ہم سب اپنے اپنے مفادات میں چاہے کتنی بھی آنکھیں بند کر
لیں .مگر حقایق کو نہیں بدل سکتے ..کبوتر کبھی بھی آنکھیں بند کر لینے سے
بلی سے نہیں بچ سکتا ..ہم سب ملازم پیشہ یا تجزیہ نگار .کالم نگار یا اینکر
حضرات یا عام سول سوسایٹی سے تعلق رکھنے والے کہیں نہ کہیں ڈنڈی مار رہے
ہوتے ہیں ..کوئی مشرف کی ہمدردی میں ساری فوج کو شامل کر رہا ہوتا ہے ..مشرف
کو یہ ہوا .تو یہ ہو جاۓ گا وہ ہو جاۓ گا .فوج کو کیوں بدنام کرتے ہو یا
فوج کی چھتری کیوں استمال کرتے ہو ..کام ایکشن والا صرف مشرف نے کیا .فوج
کے ادارے کو ملوث کرنا زیادتی ہے ..مشرف کے ہمدرد یہ بھول جاتے ہیں .کہ ملک
کو دہشت گردی کی جنگ میں پھینکنے والا کون تھا .٤٠ ہزار جانوں کا قاتل کون
ہے .٩٠ ارب ڈالر کے نقصان کا ذمہ دار کون ہے .پاکستان صومالیہ بنتا جا رہا
ہے اس کا ذمہ دار کون ہے ..جو گجرات والوں کے طرفدار ہیں .ان کو مونس الہی
کی کرپشن بھول جاتی ہے .زرداری اور شریف برادران کے ہمدردوں کو ان کی نہ
کرپشن نظر آتی ہے اور نہ لوٹ مار ...ان سب کو وقت ملا .سب نے ملک کی تقدیر
سے کھیلا اور مسلسل لوٹتے جا رہے ہیں ...ہم سب کہیں نہ کہیں ان چوروں کو
سپورٹ کرنے میں ذمہ دار ہیں ..جو جس پارٹی سے وابستگی رکھتا ہے .اسی کو حرف
آخر سمجھتا ہے ..یہ کوئی ماننے کو تیار نہیں ہے ..کہ خرابی نظام میں ہے .انصاف
اور احتساب صرف غریب کا ہو رہا ہے ..جو نظام ہے حکمران کے پاؤں کی دھول ہے
.کوئی امپلیمنٹ کرنے کو تیار نہیں ..دیکھ لو جماعت اسلامی بدل چکی ہے شاید
اس کے پاس اب احتجاج کرنے کے لئے فنڈ کی کمی ہے .عمران خان صاحب کی طرف سے
امیدوں پر پانی پھر چکا ہے .وہ بھی اپپوزیشن کا کوئی رول ادا کرنے کو تیار
نہیں .شاید وہ بھی اپنی باری کے انتظار میں عوام کا دکھ درد بھول چکے ہیں
..یا صوبے کی حکومت میں اتنے رسوا ہو چکے ہیں کہ اب منہ دکھانے کے قابل بھی
نہیں رہے ..پنجاب میں میاں محمود رشید خادم اعلی کے لئے کام کر رہے ہیں .میری
معلومات کے مطابق وہ اگلا الیکشن شریف برادران کے ٹکٹ پر لڑیں گے ..تو کہاں
ہے عوام کی نبض پے عمران خان کا ہاتھ ....جو شریف برادران کے ساتھ دوستی کے
لئے ہاتھ ملاتا ہے .وہ یا تو مراعات لے جاتا ہے یا گندہ ہو جاتا ہے .اس لئے
عمران خان مراعات تو نہیں لے سکے .مگر گندے ضرور ہو چکے ہیں ...باقی متحدہ
اور فضل رحمان کی کیا بات کریں .ان کو تو صرف اقتدار چاہئے گجرات والوں کی
طرح..چاہے فوجی حکومت ہو یا نام نہاد جمہوریت ..باقی بچے قادری صاحب تو نہ
جانے ان کا انقلاب کہاں تک سفر کرتا ہے ..جب عوام کا جنازہ نکل جاۓ گا یا
قادری صاحب کا اپنا ..ان کی طرف سے کوئی انقلاب کی تاریخ نہیں آتی ..شاید
وہ بھی مذاکرات کے بے نتیجہ ہونے کا انتظار کر رہے ہیں یا ان کی بھی کسی
امریکہ کے سفیر سے ملاقات ہو چکی ہے ..ہم آئینہ دیکھیں یا نہ دیکھیں ..حقیقت
یہ ہے کہ عوام کے سڑکوں پر نکلنے اور انقلاب کے بغیر نہ یہ نظام بدلے گا .نہ
ان چوروں . لٹیروں سے چھٹکارا ملے گا ...یہ جمہوریت کا راگ منافقوں کے لئے
ہے ..اس جمہوریت سے غریب کو انصاف نہیں ملنے والا ..لوگوں کو نکلنا ہو گا .بغاوت
چوروں کے خلاف کرنا ہو گی ..مگر لیڈ کرنے والا لیڈر ضروری ہے ..لوگ لیڈر کی
طرف دیکھ رہے ہیں جو نکلنے کی کال دے .... |