آج دنیا بھر میں عربی زبان کا دوسرا عالمی دن منایا جارہا
ہے ۔۔
آج سے 40 سال قبل 18 دسمبر 1973 کو جنرل اسمبلی نے عربی زبان کو اقوام
متحدہ کی سرکاری زبانوں میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ۔۔ انسانی تہذیب اور
ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے میں اہم کردار ادا کرنے والی اس عظیم اور
خوبصورت زبان کے بارے میں دیکھتے ہیں یہ خصوصی رپورٹ:
عربی زبان اپنے وسیع اور جامع ادبی سرمائے کی وجہ سے دنیا کی 6بڑی زبانوں
میں شمار ہوتی ہے ۔۔ اس کی حیات بخش قوت ، رسیلا پن ، استعارات کی رنگینی
اور گرامر (صرف ونحو) کی جامعیت اسے دنیا کی تمام زبانوں سے ممتاز کرتی ہے
۔۔ دنیا میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبانوں میں چینی ، انگریزی وغيره
کے بعد عربی زبان کا پانچواں نمبر ہے ۔۔
عرب دنیا کے 50 کروڑ سے زیادہ افراد اس کو مادری زبان کے طور پر بولتے ہیں
جب کہ دنیا بھر میں 1.5 ارب سے زیادہ مسلمان اس زبان کا استعمال ثانوي
طوربر کرتے ہیں ۔۔ قرآن کریم کی زبان ہونے کے سبب عربی کو خصوصی تقدس حاصل
ہے اور دین ِ اسلام میں نماز ،ذكر واذكاراور دیگر عبادتیں اس کے بغیر پوری
نہیں ہوتی ہیں ۔۔ عربی زبان کولغة الضاد “ ض “ (ضاد) کی زبان بھی کہا جاتا
ہے کیوں کہ خیال ہے کہ دنیا کی کسی بھی اور زبان میں اس تلفظ کا َحرف نہیں
پایا جاتا ہے ۔۔
عربی زبان کا تعلق سامی زبانوں کے قبیلے سے ہے اور اس کے ُحروف ِ تہجّی کی
تعداد 28 ہے ۔۔ ُقرون ِ ماضی میں اسلام کے پھیلنے اور مسلمان حکمرانوں کی
فتوحات نے عربی زبان کو بلند مقام تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا ۔۔
عربی زبان دنیا کی کئی زبانوں پر براہ ِ راست یا بالواسطہ طور پر اثر انداز
ہوئی ۔۔ ان زبانوں میں ترک ، فارسی ، کرد ، اردو ، ملیشیائی ، انڈونیشی اور
البانوی کے علاوہ افریقا میں ہاؤسا اور سواحلی جب کہ یورپ میں انگریزی ،
پرتگالی اور ہسپانوی شامل ہیں ۔۔ حالیہ دور کے فرانسیسی مستشرقین اور
محققین کا کہنا ہے کہ یورپی زبانوں کی ڈکشنریوں میں سائنس ، ِطب ، فلکیات
اور دیگر علوم وفنون سے متعلق عربی کے 2500 سے زیادہ الفاظ موجود ہیں جب کہ
اس وقت یورپ میں عربی زبان بولنے والوں کی تعداد 2 کروڑ سے زیادہ ہے ۔۔
موجودہ ڈیجیٹل دور میں بھی بالخصوص سوشل ویب سائٹس پر عربی زبان کا استعمال
تیزی سے فروغ پارہا ہے ۔۔ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 10 برسوں کے
دوران انٹرنیٹ پر استعمال ہونے والی زبانوں میں عربی زبان نے سب سے زیادہ
تیزی سے ترقی کی ہے ۔۔
عربی زبان کو مختلف علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں کی سرکاری زبان ہونے
کا اعزاز بھی حاصل ہے ۔۔ ان میں عرب لیگ ، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)
، افریقی یونین اور اقوام متحدہ شامل ہیں ۔۔ 18 دسمبر 1973 کو اقوام متحدہ
کی جنرل اسمبلی نے عربی زبان کو اپنی سرکاری زبانوں میں شامل کرنے کا فیصلہ
کیا ۔۔ 19 فروری 2010 کو اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو نے انسانی
تہذیب اور ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے میں عربی زبان کے اہم کردار کو تسلیم
کرتے ہوئے 18 دسمبر کو اس زبان کا عالمی دن قرار دیا ۔۔ اس پر عمل کرتے
ہوئے 18 دسمبر 2012 کو پہلی مرتبہ دنیا بھر میں عربی زبان کا عالمی دن
منایا گیا ۔۔
دنیا بھر میں تو عربی زبان کی اہمیت اور مقبولیت میں اضافہ ہورہا ہے مگر
افسوس کی بات ہے کہ اسلام کی بنیاد پر قائم ہونے والی مملکت ِ خداداد
پاکستان میں یہ زبان ابھی تک مطلوبہ توجہ اور پذیرائی سے محروم ہے ۔۔ 1973ء
کے آئین کے مطابق حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عربی زبان کی ترویج
واشاعت کی طرف توجہ دے ۔۔ آئین کے باب دوم کے آرٹیکل نمبر 31 شق 2 میں واضح
طور پر ذکر ہے کہ ’’ریاست کے فرائض میں یہ داخل ہے کہ ریاست ، مسلمانانِ ِ
پاکستان کے لئے اسلامیات اور تعلیم قرآن کو لازمی قرار دے ، نیز وہ عربی
زبان کی تعلیم و تدریس، فروغ اور اشاعت کی حوصلہ افزائی کرے ۔‘
عربی زبان اپنے اندر وہ تمام خوبیاں رکھتی ہے جو اس عالم كيریت
(گلوبلائزیشن) کے دور میں پوری دنیا کی مشترکہ زبان کے طور پر اپنائی جا
سکتی ہے ،، مگر افسوس کہ يه زبان غیروں کی عداوت اور اپنوں کی غفلت کے سبب
اپنے اس مقام کو نہیں پا سکی ۔۔۔ عربی زبان کو اس کا حق دلانا ہم سب کی ذمہ
داری ہے جس کے لیے ہمیں مل کر کوشش کرنا ہوگی ۔۔۔ |