انسان کو اللہ نے جتنی صلاحیتیں دی ہیں ان کا بہت تھوڑا
حصہ ہی ہم زندگی بھر استعمال کر پاتے ہیں۔ پھر ہمارے معاشرے میں افراد میں
خود کو پہچاننے سے ذیادہ بھیڑ چال کے پیچھے چلنے کی عادت ہے۔ اپنی فطری
ذہانت کو جاننے اور اس کے مطابق اپنی صلاحیتوں کو پالش کرنا انسان کو
درحقیقت صیح معنوں میں ذہنی اور مادی کامیابی بخش سکتا ہے۔
کامیابی کو عام طور پر ذہانت، تعلیم اور قسمت سے جوڑا جاتا ہے درحقیقیت ہر
ایک کے پاس دماغ ہے اور اگر تعلیم کا موقع نہ بھی مل سکا تو محنت اور مستقل
مزاجی مہارت اور کامیابی کی طرف ضرور لے جاتی ہے قسمت وہی ہے جو انسان کے
ہر روز کئے جانے والے کام جمع ہو کر اس کو صلہ اور بدلہ دیتے ہیں جو کہ
کامیابی یا ناکامی کی شکل میں ہوتا ہے۔
اب مہارت جو اپنی دلچسپی کے کام میں ہم پیدا کرنا چاہتے ہیں وقت اور محنت
کے ساتھ حاصل کرنا ممکن ہے صرف کام کا آغاز کرنے کی بات ہوتی ہے کیونکہ
جدید تحققیق اور مائنڈ سائنس اس بات کو ثابت کررہی ہے کہ انسا ن کا دماغ
وہی ہے جو کچھ آپ اس میں ڈالتے ہیں اور وہی اس میں سے نکلتا ہے سو ڈالتے
ہوئے احتیاط کا دامن پکڑنا ضروری ہے۔
شیف، پینٹر، ڈریس ڈیزائنر، اچھاٹیچر، کاروباری شخصیت، لکھاری، پبلک سپیکر،
ٹرینر، اس طرح کے اور بھی بہت سے کام ہیں جس میں سے کسی ایک کام جسس میں
آُپ کی دلچسپی ہو اس میں ماہر بننا بے حد آسان ہے۔
@ سب سے پہلے منتخب کرلیں کہ آپ خود کو دیکھنایابنانا کس کام کا ماہر چاہتے
ہیں۔ اس کا انتخاب کریں۔
@ اس کام سے متعلقہ معلومات کے ذرائع جانیں وہ لوگ، کتابیں، لیکچرز کچھ بھی
ہوسکتا ہے۔
@ اپنی منتخب کردہ فیلڈ میں اپنی معلومات کے لئے جمع شدہ ذرائع سے استفادہ
کرنے کےلئے ہر روز تھوڑا سا وقت منتخب کریں۔ ہر روز کی بنیاد پر معلومت میں
اضافہ آپ کی صلاحیت کو عمدگی کے ساتھ دھیرے دھیرے نکھارتاہے۔
@ اپنے آس پاس وہ لوگ ڈھونڈیں جو کہ آپ کی ہی فیلڈ میں دلچسپی رکھتے ہوں
اور ماہر بننے کی جستجو کر رہے ہوں ۔ ان سے میل جول بڑھانا آپ کے اپنے جوش
و ولولے کو زندہ رکھتا ہے۔
@ جو بھی علم یا تجربہ یا معلومات حاصل کی جائیں ان کو دوسروں تک پہنچانا
ضروری ہے اپنے سے فیلڈ میں جونئیر لوگوں کو اپنی جمع شدہ معلومات بتا کر آپ
کا اپنا تجربے میں اضافہ ہوتا ہے۔
@ مثبت سوچ اوپر دئے گئے سب کاموں کو کرنے میں سب سے ذیادہ مددگار ہے۔ مثبت
سوچ کیا ہے۔ اس چیز پر نگاہ رکھنا کہ آُپ کیا کوشش کر رہے ہیں۔ اس کو مزید
بہتر کرنے کی کوشش کرنا اور جتنی مہارت حاصل کر چکے اس پر شکرگزار ہونا اور
سب سے بڑھ کر اپنے آپ کا دوسروں کے ساتھ موازنہ کرنے سے پرہیز کرنا۔
زندگی ایک ہی بار ملتی ہے اور آپ کے ہاتھ میں ہوتا ہے کہ آپ پچھتاوے کے
ساتھ مرنا چاہتے ہیں یا کامیابی کی خوشی کو محسوس کرکے اس دنیا سے جانا
چاہتے ہیں۔ وقت دوبارہ ملتا نہیں۔ یہ وقت ہی درحیقیت زندگی ہے ۔
|