آپ جتنا بھی خود کو دبائو میں محسوس کریں ایک صحتمند
کھانا آپ کی پریشانی کو دور کردیتا ہے۔ کہتے ہیں کہ بادشاہ کی طرح ناشتہ
کرو‘ امیر کی طرح دوپہر کا کھانا کھائو اور فقیر کی طرح رات کا کھانا کھائو....
آج کل نہار منہ کافی یا چائے پینے کا رواج ہے۔ یاد رکھیں یہ آپ کے اندرونی
نظام کو خراب کردیتا ہے
آج کل کی مشینی زندگی میں ڈیپریشن ایک عام مرض ہے کیونکہ ہمارے اعصاب روز
مرہ کے مسائل سے نمٹتے نمٹتے بسا اوقات اتنے تھک جاتے ہیں کہ ہم سکون کی
تلاش میں پریشان رہتے ہیں اور سکون نام کی شے ڈھونڈتے ڈھونڈتے مزید
پریشانیوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔ ہائی بلڈپریشر اختلاج قلب نروس بریک ڈائون
اس پر شور زندگی کے تحفے ہیں۔ اکثر خواتین انہیں نظرانداز کردیتی ہیں۔
بیماریاں بڑھنے کی صورت میں ڈاکٹر کے پاس جاتی ہیں۔ ڈاکٹر جو ادویات تجویز
کرتے ہیں وہ چند دن تو اثر ضرور دکھاتی ہیں لیکن جڑ سے بیماریاں ختم نہیں
ہوسکتیں۔ اپنی سب سے بڑی معالج آپ خود ہیں۔ جس طرح مشین کو تیل دیتے رہو تو
وہ ٹھیک رہتی ہے اسی طرح بروقت علاج اور پرہیز ہمیں بہتر اور صحت مند زندگی
عطا کرتا ہے۔ البتہ یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ اپنے مسائل حل کرنے اور ان کے
علاج کیلئے ایسا انداز زندگی اپنائیں جو وقتی طور پر نہیں بلکہ ساری زندگی
آپ کو پرسکون اور صحتمند رکھ سکے۔ اس کیلئے درج ذیل ہدایات پر عمل کریں اور
خوش رہیں۔ مصروفیات کے باوجود اپنے لیے وقت نکالیں۔ ایک عادت کو معمول
بنالیں وہ یہ کہ کاموں سے فارغ ہونے کے بعد ایک کرسی پر اطمینان سے بیٹھیں۔
اس کی پشت پر سر ٹکائیں‘ ٹانگیں ڈھیلی چھوڑ دیں اور ناک سے سانس لے کر منہ
سے نکالیں۔ تمام تر توجہ سانس کے آنے جانے پر رکھیں۔ یہ عمل دس بیس منٹ تک
کریں۔ رفتہ رفتہ آپ خود محسوس کریں گی کہ اس طرح آپ کو سکون مل رہا ہے۔ یاد
رکھیں.... تھکن کا حل سونا نہیں ہے کیونکہ آنکھ کھلنے پر بھی تھکن محسوس
ہوسکتی ہے۔ رات کو کم از کم سات آٹھ گھنٹے ضرور سوئیں اور اگر نہ سوسکیں تو
دن میں آدھا یا ایک گھنٹہ ضرور سوئیں۔ آپ نے دیکھا اور سنا بھی ہوگا کہ
خوبصورت‘ سمارٹ خواتین بھرپور نیند لیتی ہیں۔ دوپہر کو سونے کی عادت ہوتی
ہے۔ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ نیند میں کمی ہوجاتی ہے۔ اس لیے پریشان ہونے کی
قطعی ضرورت نہیں ویسے بھی سات آٹھ گھنٹے سونا صحت کیلئے اچھا ہوتا ہے لیکن
کبھی تو لیٹتے ہی نیند آجاتی ہے کبھی پہروں کروٹیں بدلتے رہو تو نیند نہیں
آتی۔ یہ ایک فطری عمل ہے اپنے آپ کو زبردستی نہ سلائیں۔ نیند نہیں آرہی تو
مطالعہ کریں۔ پڑھتے پڑھتے نیند آجائے گی۔ یہ غور کریں کہ آپ جس کمرے میں
بستر پر ہیں وہاں آپ کی کتنی مرتبہ آنکھ کھلی ہے۔ کمرے میں کسی کی آہٹ سے
آپ کی آنکھ کھل جاتی ہے۔ آپ سونا بھی چاہتی ہیں لیکن نیند نہیں آتی‘ مکمل
اور پرسکون نیند۔ صحت مند غذاپریشانی دور کرتی ہے آپ جتنا بھی خود کو دبائو
میں محسوس کریں ایک صحتمند کھانا آپ کی پریشانی کو دور کردیتا ہے۔ کہتے ہیں
کہ بادشاہ کی طرح ناشتہ کرو‘ امیر کی طرح دوپہر کا کھانا کھائو اور فقیر کی
طرح رات کا کھانا کھائو.... آج کل نہار منہ کافی یا چائے پینے کا رواج ہے۔
یاد رکھیں یہ آپ کے اندرونی نظام کو خراب کردیتا ہے۔ صبح جلدی اٹھیں اور
پرسکون فضا میں ناشتہ کریں۔ اس طرح پورا دن خوشگوار گزرے گا۔ ناشتہ دن کا
اہم کھانا ہے اس لیے ناشتہ ضرور کریں۔ ناشتہ میں انڈا‘ ڈبل روٹی اوردودھ کی
لسی‘ پنیر وغیرہ ضرور کھائیں۔ چینی کی جگہ شہد استعمال کریں۔ تلے ہوئے
کھانوں‘ ڈبے کے کھانوں‘ چربی والا گوشت اور تیل گھی کے کھانوں سے پرہیز
کریں۔ دکانوں سے ملنے والے جوس نہ پئیں بلکہ گھر میں بنائیں۔ کافی‘ چائے‘
زیادہ نمک اوربغیر ابلا ہوا پانی صحت کیلئے نقصان دہ ہے۔ اسے کم سے کم
استعمال کریں۔ ادویات اور نشہ آور چیزوں کا استعمال پان چھالیہ کا استعمال
بڑھتا جارہا ہے لیکن یہ چیزیں وقت سے پہلے بوڑھا کردیتی ہیں جلد جھلسنے
لگتی ہے۔ بال گرنے لگتے ہیں اور آنکھیں اپنی چمک کھودیتی ہیں۔ ان سے گریز
کریں۔ نیز نیند کی گولیوں کا بھی خود کو عادی نہ بنائیں۔ خود کو پرسکون
رکھنے کیلئے ان تمام چیزوں میں سہارا تلاش نہ کریں کیونکہ یہ بڑی بیماریوں
کی جنم دیتی ہیں۔ ایک صحت مند جسم کیلئے ورزش انتہائی ضروری ہے۔ اس سے
انسان فٹ رہتا ہے۔ دماغ پر کم بوجھ رہتا ہے۔ جسم کے اعضاءاور پٹھوں کے
کھنچائو سے سکون محسوس ہوتا ہے۔ ورزش کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ آپ متناسب
جسم کی مالک ہوسکتی ہیں۔ زندگی کو پرسکون رکھنے کیلئے ذات کا پراعتماد ہونا
ضروری ہے۔ خود کو کبھی خوبصورتی یا دولت کی کمی کی وجہ سے کمتر نہ جانیں۔
یہ ایک بری عادت ہے جو آپ کی صحت کی دشمن ہے۔ آپ اپنی ذات پر اعتماد کرکے
خود کو منوا سکتی ہیں۔ لہٰذا اس بات پر کڑھنا چھوڑ دیں کہ میری ساتھی بہت
اچھی ہے اور میں نہیں۔ یقینا آپ میں بھی ایسی کوئی خوبی ضرور ہوگی بس اسے
شناخت کرنا آپ کا کام ہے پھر یقینا آپ بھی کسی سے کم نہیں یہ کچھ زندگی
گزارنے کے انداز ہیں۔ اگر آپ ان پر عمل پیرا ہوں گی تو اس میں کوئی شک نہیں
کہ آپ زندگی جیسی نعمت سے مکمل لطف اندوز ہوں۔
بشکریہ عبقری میگزین |