عالمی یوم محنت کش ایکبار پھر اتحادویکجہتی کا مطالبہ کررہا ہے

انقلاب فرانس کی صدسالہ تقریبات کے موقع پردوسری انٹرنیشنل کی پہلی کانگریس میں ریمونڈ لیونگ نے تجویز دی کہ 1890ء میں محنت کے اوقات کے تعین کی جدوجہد میں ریاستی تشدد و پولیس کے ہاتھوں یکم مئی 1886ء میں شہید ہونے والے مزدوروں کی ''برسی '' کے موقع پر یکم مئی کو عام تعطیل کی جائے اور یوم مئی عالمی طور پر منانے کے لیے اس تجویز کو با قاعدہ طور پر 1891 میں تسلیم کر لیا گیا۔ اب دنیا بھر میں قانونی طور پر 8 گھنٹے کی ڈیوٹی کو تسلیم کر لیا گیا ہے۔ اور یکم مئی کو دنیا بھر میں تعطیل ہوتی ہے۔ مگر آج بھی کچھ ممالک ایسے ہیں جہاں یکم مئی کی چھٹی نہیں ہوتی اور جلسہ جلوس کی بھی اجازت نہیں ہے۔جیسا کہ سعودی عرب، قطر، عرب امارات، ایران، افغانستان، کویت، دبئی اور بھوٹان وغیرہ جب کہ جاپان شاید واحد ترقی یافتہ ملک ہے جہاں یکم مئی کی چھٹی نہیں ہوتی لیکن مزدور لاکھوں کی تعداد میں جلسہ جلوس کرتے ہیں اور چھٹی کا مطالبہ بھی ۔ انقلاب فرانس اور پیرس کمیون سے متاثر ہو کر شکاگو کے مزدور متحد ہوئے اور جانوں کا نذرانہ دے کر اپنے مطالبات منوائے۔ اسی تسلسل میں انقلاب روس، انقلاب چین، انقلاب اسپین، انقلاب ہند و چین، بلقان، بالٹک، کوہ قاف، ایشیا کوچک اور وسطی ایشیا میں انقلابات بر پا ہوئے۔ لیکن کمیونسٹ انقلاب کی تکمیل نہ ہونے پر یہ سارے انقلاب، رد انقلاب میں تبدیل ہو گئے۔ اب پھر مزدور یورپ، امریکا، ایشیا اور افریقہ میں عظیم جدوجہد میں بر سر پیکار ہیں۔ لاطینی امریکا کے 35 ملکوں میں سے 33 میں کمیونسٹ، سوشلسٹ اور سوشل ڈیموکریٹ بر سر اقتدار ہیں۔حال ہی میں چلی میں سوشلسٹ پارٹی کی خاتون صدر مشعل اور پیرس کی خاتون میئر منتخب ہو کر آئیں ہیں۔ اب بھی کچھ ممالک اپنے آپ کو سوشلسٹ کہلواتے ہیں جیسا کہ شمالی کوریا، زمبابوے، بیلا روس اور لاطینی امریکی ممالک وینزویلا، بولیویا، ایکواڈور، چلی، مالاٹے گوئے اور، اورے گوا وغیرہ۔ عالمی طور پر سرمایہ داری انحطاط پزیر ہے۔ اس وقت ساڑھے سات ارب کی آبادی میں ساڑھے پانچ ارب غربت اور تقریبا دو ارب بے روزگار ہیں۔ عالمی سرما یہ داری کی گروتھ ریٹ اوسطا 2 فیصد تک آ گئی ہے۔ جرمنی کی 2 امریکا کی 3، جاپان کی 0 فیصد، یورپ کی 1.5 فیصد، چین کی 11 فیصد سے گھٹ کر 7.5، برازیل1 فیصد اور انڈیا 8 فیصد سے گھٹ کر 6 فیصد تک آ گئی ہے۔ پاکستان کے مزدورں کے حالات انتہائی دگر گوں ہیںانہیں رنگ و نسل اور فرقوں میں تقسیم کردیا گیا ہے تاکہ وہ متحد ہوکر اس سرمایہ دارانہ نظام کیخلاف کوئی ایسی جدوجہد کرنے میں کامیاب نہ ہوسکیں جو مقامی ' قومی اور عالمی سرمایہ دارانہ نظام کیلئے ''یوم مئی '' جیسی مزید کسی شکست کا باعث نہ بن پائے ۔ یہی وجہ ہے کہ ملک میں آج مزدوروں اور محنت کشوں کی کوئی مشترکہ تنظیم نہیں ہے جس طرح انسانیت کو مذاہب ' اسلام کو فرقوں ' قوم کو تعصب اور سیاست کو جماعتوں میں بانٹ کر ارتکاز قوت سے محفوظ رہنے کا بندوبست کرلیا گیا ہے اسی طرح محنت کشوں کو بھی بانٹا گیا ہے ہر ادارے نے اپنی یونین بنائی ہوئی ہے ' ہر شعبہ اپنی الگ جدوجہد کررہا ہے 'چھوٹی چھوٹی ٹکڑیوں ' ٹولیوں اور یونینوں میں بٹے ہوئے مزدور و محنت کش اپنے مطالبات و حقوق کیلئے احتجاج کرنے ' پولیس کے ڈنڈے کھانے ' بھوک ہڑتال کرنے اور خودسوزی پر مجبور ہیںمگر انہیں ہر بار صرف طفل تسلیاں مل رہی ہیں کامیابیوں اور حقوق کے حصول سے وہ کوسوں دورہیںاور طفل تسلیوں کی وجہ بھی وہ آزاد میڈیا ہے جو ان کی آواز کو ارباب اختیار تک پہنچاکر انہیں ان مزدروں و محنت کشوں کی جانب توجہ دینے پر مجبور کردیتاہے مگر میڈیا کب تک عوام کے تمام حلقوں کو ان کے حقوق دلانے کی جنگ تنہا لڑتا رہے گا اسے اس جنگ میں ان حلقوں کی مدد کی بھی ضرورت ہے اور یہ مدد اس طرح سے ہی کی جاسکتی ہے جب ہم خود اپنی مدد کا عہد کرکے اس پر صدق دل اور مستقل مزاجی کے ساتھ نیک نیتی سے کاربند ہوجائیں جس کیلئے مزدوروں اور محنت کشوں کواپنے حقوق کیلئے قومی سطح پر متحد ہونے کی ضرورت ہے اور چونکہ محنت کش قوم کا غالب حصہ ہوتے ہیں اسلئے محنت کشوں کا اتحادقوم کا اتحادتصور کیا جاسکتا ہے اور جب قوم متحد ہوجاتی ہے تو انقلاب آتا ہے اور انقلاب ہمیشہ مسائل سے نجات اور حقوق کے حصول کا ذریعہ بنتا ہے !

Imran Changezi
About the Author: Imran Changezi Read More Articles by Imran Changezi: 194 Articles with 130787 views The Visiograph Design Studio Provide the Service of Printing, Publishing, Advertising, Designing, Visualizing, Editing, Script Writing, Video Recordin.. View More