اے راہ حق کے شہیدوں

زکر ہے گورنمنٹ ہائی اسکول ابراہیم زئی ھنگو کے ایک طالب علم کا، یہ سوموار کا دن تھا- اس دن وہ دیر سے اسکول آیا اس لیے ایسے کلاس میں داخلے کی اجازت نہ ملی اور وہ اسکول کے گیٹ پر ہی کھڑا ہوگیا، اس کے ساتھ دو طالب علم اور بھی تھے- کہ اس دوران ایک پچیس سال کا ایک نوجوان آیا اس نے بتایا کہ وہ اسکول میں داخلے کے لیے آیا ہے، جب یہ بچے اس سے باتیں کررہے تھے تو ایک نے اس اجنبی کے پاس بم دیکھا یہ دیکھ کر دونوں بچے تو اسکول کے اندر بھاگ کر چلے گئے لیکن اعتزاز حسن نے اس اجنبی کو اسکول میں داخل ہونے سے روکے رکھا- اس ہاتھا پائی میں خودکش حملہ آور نے بم چلا دیا اور ہلاک ہوگیا- اعتزاز حسن بھی اس دھماکے میں شہید ہوگیا،

اسطرح اسکول کے اس بہادر دلیر بچے نے عقل اور جرات کا مظاہرہ کرکے سینکڑوں جانوں کو بچا لیا- اور نئی تاریخ رقم کرکے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے تاریخ میں امر ہوگیا- حکومت نے اس بہادر بچے کے لیے تمغہ شجاعت دینے کا اعلان کیا ہے، اعتزاز حسن نے اپنی جان کا نزرانہ دیں کر اعلی مثال قائم کی اعتزاز حسن قوم کے ہیرو ہیں پاک فوج کے تینوں مسلح افواج کے افسرانوں نے اعتزاز حسن شہید کے اہل خانہ سے تعزیت کی شہید کی قبر پر فاتحہ خوانی کی سلامی دیں بگل بجایا گیا اور قبر پر پھول چڑھائے گے، اس مادر وطن کے کمسن جوان پر ہم سب کو فخر کرنا چاہیے یہ ملک اور پوری دنیا کے لیے ایک اعلی مثال ہے، پاک آرمی کے افسران نے شہید کے خاندان کی حوصلہ افزائی کی مگر حکومت کے کسی نمائندے شہید کے خاندان سے ابھی تک کوئی رابطہ نہیں کیا-

دوسری جانب علاقہ کے لوگوں اور اسکول کے طلباء نے بھی بڑی تعداد میں شہید کی قبر حاضری دیں اور پھول چڑھائے- حکومت کو چاہیے کہ وہ اعتزاز حسن شہید کے لیے ستارہ جرات دینے کا اعلان کرنا چاہیے،
چودھری اسلم شہید،

پیر کے دن اعتزاز نے اپنے آپکو تاریخ میں امر کیا تو بروز جمرات کو چودھری اسلم بھی جام شہادت نوش فرما گئے بے چودھر اسلم شہید کی بہادر جرات مندی اور دلیری سے کون واقف نہیں کہ جس کے قدموں کی تھاپ سے بزدل دہشت گرد پر لرزا طاری ہوجاتا تھا- چودھری اسلم ان بزدل دہشت گردوں کے لیے سیسہ پلائی دیوار تھا چودھری اسلم ان دہشت گردوں کے آگے کبھی جھکا نہیں حق پر جان قربان کردی پر اس مرد مجاہد نے کبھی اپنے ضمیر کا سودا نہیں کیا، چودھری اسلم حقیقی شیر تھا جو شہر قائد میں آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے سامنے سینہ تان کر سادہ لباس میں کھڑا ہوتا تھا اور جواں مردی سے مردانہ وار مقابلہ کرتا تھا، ایسے میں حکومت اور خان صاحب ان درندوں دہشت گردوں سے مزاکرات کی باتیں کرتے تکھتے نہیں پتا نہیں کیوں میاں صاحب اور خان صاحب دہشت گردوں کے لیے اتنا نرم گوشہ کیوں رکھتے ہیں، بے وفا قوم کاوفادار رکھوالا ایس ایس پی چودھری اسلم شہید ہوگیا- خیر ہے کوئی بات نہیں تم طالبان سے مزاکرات کرو کیوں کہ یہ تو اپنے لوگ ہیں انکو لوگوں کی جانیں لینے کی کھلی چٹھی دے دو، کیوں ٹھیک کہا نہ ملا ڈیزل اور منافق حسن اینڈ کمپنی،

اس دھرتی ماں کے لیے جان قربان کرنے والوں کی کمی نہیں جب اس دھرتی ماں کو حاصل کیا جب بھی ہمارے بزرگوں نے اپنی جانیں قربان کی اور آج بھی اس دھرتی ماں کی حفاظت کے لیے ہماری مسلح افواج کے جوان اعتزاز حسن اور چودھری اسلم جیسے بہادر اپنی جانیں قربان کرکے تاریخ میں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے امر ہورہے ہیں،اس دھرتی ماں کے لیے اپنی جانے قربان کرنے والوں کی کمی نہیں بلکہ یہ دھرتی ماں ایسے بہادروں جانثاروں سے بھری پڑی ہیں یہ باطلوں کے لیے ایک ٹھوس پیغام ہیں، ان شہیدوں کی شہادت کو تاریخ میں ہمیشہ سنہرے حرفوں میں لکھا جاتا رہے گا،
میری عمر کا نہ لہاظ کر
میرے جسم کے ٹکڑے چار کر
میں دین محمد کا سپاہی ہوں
میری شہادت کا انتظام کر
mohsin noor
About the Author: mohsin noor Read More Articles by mohsin noor: 273 Articles with 256346 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.