موسمِ سرما میں بچوں کی حفاظت

موسم خواہ کوئی ہو وہ اپنے اثرات دکھاتا ہے۔یوں تو کائنات کی ہر ذی روح موسمی اثرات سے متاثر ہوئے بنا نہیں رہتی لیکن انسان نازک بہ اندام ہونے کی وجہ سے زیادہ اثر قبول کرتا ہے۔ اگر چہ موسمی اثرات ہر عمر کے لوگوں کو متاثر کرتے ہیں مگر عام طور پر بچے موسم کی زد میں زیادہ آتے ہیں۔کیونکہ بچوں میں بیماریوں سے مقابلہ کرنے کی سکت (قوتِ مدافعت) قدرے کم پائی جاتی ہے جس وجہ سے یہ جلد ہی موسمی اثرات کی لپیٹ میںآکر خود سے جڑے لوگوں کی پریشانی کا باعث بن جاتے ہیںسردی کے موسم میں بچے عام طور پر نزلہ،زکام،کھانسی،بخاراورنمونیہ جیسے امراض کی گرفت میںآیا کرتے ہیں۔سب سے پہلے تو بچوں کو گرم لباس پہنایا جانا چاہیے۔ ہاتھ، پائوں، سر، کان اور منہ کو سردی سے بچایا جانا بہت ضروری ہے۔شیر خوار بچوں کی مائوں کے لیے ضروری ہے کہ ایسی تمام غذائیں جو سرد مزاج کی حامل ہوںیابلغمی اثرات پیدا کرتی ہوں ان کے استعمال سے دور رہیں۔عرقِ چو عرقہ نصف کپ صبح وشام کھانے کے بعد لازمی پئیں۔کیلا،چاول،اچار،دہی اور لسی کے استعمال میں احتیاط برتیں۔ بچوں کو نہلانے کے بعد ہوا سے بچا کر اور گرم کپڑے میں لپیٹ کر دھوپ میں تھوڑی دیر لٹائیں،دودھ پلائیں اور چٹکی چٹا کر سلا دیں۔چٹکی درج ذیل اجزاسے تیار کی جا سکتی ہے۔ جائفل(صرف اس کا مغز، چھلکا نہیں)5 گرام، سونف 5 گرام ،اجوائن دیسی 5گرام اور مصری 10 گرام سفوف بنا لیں۔عمر کے لحاظ سے نہلا نے کے بعد بچے کو دینے سے بچہ سردی کے اثرات سے محفوظ ہوجاتاہے۔اگر بچہ نزلہ یا زکام میں مبتلا ہو جائے تو اسے اجوائن کا قہوہ پلانے سے افاقہ ہوگا۔ اگر چھاتی میں بلغم جم گئی ہو تو سہاگہ بریاں کی ایک سے دو رتی شہد میں ملا کر دیں اور گرم کپڑے میں لپیٹ کر سلادیں انشاء ا للہ جلد بلغم سے نجات میسر آجائے گی۔اگر سانس میں تنگی کی کیفیت پیدا ہو جائے تو چھاتی،سانس کی نالی اور پشت پر روغن ارنڈ(کیسٹر آئل)کی مالش کر کے بچے کو گرم کپڑا اوڑھا کر سلا دیں۔ایک بار کی مالش ہی سے بفضلِ خدا سانس کی تنگی سے چھٹکارا حاصل ہوگا۔سانس کی نالیوں میں سوزش ہوجانے سے نمونیہ کی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے۔یہ انتہائی خطرناک حالت ہوتی ہے ذرا سی لا پرواہی سے بچے کی موت واقع ہو سکتی ہے۔ماہرین کے مطابق مرنے والے بچوں میں سے 16% اموات نمونیہ سے ہوتی ہیں۔نمونیہ کی علامات میں سینے کی پسلیاں چلنا،سانس لینے میں دشواری،جسم کی رنگت نیلی ہونا ،گاہے ساتھ بخار بھی ہوا کرتا ہے۔ایسی صورتِ حال میں فوری کسی قریبی ماہر معالج سے رابطہ کریں۔گھریلو طبی ترکیب کے طور پر( کشتہ) قرن الایل مدبر کیاہوا کی ایک یا دو رتی شہد میں ملا کر چٹائیں۔بچے کو گرم رکھیں اور برگِ شہتوت کو ابال کر یا شہتوت کے پتوں کے رس میں شہد ملا کر دینے سے بھی نمونیہ سے نجات ملتی ہے۔شیر خوار بچوں کے زیادہ تر امراض ماں کی بے احتیاطی کی وجہ سے ہوتے ہیں۔لہٰذا بچہ جب بھی بیمار ہو تو ماں کو چاہیے کہ وہ اپنی خوراک پر دھیان دے اور سختی سے پرہیزی غذا اپنائے۔

حکیم نیاز احمد ڈیال

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Abdul Rehman
About the Author: Abdul Rehman Read More Articles by Abdul Rehman: 216 Articles with 260879 views I like to focus my energy on collecting experiences as opposed to 'things

The friend in my adversity I shall always cherish most. I can better trus
.. View More