سیاسی درجہ حرارت ،وزیراعظم اور ایوان صحافت ۔۔۔؟

حضرت مولانا محمد یوسف کاندھلوی ؒ اپنی تصنیف حیات الصحابہ ؓ میں تحریر کرتے ہیں کہ حضرت ابو دردا ء ؓ فرماتے ہیں کہ حضورؐ نے فرمایا قیامت کے دن اﷲ تعالیٰ بعض قوموں کا حشر اس طرح فرمائیں گے کہ ان کے چہروں پر نور چمکتا ہوا ہوگا وہ موتیوں کے منبروں پر ہوں گے ،لوگ ان پر رشک کرتے ہوں گے وہ انبیاء اور شہداء نہیں ہوں گے ایک دیہاتی نے گھٹنوں کے بل بیٹھ کر عرض کیا یا رسول اﷲ ؐ ان کا حال بیان کر دیجئے تا کہ ہم انہیں پہچان لیں حضور ؐ نے فرمایا یہ مختلف جگہوں کے اور مختلف خاندانوں کے وہ لوگ ہوں گے جو اﷲ کی وجہ سے آپس میں محبت کریں اور ایک جگہ جمع ہو کر اﷲ کے ذکر میں مشغول ہوں ۔حضرت عمر و بن عبسہ ؓ فرماتے ہیں میں نے حضورؐ کو فرماتے ہوئے سنا کہ رحمن کے دائیں طرف ایسے لوگ ہوں گے جو انبیاء اور شہداء نہیں ہو ں گے اور رحمان کے دونوں ہاتھ دائیں ہیں ۔ان کے چہروں کی سفیدی دیکھنے والوں کی نگاہ کو چکا چوندکر دے گی ۔ان کو جو مقام اور اﷲ کا قرب نصیب ہوگا اسے انبیاء اور شہداء بہت اچھا سمجھیں گے کسی نے پوچھا یا رسول اﷲ ؐ یہ لو گ کون ہیں ؟آپ ؐ نے فرمایا یہ مختلف قبیلوں کے لوگ ہیں جو اﷲ کے ذکر کی وجہ سے آپس میں جمع ہوں اور اچھی اچھی باتوں کو ایسے چن لیں جیسے کھجور یں کھانے والا اچھی کھجوریں چنتا ہے ۔حضر ت انس بن مالک ؓ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضورؐ اپنے صحابہ ؓ کے پاس تشریف لائے وہ آپس میں باتیں کر رہے تھے ان لوگوں نے عرض کیا کہ ہم آپس میں زمانہ جاہلیت کے بارے میں بات کر رہے تھے کہ کس طرح ہم گمراہ تھے پھر کیسے اﷲ نے ہمیں ہدایت عطافرمائی ۔حضورؐ کو ان کا یہ عمل بہت پسند آیا آپؐ نے فرمایا تم نے بہت اچھا کام کیا اسی طرح رہا کرو اسی طرح کیا کرو۔

قارئین آج کے کالم کے عنوان سے آپ نے اندازہ لگا لیا ہو گا کہ ہم بڑھتی ہوئی سردی کے ساتھ گرتے ہوئے درجہ حرارت کے موسم میں سیاسی سطح پر چڑھتے ہوئے پارے کے متعلق کچھ بات کرنے والے ہیں آزادکشمیر کے موجودہ وزیراعظم چوہدری عبدالمجید جن کے خیال میں صحافت سے تعلق رکھنے والے کسی دوست یا دوستوں کوزبانی بواسیری نوعیت کی بیماریاں ہیں اور سابق وزیراعظم بیرسٹر سلطان محمود چوہدری ان دنوں فرنٹ فٹ پر آکر ایک دوسرے کے متعلق گفتگو کر رہے ہیں اس بڑھتے ہوئے سیاسی درجہ حرارت کے متعلق ہم نے ایف ایم 93میرپور ریڈیو آزادکشمیر کے سٹیشن ڈائریکٹر چوہدری محمد شکیل کی خصوصی ہدایت پر ’’ آزادکشمیر کا بڑھتا ہوا سیاسی درجہ حرارت ‘‘ کے موضوع پر ایک خصوصی مذاکرہ رکھا ۔ ایکسپرٹ کے فرائض حسب معمول استاد محترم سینئر صحافی راجہ حبیب اﷲ خان نے انجام دیئے ۔مذاکرے میں آل جموں کشمیر نیوز پیپر سوسائٹی کے صدر عامر محبوب نے کہا کہ آزادکشمیر کے موجودہ وزیراعظم چوہدری عبدالمجید کی طرف سے میرپور میں ایوان صحافت میں کی جانے والی گفتگو انتہائی بازاری نوعیت کی گفتگو کہی جا سکتی ہے وزیراعظم چوہدری عبدالمجید اسلام گڑھ یا چکسواری کے بازاروں میں جا کر بے شک اس طرح کی گفتگو کرناجاری رکھیں لیکن وزارت عظمیٰ کے منصب پر تشریف رکھتے ہوئے اور پریس کلب کے اندر صحافیوں اور دانشوروں سے گفتگو کرتے ہوئے انہیں اپنی زبان پر کنٹرول رکھنا ہو گا عامر محبوب نے کہا کہ وزیراعظم چوہدری عبدالمجید کی حکومت پر کرپشن کے انتہائی سنگین الزامات لگائے جا رہے ہیں او رمبینہ طور پر وہ خود ،ان کے خاندان کے افراد ،ان کی کابینہ کے کچھ مخصوص ممبران ،بیوروکریسی کے چند منتخب افسران و دیگر اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث ہیں جناح ماڈل ٹاؤن سکینڈل میں وزیراعظم چوہدری عبدالمجید پر52کروڑ روپے کی کرپشن کے الزامات لگائے جا رہے ہیں ،منگلا ڈیم کے مختلف منصوبوں میں بھی کک بیکس کی خبریں گرم ہیں ،میڈیکل کالجز کے ٹینڈرز میں بھی بہت بڑے پیمانہ پر ایڈوانس کی صورت میں رقم رشوت کے طور پر لیے جانے کی اطلاعات گرم ہیں ،فائیو سٹار ہوٹل سکینڈل ،میرپور تا خالق آبا دڈیول کیرج وے کے ٹھیکے میں کروڑوں روپے کی کرپشن کی باتیں منظر عام پرآرہی ہیں اور وزیراعظم چوہدری عبدالمجید اپنی حکومت پر لگائے جانے والے انتہائی سنگین الزاما ت کا کوئی مناسب جواب دینے کی بجائے آج صحافیوں کے اوپر غلیظ زبان استعمال کر رہے ہیں یہ تمام صورت حال ناقابل برداشت ہے عامر محبوب نے کہا کہ وزیراعظم چوہدری عبدالمجید اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات کا جواب صرف ان الفاظ میں دیتے ہیں کہ اگر میں کرپشن کرو ں تو اپنے قریبی رشتہ داروں ،عزیزوں کا گوشت کھاؤ ں ،انہیں یہ الفاظ زیب نہیں دیتے ،صحافیوں کو بُرا بھلا کہنے کی بجائے وزیراعظم چوہدری عبدالمجید اپنی اور اپنی حکومت کی کارکردگی بہتر بنانے کی طرف توجہ دیں آزادکشمیر اور پاکستان بھر کی صحافی برادری وزیراعظم چوہدری عبدالمجید کی طرف سے صحافیوں کے متعلق نا زیبا الفاظ استعمال کرنے کی شدید ترین مذمت کرتی ہے عامر محبوب نے کہا کہ ہم نے سابق صدر غازی ملت سردار ابراہیم خان مرحوم ،سابق صدر و وزیراعظم مجاہد اول سردار عبدالقیوم خان ،سابق صدر وو زیراعظم سالار جمہوریت سردار سکندر حیات خان ،سابق صدر راجہ ذوالقرنین خان سابق وزیراعظم بیرسٹرسلطان محمود چوہدری ،سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان،سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان سمیت مختلف ادوار حکومت دیکھے ہیں لیکن بد تہذیبی ،بد زبانی ،بد اخلاقی ،بے شائستگی اور بد تمیزی پر مبنی ایسا دور حکومت کبھی نہیں دیکھا کہ جس میں حکومت نہ تو عوام کو ڈلیور کر پار ہی ہے اور حکومتی مناصب پر بیٹھے ہوئے لوگوں پر اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں وزیراعظم چوہدری عبدالمجید ہماری اطلاعا ت کے مطابق سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری ،محترمہ فریال تالپور اور دیگر اعلیٰ قیادت کا اعتماد کھو چکے ہیں ۔عامر محبوب نے کہا کہ یہ رپورٹس بھی منظر عام پر آرہی ہیں کہ وزیراعظم چوہدری عبدالمجید اور سینئر وزیر چوہدری محمد یاسین پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت کی آنکھوں کے تارے نہیں رہے اور وزیرہاؤسنگ چوہدری پرویز اشرف اس وقت اعلیٰ قیادت کی نظروں میں انتہائی اہمیت اختیار کر چکے ہیں اسی وجہ سے وزیراعظم چوہدری عبدالمجید شدید ترین فرسٹریشن کا شکار دکھائی دے رہے ہیں عامر محبوب نے کہا کہ وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے میرپور کا گزشتہ دورہ رمضان المبارک سے پہلے کیا تھا رمضان المبارک میں متاثرین منگلا ڈیم کا ساتھ دینے کے لیے چوہدری عبدالمجید میرپور نہ آئے ہزاروں خاندان منگلا ڈیم ریزنگ کی نذر ہو گئے اور وزیراعظم چوہدری عبدالمجید منہ زبانی بیانات کے علاوہ ان متاثرین منگلا ڈیم کی کسی بھی قسم کی اشک شوئی نہ کر سکے ۔اس وقت ان کے خلاف شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے عامر محبوب نے کہا کہ چوہدری پرویز اشرف کے علاوہ آزادکشمیر کی سب سے بڑی گجر برادری کے انتہائی سینئر اور معزز وزیر چوہدری لطیف اکبر بھی پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت کی نظروں میں کلیدی حیثیت اختیار کر چکے ہیں چوہدری لطیف اکبر کی صحت نے اگر اجازت دی تو برادری کا اعتماد حاصل ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت اور آزادکشمیر پیپلزپارٹی کے دیگر اراکین اسمبلی کا اعتماد ہونے کی وجہ سے وہ بھی سیاسی تبدیلی کے عمل میں بہت اہمیت حاصل کر سکتے ہیں ۔پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرحکومت عبدالماجد خان نے کہا کہ وزیراعظم چوہدری عبدالمجید او رسابق وزیراعظم بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی سیاسی جنگ اور سیاسی محاذ آرائی دو ہاتھیوں کی لڑائی ہے جس میں چیونٹیاں اور گھاس پس رہے ہیں سیاسی برداشت ،مفاہمت ،رواداری اور صبر جس لیڈ ر میں نہ ہو ں وہ لیڈر کہلانے کے لائق ہی نہیں ہے ۔عبدالماجد خان نے کہا کہ وزیراعظم چوہدری عبدالمجید اور سابق وزیراعظم بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو چاہیے کہ وہ سیاسی اختلافات رکھتے ہوئے ایسی زبان یا الزامات سے گریزکریں جس سے سیاسی درجہ حرارت بڑھے ۔عبدالماجد خان نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کا ایک کارکن ہونے کی حیثیت سے مجھ سمیت تمام پارٹی کارکنان پارٹی قیادت کے فیصلوں کے پابند ہیں سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری ،چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری ،محترمہ فریال تالپور اور اعلیٰ پارٹی قیادت جس بھی سیاسی شخصیت کو نامزد کریں گی ہم ان کے حکم کی تعمیل کریں گے یہی پارٹی ڈسپلن کہلاتا ہے عبدالماجد خان نے کہا کہ اعلیٰ سیاسی قیادت کو چاہیے کہ وہ میڈیا اور عوام الناس کے سامنے سیاسی برداشت اور افہام و تفہیم کا مظاہرہ کرتے ہوئے اچھی مثالیں قائم کریں ۔پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے متاثرین منگلا ڈیم کے راہنما چوہدری عارف نے کہا کہ وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے عید الفطر کے موقع پر ایک لاکھ کے قریب معصوم لوگوں کو منگلا ڈیم کے پانی کی نذر کیا اور اس کے بعد انہوں نے متاثرین منگلا ڈیم سے کیے جانے والے کسی بھی وعدہ کو پورا نہ کیا ۔چوہدری محمد عارف نے کہا کہ حالیہ دورہ میرپور کے دوران وزیراعظم چوہدری عبدالمجید چکسواری آئے اور لوگوں کو ٹیلی فون پر رابطہ کر کے ان کے ترلے اور منتیں کرتے رہے کہ وہ ان سے ملاقات کریں متاثرین منگلا ڈیم اس وقت شدید غم و غصے کی کیفیت میں مبتلا ہیں -

قارئین یہ مختصر روداد اس تمام صورت حال کی عکاسی کر رہی ہے جو اس تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ میں سیاسی میدان میں پوری دنیا دیکھ رہی ہے آزادکشمیر جسے تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ کہا گیاتھا آج اس بیس کیمپ میں ’’آزادی ‘‘ ترجیحات کی صف اول سے نکل کر بیک بینچز تک پہنچ چکی ہے اور ’’ عارضی اقتدا ر ‘‘ جیسی بے آسرا اور ناقابل اعتبار شے ہمارے سیاست دانوں کی سب سے بڑی ترجیح بن چکی ہے اسی ترجیحات کی تبدیلی کی وجہ سے آزادکشمیر کے پانچ ملین کے قریب عوام زندگی کی بنیادی ضروریات سے بھی محروم ہیں ،بیرون ملک آباد اوورسیز کشمیری بھی آزادکشمیر کے نظام حکومت کے متعلق شدید ترین شکایات اور تحفظات کا اظہار کرتے رہتے ہیں ،پوری دنیا میں موجود بھارتی اور بھارتی لابی آزاد کشمیر کے انہی حکمرانوں اور سیاسی قیادت کے لطیفوں پر کشمیریوں کا مذاق اڑاتے ہیں او ر اسی وجہ سے آج لاکھوں کشمیری شہداء کی روحیں سوالیہ نظروں سے ہماری جانب دیکھ رہی ہیں ۔

قارئین یہاں ہم اس بات کی بھی وضاحت کرتے چلیں کہ صحافی برادری اور اہل قلم نہ تو کسی کے کاسہ لیس ہوتے ہیں اور نہ ہی کسی کے منشی ۔اصل صحافی اور اہل قلم وہی ہیں جو حقیقت رپورٹ کرتے ہیں ،حق بات پر قائم رہتے ہیں اور مظلوم کا ساتھ دیتے ہیں چاہے غاصب اور ظالم کتنا ہی طاقت ور کیوں نہ ہو ۔قلم کی حرمت پر اہل قلم نے ماضی میں بھی جانیں قربان کی ہیں حال میں بھی قربان کر رہے ہیں اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے بقول شاعر انقلاب حبیب جالب
اور سب بھول گئے حرفِ صداقت لکھنا
رہ گیا کام ہمارا ہی بغاوت لکھنا
ہم نے جو بھو ل کے بھی شاہ کا قصیدہ نہ لکھا
شاید آیا اسی خوبی کی بدولت لکھنا
غم دنیا سے ہوا ربط تو ہم بھول گئے
سر وقامت کو ،جوانی کو قیامت لکھنا

قارئین ہم انتہائی دیانتداری سے اس حقیقت کا اظہار کرتے ہیں کہ ہم نے صحافت کو ایک پیشہ سمجھ کر اختیار نہیں کیا بلکہ یہ ہمارا عشق اور Passionہے ۔ہمیں امید ہے کہ سیاست دان اپنی ذہنی روش تبدیل کریں گے اور صحافت اور صحافیوں کے متعلق اپنے نادر خیالات میں اصلاح کا پہلو لے کر آئیں گے آزادکشمیر اور پاکستان کے صحافی انتہائی نا مساعد حالات میں صحافتی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں یہی صحافی ہیں کہ جو کراچی میں جاگیرداروں کے ہاتھوں قتل ہونے والے معصوم بے گناہ نوجوان شاہ زیب کی ایف آئی آر میڈیا کی طاقت کے ذریعے کٹواتے ہیں یہی صحافی ہیں کہ جو نکیال سے لے کر مظفرآباد تک اور میرپور سے لے کر راولاکوٹ تک سیاستدانوں ،رسہ گیروں اور دیگر طاقتور طبقات کی مختلف سیاسی ،مالیاتی اور اخلاقی کرپشن اور مظلوموں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا پردہ چاک کرتے ہیں اور مقتدر قوتوں کو ’’ جاگتے رہنا بھائیو‘‘ کی صدا لگا کر جاگنے پر مجبور کرتے رہتے ہیں رہی بات آزادکشمیر کے بڑھتے ہوئے سیاسی درجہ حرارت کی ،وزیراعظم چوہدری عبدالمجید کی سیاسی تنہائی یا سیاسی مقبولیت کی ،سابق وزیراعظم بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی طرف سے عائد کیے جانے والے اربوں روپے کی کرپشن کے سنگین ترین الزامات کی یا بقول عامر محبوب آنے والے دنوں میں چوہدری پرویز اشرف یا چوہدری لطیف اکبر کی پیپلزپارٹی کی ہائی کمان کی طرف سے تفویض کی جانے والی بھاری ذمہ داریوں کی ،وقت سب سے بڑا منصب ہے اور وقت ہی بے رحم چھلنی سے ماضی کی تمام ریت کو چھان کر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کر دیتا ہے ہمیں امید ہے کہ آزادکشمیر کی تمام سیاسی قیادت سیاسی گفتگو اور سیاست کرتے ہوئے لاکھوں کشمیری شہدا کے مقدس خون کو سب سے پہلے پیش نظر رکھے گی بصور ت دیگر یہ بے معنی اور عارضی اقتدار بھی تیز طوفان کے جھونکوں یا پانی کی تند لہروں پر تیرتے ہوئے چند بے حقیقت تنکوں سے زیادہ کوئی حیثیت نہیں رکھتا اور جس کی جتنی رعیت ہو گی اس کا اتنا ہی حساب ہو گا امید ہے کہ ہماری آج کی اس گفتگو کو دل کے کان لگا کر سنا اور روشن دماغ کے ساتھ سمجھا جائے گا ۔یہی درویش کی صدا ہے ۔

آخر میں حسب روایت ایک لطیفہ پیش خدمت ہے
لیڈیز پولیس اسٹیشن میں رات کے وقت کسی نے ٹیلی فون کیا اور انتہائی پریشانی کے عالم میں رپورٹ درج کرائی گئی
’’یہاں ورکنگ گرلز ہاسٹل میں ایک چھوڑ گھس آیا ہے خدا را جلدی مدد کو پہنچیں ‘‘
لیڈیز انسپکٹر نے سوال کیا میں دو سپاہیوں کے ساتھ آرہی ہوں آپ کون بول رہے ہیں
انتہائی بے بسی سے دوسری جانب سے جواب آیا
’’جی میں چور بول رہا ہوں ‘‘

قارئین ہمیں امید ہے کہ ایوان صحافت میں آئندہ کوئی بھی سیاسی اداکار کسی بھی قسم کی بد تمیزی ،بد تہذیبی،بد اخلاقی،بے شائستگی سے پرہیز کرے گا اور اسی طرح سیاست کرتے ہوئے سیاسی میدان میں بھی سیاسی شخصیات برداشت اور رواداری کے ماحول کو پروان چڑھائیں گی بصورت دیگر صحافی او ر عوام جواب دینے کے اور احتساب کرنے کے لیے اپنا اختلاف کا حق بے دردی سے استعمال کرنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں لیکن اس صورت میں کسی بھی پولیس اسٹیشن پر رپورٹ درج کرانے کا موقع نہیں دیا جائے گا ۔

Junaid Ansari
About the Author: Junaid Ansari Read More Articles by Junaid Ansari: 425 Articles with 374269 views Belong to Mirpur AJ&K
Anchor @ JK News TV & FM 93 Radio AJ&K
.. View More