جائے گا، اور اِن سب
سیاسی جماعتوں کے کرتادھرتاو ¿ں کا قدآور امیج ریزہ ریزہ ہوہ جائے گااور
مُلک میں اِن کی نام نہاد بچھائی ہوئی جمہوریت کی بساط بکھر کر رہ جائے گی،
جب کہ اِنہیں یہ معلوم ہوناچاہئے کہ آج ایساکچھ نہیں ہوگاجیساکہ ہماری
سیاسی جماعتیں اور اِن کے گرواور اِن کے چیلے سوچ رہے ہیں، آج ایم کیو ایم
نے کراچی میں فوج بلانے کا جو مطالبہ کیا ہے، ارے بھئی..!یہ ہماری اپنی
پاکستانی فوج ہے، آج متحدہ نے کوئی غیر ملکی فوج کراچی میں بلانے کا مطالبہ
نہیں کردیاہے، جس کے لئے ہماری سیاسی جماعتوں کے کرتادھرتاو ¿ں اور اِن کے
چیلوں کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہے ہیں۔
جبکہ یہاں یہ امر قابل ذکر ضرور ہے کہ جب گزشتہ منگل کو ایم کیو ایم نے
قومی اسمبلی میں کراچی بدامنی کی بڑھتی ہوئی صورت حال پر تشویش کا
اظہارکرتے ہوئے آئین کے آرٹیکل 245کے تحت کراچی میں فوج کی تعیناتی کا
مطالبہ کیاتواِس کے بعد ہی سے ہماری سکوت پذیرمُلکی سیاسی میں ایک ایسی
ہلچل پیداہوگئی کہ کئی چھوٹی اور بڑی برسرِ اقتدار اور اپوزیشن ( جن میں ن
لیگ ، پی پی ، پی ٹی آئی اور اے این پی جیسی )سوئی ہوئیں سیاسی جماعتیں
شامل ہیں یہ سب کی سب آنکھیں ملتے ہوئے جاگیں اور سب یک زبان ہوکر ایم کیو
ایم کے اِس مطالبے کی مخالفت کرنے لگیں اور یہ سب کی سب اپنی اپنی مخالفت
میں یہ سب کچھ بھی بھول بھال کر اُس حد تک پہنچ گئیں کہ جہاں سے اِن سب کا
واپس آنامشکل ہوگیاہے ۔
یہاں میں ایک بار پھر یہ ہی کہناچاہوںگاکہ آج یہ کتنے افسوس اورتھو...تھو..تھو...!کرنے
والی بات ہے کہ جب کراچی سے اِن ہی سیاسی جماعتوں کو الیکشن جیتنے ہوتے ہیں
اوراقتدار میں آنے کے لئے اپنی اپنی کرسیاں محفوظ بنانی ہیں تو ہماری یہ
ساری اچھی بری ، تیزو چالاک اور لومڑی جیسی عقل رکھنے اور پینترے بدلنے
والی سیاسی جماعتیں اور اِن کے چھوٹے بڑے غرض کے ہر قسم کے گرو اور چیلے
کراچی میں فوج کی تعیناتی کا مطالبہ محض اِس لئے کرتے ہیں کہ انتخابات صاف
وشفاف ہوںاور پھر اِس طر ح اِن کے ہاتھ اقتدار کی کرسی لگ جائے ۔
مگر آ ج جب کراچی کی نمائندہ جماعت متحدہ قومی موومنٹ کراچی کے عوام کو
بلاتفریق تحفظ فراہم کرنے اور اِس شہر میںبڑھتی ہوئی قتل وغارت گری اوردن
دگنے رات چگنے انداز سے پروان چڑھتے بھتہ کلچرل کی روک تھام کے لئے متحدہ
قومی موومنٹ، شہر قائد اور مُلک کے سب سے بڑے صنعتی و تجارتی حب کراچی میں
امن واما ن کی خراب ہوتی ہوئی صورتِ حال کو قابو کرنے اور یہاں قیام امن کے
خاطر کراچی میں آئین کے آر ٹیکل 149اور 245کے تحت فوج بلانے اور کراچی کو
فوج کے حوالے کئے جانے کا مطالبہ کررہی ہے تو پھر ...؟الیکشن میں فوج بلانے
کا مطالبہ کرنے والی ن لیگ ، پی پی پی، تحریک انصاف اور اے این پی اور اِن
جیسی کئی دوسری سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے کرتادھرتاو ¿ں کے پیٹ میں کیوں
بل پڑرہے ہیں...؟ اورہماری سیاسی جماعتیں ایم کیو ایم کے اِس مطالبے کی
کیوں مخالفت کررہی ہیں ..؟حالانکہ کراچی میں فوج بلانے کی مخالفت کرنے والی
ہماری یہ ساری سیاسی جماعتیں بھی یہ بات خوب اچھی طرح سے جانتی ہیں کہ آج
جن حالات سے شہرقائد کراچی گزررہاہے اِس میں قیام امن کے لئے نہ تو پولیس
اور رینجرز کی کاوشیں کارکرثابت ہوں گیں اور نہ فوج کے علاوہ کسی اور فورس
کی کوئی حکمتِ عملی کوئی مثبت نتیجہ دے پائے گی اوراَب نہ سیاسی مکالمہ
بازی ،ٹیبل ٹاک سمیت گول یا چکورمیزکانفرنسز ہی کوئی کارکرہوں گیں، کیوں کہ
اَب اِن سب حربوں کا وقت نکل چکاہے، اَب دہشت گردوں کو لاتوں سے قابوکرنے
کے لئے فوج آئے اور اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے دہشت گردوں کو کفرِ
کردار تک پہنچائے۔
آج موجودہ حالات میں اگر شہرقائدکراچی سے تعلق رکھنے والی سب سے بڑی
نمائندہ جماعت متحدہ قومی موومنٹ ہرزاویئے سے اپناہوم ورک مکمل کرنے کے بعد
جب شہرِ کراچی میں بڑھتی ہوئی لاقانونیت کو کنٹرول کرانے اور اپنے شہر
کراچی کے ہر شہری کو بلارنگ و نسل،زبان ومذہب تحفظ فراہم کرنے کے خاطر
کراچی میں فوج بلانے کامطالبہ کررہی ہے توکسی کا کیا حرج ہے...؟ مخالفت کی
بھی حد ہوتی ہے یار..!آج ایم کیو ایم کے مطالبے کے بعد مخالفین کی سوچوں
اور اِن کے رویوں پر بھی افسوس ہوتاہے ،کیایار یہ مخالفین کو نظرنہیں آتاہے
کہ آج صرف 6دونوں میں کراچی میں روزانہ دس افراد کی ہلاکت کی اوسط سے
60افراد ہلاک ہوچکے ہیں آج اگر کسی تہذیب یافتہ قوم میں صرف چھ دنوں کے
دوران 60 یا کم وبیش افراد کی ہلاکت ہوئی ہوتی تو وہ قوم سراپااحتجاج ہوچکی
ہوتی، اور سڑکوں پر کیڑے مکوڑوں کی طرح نکل کر اپنے مُلک کے ایوانوں کی
اینٹ سے اینٹ بجاڈالتی، اور اپنے حکمرانوں سے استعفیٰ دلاکر ہی دم لیتی ،مگرآج
تک ہم میں سے کسی نے ایسانہیں کیا، اَب آپ اِسے ہماری پاکستانی قوم کا
المیہ کہیں یاکم عقل یا ذہنی پسماندگی کہ گزشتہ کئی سالوں سے میرے مُلک کی
سرزمین پر کہیں فرقرواریت ، لسانیت ، تعصبات ، ٹارگٹ کلنگ ، بم دھماکوں اور
دیگر نت نئے انداز سے ہونے والی دہشت گردی سے ہم اپنے ہزاروں معصوم لوگوں
کی ہلاکتوں کے بعد بھی ابھی تک کسی تہذیب یافتہ قوم کے باشعورانسانوں کی
طرح احتجاج کرنے کے بھی قابل نہیں ہوپائے ہیں، اور آج ہمارے حکمرانوںاور ہر
درجے کے سیاست دانوں کا یہ عالم ہے کہ اِنہوںنے اپنے معصوم انسانوں کی
لاشوں پر سیاست چمکانے کا جیسارنگ ڈھنگ اپنارکھاہے یہ بھی کسی سے
ڈھکاچھپانہیںرہا ہے،کہ ہمارے حکمران اور سیاست دان معصوم لاشوں پر کس طرح
سیاست کرتے ہیں،آج جب ایم کیو ایم لوگوں کو مرنے سے بچانے کے لئے کراچی میں
فوج کی تعیناتی یا کراچی میں فوج بلانے کا مطالبہ کررہی ہے تو اِسے انا کا
مسلہ بناکراِس کی مخالفت کی جارہی ہے،کراچی کے عوام کا بھی مطالبہ ہے کہ
فوج بلائی جائے اور ضروربلائی جائے اِس میں کسی کا حرج ہی کیاہے..؟ |