امریکہ کا شام پر حملے کا اعلان
بہت سارے سوالات پیدا کرتا ہے ، مختلف تبصرے ہو رہے ہیں ،مسلمان بھی حیرت
زدہ ہیں کہ آخر امریکہ کو مسلمانوں سے اتنی ہمدردی کیسے ہو گی کہ وہ
مسلمانوں پر ہونے والے ظلم کا بدلہ لینے کے لیے ایک ملک پر حملہ آور ہو رہا
ہے،یہ معاملہ اتنا سادہ نہیں ہے ،شام ایک عرصہ سے ظلم وستم کی بھینٹ چڑھ
رہا ہے،ہزاروں نوجوان مرد عورتوں کو بے دردی سے شہید کیا گیا،عورتوں کی
عصمتیں پامال کی گی ،بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ،ہزاروں خاندان بے
گھر ہوئے،کسی عالمی ادارے کو ہوش نہیں آیا،کسی کے کان میں جوں نہیں
رینگی،کسی نے شام کو اس ظلم سے باز رکھنے کے لیے نہیں کہا ،کہنا تو دور کی
بات اس ظلم کا ساتھ دیا گیا ،بعض ممالک نے تو اس ظلم میں شام کی باقاعدہ
مدد کی،کچھ نے اپنے مفادات کی خاطر ظلم کے خلاف کھڑے ہونے والوں کی اس لیے
حوصلہ افزائی کی یہ جنگ تھوڑی مزید بھڑکے ،صدق دل سے آگے کوئی نہیں آیا،ہر
کسی نے اپنے مفاد ات کو مد نظر رکھا،اور اس میں کامیاب بھی ہوئے،اب جب شام
کی جنگی اپنے منطقی انجام کو پہنچنے والی ہے،لوگوں کا احتجاج اب وسیع تر ہو
گیا ہے، ظالم حکومت کا مزید رہنا مشکل نظر آرہا ہے تو اس وقت اسلام دشمن
طاقتوں نے بھانپ لیاہے کہ اب معاملہ ہاتھ سے نکلنے والا ہے تو ایک نیا شوشہ
جو پہلے ہی سے تیار کیا گیا تھا وہ سامنے لایا گیاکہ اب امریکہ شام کواپنی
عوام کے خلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کی سزا دے گا،اب سوال یہ پیدا
ہوتا ہے کہ اس سے پہلے جو شامی حکومت ان مظلوموں کی جانیں لے رہی تھیں ،ان
پر بے پناہ تشدد کیا جا رہا تھا ،اسوقت امریکہ یا کسی اور ملک کو سوچ کیوں
نہیں آئی؟؟؟؟؟ کوئی آگے کیوں نہیں بڑھا؟؟؟ کس قانون کے تحت لوگوں کو بے
گناہ قتل کیا جا رہا تھا،سب نے اسکو شام کا اندرونی معاملہ قرار دیا ،سب نے
یہی کہا کہ یہ حکومت اور عوام کی لڑائی ہے،اصل بات یہ ہے کہ اب شام کا
معاملہ شدت اختیار کر گیا،اسلام دشمن طاقتوں کو پتہ چل چکا ہے کہ اب شام
میں بشارحکومت کا وقت قریب ہے،اب اگر شام میں اگر کوئی اور اقتدار میں آگیا
تو ان کے لیے مسائل پیدا ہو جائیں گے،پھر شام کے جو وسائل بشمول کیمیا ئی
ہتھیاروں کے ہیں ان تک رسائی ناممکن ہے، اس سے پہلے کہ بشار حکومت ختم ہو
ان وسائل پر قبضہ کر لیا جائے ،اس بہانے شام کو بالکل نہتا کر دیا جائے ،
اسکے کیمیا ئی ہتھیار ہتھیا لیے جائیں ،بشار حکومت سے بہتر آگے ان کو کوئی
نہیں ملے گا،اس سے اب آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ امریکہ کا یہ کہنا کہ حملہ
کسی خاص مقام پر کیا جائے گا وغیرہ وغیرہ کیا معانی رکھتا ہے،ورنہ ہمیں
اچھی طرح معلوم ہے کہ قرآن نے بہت پہلے ہی اعلان کر دیا تھا یہود ونصاریٰ
تمہارے دوست نہیں بن سکتے،الکفر ملۃ واحدۃ کے قاعدے کے تحت یہ لوگ جمع ہیں
، انہی کی سازوشوں ،عیاریوں کی وجہ سے آج مسلمان یہاں تک پہنچے ہیں ۔
پھر عین ممکن ہے یہ طاقتیں پاکستان کے ایٹمی پروگرام جو شروع سے ہی ان کی
آنکھ میں کھٹک رہا ہے اس تک رسائی کے لیے یہ گیم پاکستان میں بھی کھیلیں،اس
کے لیے فرقہ واریت کا پلیٹ فارم استعمال کیاجائے(جیسے چند دن پہلے بکھر اور
کراچی میں ہوا) یا پھر پاکستان میں موجود اپنے مہروں کے ذریعہ سے دہشت گردی
کو ہوا دی جائے،یا پھر حکومت اور طالبان کے مذاکرات کو کسی بہانے ختم کر کے
جنگ کو مزید جاری رکھوایا جائے،یا کوئی نیا پلان تیار کیا جائے ،اس بہانے
سے دشمن ہمیں ختم کر دینا چاہتا ہے یا پھر اس حالت تک پہنچا دینا چاہتا ہے
کہ ہمارا ہو نا بھی نہ ہونے کے برابر ہو، اﷲ تعالیٰ دشمنوں کی سازشوں سے
محفوظ رکھے ۔آمین |