پختون اور پاکستان

پختون قوم بھی بڑی مظلوم قوم ھے جس کی مرضی جس طرح استعمال کرے، پختون قوم کے ساتھ ظلم اور ناانصافی کی تاریخ بہت پرانی ھے انگریز دور میں پختون قوم کی تقسیم کا آغاز ھوا، کچھ حصہ پنجاب میں شامل کیا گیا کچھ بلوچستان میں اور فاٹا کے نام سے الگ علاقہ بنایا گیا باقی کو { این۔ڈبلیو۔ایف۔پی} کا نام دے دیاگیا، پھر جب پاکستان بننے کا وقت آیا تب بھی پختونوں کے ساتھ زیادتی ھوئی باقی تین صوبوں میں الیکشن کرواے گئے اور "پختون خواہ" میں ریفرنڈم کروایا گیا جس کا خدائی خدمتگاروں {باچا خان} نے بایکاٹ کیا اور "پختون خواہ" پاکستان میں شامل ھوگیا، قیام پاکستان کے بعد بھی پختونوں کے ساتھ ظلم اور زیادتی جاری رھی، روز اول سے پختون رھنما پنجابی اسٹبلشمنت کے دشمن بن گےَ، باچا خان، ولی خان، عبدالصمد خان اچکزئ، اجمل خٹک، ڈاکٹر خان، انکے ساتھ جو کچھ پنجابی اسٹبلشمنٹ نے کیا وہ تاریخ گواہ ھے- یھی پختون تھے جنھوں نے ایوب خان کے مقابلے میں فاطمہ جناح کا ساتھ دیا، لیکن پھر بھی غدار ٹھرے، کشمیر کا جھاد ھو،1965 کی جنگ ھو، 1971 میں شیخ مجیب سے ملاقات ھو، 90،000 جنگی قیدیوں کی رھائ ھو، شملہ معاہدہ ھو، آمریت کے خلاف کلمہ حق کہنا ہو، ہر موقع پر پختون قوم نے ہر اول دستے کا کردار ادا کیا، لیکن پھر بھی "غدار"۔

ابھی آتے ھیں دوسری طرف کس طرح پختونوں کو قومی سیاست سے دور رکھا گیا، بڑی مہارت سے پاکستان میں پختونوں کے چار حصے کیے گئے ھیں، پنجاب کو بڑا صوبہ بنادیا گیا ھے قومی اسمبلی کی سیٹ پنجاب میں سب سے زیادہ وزیر اعظم پنجاب کا یا پھر پنجاب کے ووٹوں سے آیا ھوا شخص ۔ اگر بولان سے چترال تک پختونوں کا ایک صوبہ بنتا ھے تو پختون قوم بھی پنجاب کے مقابل آجائے گی اور وہ دن دور نھیں ھوگا جب ملک کا وزیر اعظم پختونوں کے ووٹوں سے آَئے گا اور "پختون" ہوگا-

Asif Khan
About the Author: Asif KhanCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.