پچھلے کچھ دنوں سے آرمی اور
حکومت کے چند وزرا میں بیان بازی کا سلسلا چل نکلا ھے اگر یھی وزرا آرمی کے
قصیدے پڑھے تو ٹھیک ھے اگر سچ بولے تو آرمی والو کو اپنا وقار یاد آجاتا ھے،
کوِئ بھی زی شعور شخص خواجھ آصف یا خواجھ سعد رفیق کا بیان سنے تو پتہ چل
جائے گا انھوں نے جھوٹ بولا ھے یا سچ۔۔۔ اگر اس ملک میں کوئی بھی شخص قران
یا اسلام کے خلاف بولے تو اسے کوئ سزا نھی ملےگی لیکن فوج کے خلاف بولنے کی
کوشش بھی کی تو "غدار"، اس غریب ملک کا 70 فیصد بجٹ دفاع کے نام پر خرچ
ھوتا ھے اور دفاع بھی ایسی کے دشمن بھی ھنسے۔ 1948، 1971،1984، 1999 ماشاءاﷲ
یہ سب جنگیں ھم ھار چکے ھیں، 1971 میں تو ایسی شکست ھوئی کسی کو منہ دکھانے
کے قابل نھیں رھے، 90،000 فوجی جوان جنگی قیدی بن گئے، اور آدھا ملک گنوا
بیٹھے، بات لمبی ھورھی ھے قصہ مختصر عزت ماب جناب جنرل پرویز مشرف کے
کارناموں کی طرف آتے ھے۔ جمھوری حکومت کو برطرف کر کے خود ھی عنان اقتدار
سنبھالنا، جی-ایچ- کیو میں بیٹھ کر مسلم لیگ بنانا، اپنی مرضی کا الیکشن
کروانا، 10 سال تک لسانی تنظیم کی سرپرستی کرنا، قبائلی علاقے میں فوج
بھیجنا، امریکی جنگ کو اپنی جنگ کھنا۔ عافیہ صدیقی کو امریکہ کے ھوالے کرنا۔
عدلیہ کو برطرف کرنا، 12 مئی کو معصوم لوگوں کو خون میں نہلانا، اکبر بگٹی
کو شھید کرنا، لال مسجد میں معصوم طلباَء پر آرمی آپریشن کروانا، لکھتا جا
سنتا جا، اور بھی بہت سے نیک کام ھے جو آرمی کرچکی ھے، اگلی دفعہ مرد مومن
ضیالحق کی "شرعی حکومت" کے غیر شرعی کاموں کے بارے میں لکھا جائے گا---
بقلم: باغی پاکستانی |