دھائی ہے ----- عالم پناہ دھائی ہے

ابن صدیقی

تجویز نہیں فیصلہ ۔عجیب نہیں بلکہ عجیب و غریب۔ اور نامعقولیت کی انتہاتازہ ترین اطلاع کے مطابق سٹیٹ بنک آف پاکستان کے بزرجمہروں نے نادر شاہی حکم سناتے ہوئے یکم اکتوبر سے ایک دو اور پانچ روپے کے سکے بند کرنے کااعلان کیاہے اس فیصلہ سے ملک کے طول و عرض میں مہنگائی کا ایک نیا طوفان آنے کے ایڈوانس پیش گوئی کی جا سکتی ہے اور یہ بات اندھا بھی جانتا ہے کہ ایک دو اور پانچ روپے کے سکوں کا لین دین ختم ہونے سے ہر چیز کی کم ازکم قیمت دس روپے ہو جائے گی اس آڑمیں ناجائز منافع خور اپنے دانت مزید تیز کرلیں گے یعنی مہنگائی ،بیروزگاری اور غربت کی ماری قوم کے نصیب میں نئی محرومیاں لکھی جا رہی ہیں مثلاً لاہور میں نان8روپے میں فروخت ہورہاہے وزن،معیار اور جسامت کے لحاظ سے یہ قیمت بھی گراں گذرتی ہے سٹیٹ بنک کے اس فیصلہ سے نان ڈائریکٹ 10روپے کا ہو جائے گا سوچا جائے تو اس سے عوام کا تو سوا ستیاناس ہوگیا ناں۔ ایک اور بات انتہائی ضروری ہے ماچس، بچوں کی گولی ٹافی ،بسکٹ اور درجنوں اشیائے ضرورت جو اب ایک روپے سے پانچ روپے میں باآسانی دستیاب ہیں ان کی قیمت کا تعین کیسے ہوگا؟ کوئی مائی کا لال نہیں جانتا اور شاید کسی کو جاننے کی ضرورت بھی نہیں جس ملک میں لوگ دو ڈالر روزانہ سے کم اجرت میں کام کرنے پر مجبور ہیں اور 50%آبادی کو اس اجرت پر بھی کام نہ ملتاہو وہ کیا کریں گے جمہوری حکومتوں کو عوام کی حالت ِ زار کا ٹھیک ٹھیک اندازہ ہونا چاہیے لیکن پاکستان میں یہ چلن تو اب زیادہ ہوگیاہے کہ ارباب ِ اختیار بڑے بڑے ہوٹلوں کے ایئر کنڈیشنڈ یخ بستہ کمروں میں بیٹھ کر غربت ختم کرنے کی سکیمیں تیار کرتے رہتے ہیں اور نان پروفیشنل سیاستدان بھی ان کی ہاں میں ہاں ملاتے ہیں مگر غریبوں کے دکھ کو کوئی نہیں جانتا ۔۔۔ محترم نواز شریف صاحب!آپ کے دور ِ اقتدارمیں غریبوں کے ساتھ یہ کیا ظلم ہونے والا ہے کیا آپ کو اس کا اندازہ ہے ایک دو اور پانچ روپے کے سکے بند کرنے غریبوں کا عملاًکیا حال ہو جائے گا اس فیصلہ سے عملی طور پر ملک میں مہنگائی کا ایک نیا طوفان آنے کے ایڈوانس پیش گوئی کی جا سکتی ہے یعنی ایک روپے کی چیز دس روپے عوام کو دینے کی تیاریاں زور شور سے جاری ہیں اب صحیح معانوں میں غربت نہیں غریب ختم کرنے کیلئے سٹیٹ بنک نے اپنا ایجنڈا جاری کردیا ہے اس بات کو ملکی وسائل قابض مافیا نہیں جانتا ایک روپے کی چیز دس روپے میں اب اس کو ایک غریب آدمی کیسے خریدے گا؟ سوچا آپ نے ،،،،ایک اسلامی نظریاتی ملک میں غریب مہنگائی کے ہاتھوں پہلے ہی زندہ درگور ہو رہے ہیں یکم اکتوبر سے ایک دو اور پانچ روپے کے سکے بند کرنے کااعلان زمینی حقائق کے برعکس ہے یہ فیصلہ برقرار رہاتو ایک ایک روپے کی چیزیں خرید کر کھانے والے بچوں کے چہروں سے مسکراہٹ بھی چھن جائے گی ہر دوسرے گھر میں لڑائی جھگڑے معمول بن جائیں گے اورمحلے محلے غریب خود کشیاں کریں گے، دہائی ہے ۔۔۔ عالم پناہ دہائی ہے۔
Abrar Siddiqui
About the Author: Abrar Siddiqui Read More Articles by Abrar Siddiqui: 16 Articles with 9094 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.