ہم پاکستان میں آرٹیکل 40 تک آئن کا نفاز چاہتے ہیں۔
62،63 کے تحت انتخابات چاہتے ہیں۔ پاکستان میں آئنی ، پر امن، مصطفوی
انقلاب چاہتے ہیں۔موجودہ نظام کے تحت سو سال تک بھی تبدیلی نہیں آسکتی۔ اس
نظام میں شامل ہو کر جو بھی تبدیلی لانا چاہے گا وہ خود تبدیل ہو جائیگا
اور نمک کی کان اس ہیرے کو بھی نمک بنا دیگی (جو ہیرہ نمک کی کان میں رکھ
دیا جائے تووہ بھی نمک بن جاتا ہے) ۔پاکستان کے تمام مسائل کا حل صرف نظام
کی تبدیلی میں ہے اور نظام تبدیل کرنے کے لئے پاکستانی عوام کو سڑکوں پر ہی
آنا ہوگا ۔اگر آپ بھی پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں دیکھنا چاہتے
ہیں توآئیں سب مل کر پاکستان کے جھنڈے کے تلے جمع ہو کر موجودہ گلے سڑے
نظام کو اکھاڑ پھینکیں جس نے آپ سے دو وقت کی روٹی چھین لی ، عزت کی زندگی
چھین لی، آپ سے روزگار چھین لیا، اکیلے خودکشی کی موت مرنے سے بہتر ہے کہ
سب مل کران کے گریبان پکڑیں جنہوں نے آپ کے خون سے اپنی گال سرخ کر رکھی
ہیں۔یہ نہ دیکھو کہ کون کہ رہا ہے، یہ دیکھیں کیا کہ رہا ہے۔۔۔کتنے آمر آئے
اس ملک میں، انہوں نے کتنی تباہیاں کیں، ملک تو وہیں کھڑا ہے، کوئی اپنے
ساتھ ملک لیکر نہیں گیا۔ہر کوئی رخصت ہوتا گیا۔ ملک رہیگا۔ ملک پاکستان
کوئی نہیں لیجائے گا اپنے ساتھ انشاءاللہ۔
وہ دن آئیگا جس دن مطلع پر مصطفوی انقلاب کا سویرا طلوع ہوگا۔
کوئی لیڈر انقلاب نہیں لائیگا۔ سبز انقلاب کے لئے عوام کو گھروں سے نکلنا
ہوگا۔
اس نظام کا حصہ بن جانے والی جماعتیں اور لیڈر انقلاب نہیں لاسکتے۔یہ لوگ
نظام کو گالی بھی دیتے ہیں تو عوام کو اپنے ساتھ چلانے کے لئے۔خود اسی نظام
کا حصہ ہیں۔ |