سونامی کے بعد سیلاب

عمران خان کا سونامی صوبہ خیبر پی کے سے گند صاف کر گیا مگر اس کا اثر انکی اپنی پارٹی میں آگیا پھر خان صاحب کو اپنی پارٹی کے اندر سے کچھ گند صاف کرنے کی جدو جہد کرنی پڑی اور اپنی پارٹی کے اندر بھونچال لانا پڑا کئی گندی مچھلیوں کو نکال باہر کیا گیا۔خان صاحب کو اپنی پارٹی کے لوگوں سے زیادہ جماعت اسلامی کے لوگوں پر اعتماد ہے اور خاص طور سے سراج الحق صاحب پر انھیں پورا یقین ہے کہ یہ شخص بہترین کردار کا مالک ہے اسی لئے خان صاحب کی خواہش ہے کہ سراج الحق وزارت نہ چھوڑیں۔23 اپریل کو موجودہ امیر جماعت اسلامی پاکستان اپنی شوریٰ کے سامنے بہت سے معاملات رکھیں گے جن میں صوبہ خیبر پی کے کی وزارت کا معاملہ بھی ہوگا ۔سراج الحق جیسی شخصیت پاکستان میں ڈھونڈے سے ملے گی۔یہ جماعت اسلامی کو جس انداز میں لیجانے کا ارادہ ظاہر کر رہے ہیں اس سے تو معلوم ہوتا ہے کہ عمران خان کی سونامی میں جو کمی رہ گئی تھی اس کو سراج صاحب جماعت اسلامی کے کارکنوں کو فعال بنا کر پورا کریں گے۔لیاقت باغ راولپنڈی کے جلسے میں انھوں نے اعلان کیا کہ اگلے الیکشن میں ووٹروں کا سیلاب آئے گا اور جماعت اسلامی کو اقتدار میں لائے گا ۔(انشا اﷲ )۔پانچ فیصد اشرافیہ سے نجات حاصل کرنے کے لئے پہلے ہی سراج صاحب عوام کو اٹھ کھڑے ہونے کی تلقین کر چکے ہیں۔اب لیاقت باغ راولپنڈی میں انھوں نے عظیم الشان جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جس سیلاب کا ذکر کیا ہے وہ عام لوگوں کی سوچ میں تبدیلی آجانے کے بعد کوئی مشکل کام نہیں ہوگا۔جماعت اسلامی کے کارکن نئی قیادت میں انشااﷲ بیدار ہو جائیں گے اور چوروں لٹیروں سے نجات حاصل کرنے کے لئے ملک کی دینی جماعتوں اور محب وطن سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر اب انقلاب کے لئے ملت پاکستان کو متحد ہونا ہے پھر وہ دن دور نہیں جب پاکستان بڑی طاقتوں کی غلامی سے نکل آئے گا اور دنیا میں عزت کا مقام حاصل کر لے گا اور اﷲ کی نظروں میں ایک فرماں بردار قوم کے طور پر سامنے آئے گا۔ بدھ 23 اپریل کو بہت سے اہم فیصلے ہونے ہیں اور محترم امیر جماعت کو قیم جماعت اسلامی پاکستان اور دیگر ذمہ داران کا فیصلہ بھی شوریٰ کے مشور ہ سے کرنا ہے اس کے بعد سے امیر جماعت اسلامی پاکستان اپنے کام کو منظم طریقے سے آگے بڑھائیں گے اور پورے ملک میں عوام کو ساتھ ملا کر ملک میں انقلاب کی تیاریاں شروع کر دی جائیں گی۔جماعت اسلامی کے ارکان و کارکنان گلی گلی کوچے کوچے لوگوں تک پہنچیں گے اور انشا اﷲ عوام بیدار ہوگی اور اپنے پاک وطن کو دشمنوں کے نرغے سے نکال کر خو شحالی اور ترقی کی طرف لے جانا اپنا فرض سمجھے گی۔کون نہیں چاہے گا کہ ملک پاکستان کو دین دشمنوں اور غیروں کے غلاموں سے نجات مل جائے تاکہ عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔اس وقت ہمارے ملک میں نئی ابھرتی ہوئی قیادت عمران خان اور سراج الحق صاحب کی صورت میں موجود ہے۔دونوں سونامی اور سیلاب کے نعروں کے ساتھ میدان میں نکلے ہیں۔سونامی ایک صوبہ تک محدود رہا سراج الحق کا سیلاب بھی اسی صوبہ تک فی الحال رواں دواں ہے ۔صوبہ پنجاب میں وقتی طور پر اس سیلاب کے آگے بند باندھ دیا گیا ہے۔یہ بقول امیر جماعت اسلامی پاکستان ووٹروں کا سیلاب ہے جو نہایت کم ووٹ لینے والے سیاست دان کو اس کی ذمہ داری دی گئی کہ فی الحال اس سیلاب کو اپنی دھیمی اور ڈھیلی چال کے ساتھ بند باندھ کر قابو میں رکھیں۔پھر جب وقت آئے گا تو ووٹروں کا سیلاب خود قائد محترم لائیں گے۔کچھ لوگ اس ترکیب پر بڑے حیران ہوئے وہ سمجھ ہی نہ سکے کہ ووٹروں کا سیلاب اس طرح بھی روک کر پھر لایا جاتا ہے۔بہر حال پٹھان اور پنجابی کا سیلاب لانے کا انداز اپنا اپنا ہوتا ہے۔جب عمران خان کا سونامی دوبارہ اٹھے گا تب جماعت خان کا سیلاب بھی اپنا رنگ دکھائے گا۔پھر پنجاب کا باندھا ہوا بند بھی سیلاب میں بہ جائے گا اور وہاں پر بھی ووٹروں کا سیلاب جماعت خان کی ہدائت کے مطابق تمام گند بلا کو بہا لے جائے گا اور بلوچ کے باندھے بند کا کہیں نام و نشان تک نہ ہوگا ۔یہ سیاسی سونامی،سیاسی سیلاب اپنے وقت پر رنگ لاتے ہیں۔وقت سے پہلے کوئی کام صحیح نتائج نہیں دیتا۔وقت آنے دیں پھر دیکھیں کہ آگے آگے ہوتا ہے کیا؟کوئی سونامی یا سیلاب ملکی حالات کو اپنے ڈھب پر لاتا ہے یا بوٹوں والے نان ووٹر ملک کی تقدیر سے پھر کھیلنے پر مجبور ہوتے ہیں۔اﷲ ہر طرح کی آفات اور مصیبتوں سے پاک وطن کو محفوظ رکھے (آمین ثمہ آمین)

Zahid Raza Khan
About the Author: Zahid Raza Khan Read More Articles by Zahid Raza Khan: 27 Articles with 29113 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.