١١ مئی حکومت اپنی پہلی سال کی
تکمیل کی خوشی منا رہی تھی جبکہ سونامی اور انقلاب والے اس حکومت کے خلاف
سراپا احتجاج تھے۔گو میڈیا کو جدھر سے آمدن ملے اس کو کوریج دیتی ہے۔اس میں
کوہی شک نہیں کے عمران خان ڈی چوک میں اپنے جلسے کو کامیاب کر گے اور ساتھ
ہی اسلام آباد والوں کو سنڈے کو دوبالا کریں گے۔عمران خان صاحب کا سونامی
آے اور ڈھول دھماکہ نہ ہو ۔پہلی سیاسی جماعت دیکھی جس کا قائد میوزک کے
ساتھ تقریر کرتا ہے۔عوام بھی جس کو دیکھتی اس کو مسیحا جان لیتی ہے۔میری
سمجھ میں یہ بات نہیں آتی کہ پاکستان کی قومی اسمبلی اور دیگر اداروں کے
قیام کا کیا مقصد ہے اگر معاملات سڑکوں پر حل ہوتے ہیں۔میں حیران ہوں ایک
سال تک تو انتخابی دھاندلی کدھر تھی کیا اسی انتخاب میں خان صاحب نے کے پی
کے میں اقتدار حاصل کیا تھا۔اگر جیت گے تو دھاندلی نہیں اور جدھر ہار گے
ادھر دھاندلی۔الیکشن سے پہلے خان صاحب درا سی بات پر چیف جسٹس کے پاس جاتے
تھے لیکن اب اس وقت کا چیف جسٹس بھی برا ہو گیا۔ایک انتخابی جلسے میں جناب
نے نئے پاکستان بننے کے بعد ہمیشہ عوام سے سچ بولنے کا وعدہ کیا تھا لیکن
جناب سیاست میں سچ ہو جائے تو اس سے بڑا خلق خدا کی خدمت کا فورم کوئی ہو
نہیں سکتا۔پہلے اطلاعات تھیں کے عمران کے جلسے میں عوامی تحریک یک رکنی
عوامی مسلم لیگ جماعت اسلامی سمیت کچھ اور بھی چھوٹی جماعتیں شریک ہوں گی
لیکن ایسا نہیں ہو سکا کیوں کے ڈاکٹر صاحب تو پاکستان کے موجودہ تمام نظام
کو ازسر نو تبدیل کرنے کے قائل تھے عمران خان کا رونا کچھ اور تھا کیونکہ
وہ سوشل میڈیا کے ووٹروں کی مدد سے وزارت عظمی کا خوب دیکھ رہے تھے لیکن اس
کی تعبیر نہ ملنے کا رونا تھا۔جماعت اسلامی نے لاہور میں امیر جماعت کے
استقبالیہ میں حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ق لیگ اور عوامی مسلم لیگ نے شاید
اس جلسہ میں حاضری دی تھی۔خان صاحب جس سونامی کو لے کر نیا پاکستان بنانا
چاہتے ہیں وہ سمجھ سے بالا تر ہے ایک طرف تو اس الیکش کمیشن کے خلاف دوسری
طرف کے پی کے میں اس الیکشن کمیش کے نتائج پر اقتدار میں ۔اب کچھ عمران خان
کے سچ قارئین کرام کی نظر کرتے ہوے پر امن انقلاب کی طرف چلیں گے۔ جی عمران
خان صاحب جب میر شکیل الرحمان کی پکار کے ساتھ ملکر سیلاب زدہ لوگوں کی مدد
کر رہے تھے تو جیومحب وطن تھا جناب آپنے جیو کا بائیکاٹ کیا اور عوام کے
سمندر کو دیکھتے ہوے آپ نے بھی جیو کے خلاف مہم تیز کی کیونکہ جیو جنگ گروپ
نے پاک فوج کے ادارے کے خلاف بات کی تھی۔اس واقعہ کے کافی دنوں بعد نہ جانے
کس کی ایما پر آپ نے زخمی حامد میر جو جنگ جیو گروپ اور آیی ایس آیی کے
درمیان وجہ تنازعہ بنا اس کو پسندیدہ اینکر قرار دیا جناب کے علم ہو گا کہ
انہی میر صاحب کے بھایی نے میر صاحب پر قاتلانہ حملہ کو آیی ایس ایی سے
جوڑا تھا۔جناب عمران صاھب آپ نے ١١مئی کو حکومت کے کرپشن کو بے نقاب کی
الیکشن میں اپنا مینڈیٹ چوری ہونے کا واہ ویلاہ کیا کیا اس دن آپ نے کے پی
کے میں اپنی حکومت کا کوئی اچھا کام بھی گنوایا ۔؟کیا آپ نے اپنے ورکروں کو
بتایا کی ہم نے کے پی کے کو نیا کے پی کے بنادیا ہے دیکھو ہم صوبے میں ترقی
اور بے روزگاری کا خاتمہ کر دیا اگر ہمیں مرکز مین حکومت مل جاتی تو ہم
ایسے ہی تیر یہاں بھی چلاتے لیکن افسوس کہ ایسا کچھ بھی نہیں ہو محض ڈرامے
بازی ہلڑ بازی کے ڈی چوک میں کچھ نہیں ہو ۔نیا پاکستان بنانا ہے تو خان
صاحب اسمبلی کے اندر جا کر قانون سازی کریں ملک کی بہتری کی بات کریں۔سڑکوں
میں وہ لوگ آتے ہیں جن کے پاس بات کرنے فورم نہیں ہوتا-
اب پر امن انقلاب کی بات ہو جاے جناب اس مین کوئی شک نہیں کہ ڈاکٹر طاہر
القادری صاحب ایک منجھے ہوے مقرر ہیں جنا ب نے آج سے دو دھائیاں قبل عوامی
تحریک کے نام سے ایک جماعت تشکیل دی تھی۔اور جناب قادری صاحب منہاج آلقران
کے نام سے ایک این جی او کے بھی خالق ہیں جناب نے کچھ عرصہ قبل اسمبلی رکن
بھی رہے بھر سیاست سے علیحدگی اختیار کر دی اور مہناج آلقران کے فورم سے
خدمات پیش کیں اس میں کوئی شک نہیں کے مہناج آلقران تعلیم کے لیے بہت بڑی
خدمات ہیں۔بھر نہ جانے کیسے ایک دفعہ بھر میدان سیاست میں آنے کا سوجا
۔جناب نے پی پی پی کی حکومت اور پاکستان میں انقلاب کا نعرہ لے کر بھر
سیاست کارخ کیااور اسلام آباد میں تاریخ کا بڑا دھرنا کیا ۔ایک دو روز کے
اس دھرنے کے بعد حکومت وقت کے ساتھ ایک معاہدہ طے معاہدہ اسلام آباد اس میں
بہت باتیں ہوئیں قادری صاحب نے حکومت وقت کو پابند کیا کے وہ ان کے ساتھ
ملکر نئی انتخابی اصلاحات لائیں گے جس کے لیے لاہور میں اجلاس ہوں گے لیکن
وہ دن اور یہ دن جناب قادری صاحب وطن واپس آے ہی نہیں۔جناب انقلاب کینیڈا
سے بیٹھ کر آنا شروع ہو جائیں تو پھر الطاف بھائی کب کے پاکستان میں انقلاب
لا چکے ہوتے۔ جناب پرامن انقلاب والوں سے گزارش ہے کہ وہ عوام کی عدالت میں
جایئں اعتماد حاصل کر کے ملک کا اقتدار سنبھالیں قانون سازی کریں اگر آپ
مخلص ہیں کے ملک میں انقلاب آے آپ آئیں اپنے وطن آکر عوام کے دکھ درد کو
دیکھیں راے عامہ پیدا کریں اور انقلاب لائیں۔نیا پاکستان بنانے والے ان
پانچ سالوں میں خیبرپختونخواہ کو نیا کر دیں ااگلے الیکش میں آپ کو نیا
پاکستان بنانے کو موقع مل جاے گا۔جناب موجودہ حکومت میں دودھ کی نہریں تو
نہیں بہائیں لیکن اگر دیکھا جاے تو ایک سال میں آٹے میں نمک برابر کام تو
کیا ہے نا ۔جناب سب سے پہلا فیصلہ جو اس حکومت نے کیا وہ طاقت ہونے کے
باوجود کے پی کے میں عمران صاحب کو اقتدار دینا اور بلوچستان میں بھی طاقت
کے باوجود اقتدار نہ لینا تھا۔پھر تمام جماعتوں کی ایما پر طالبان سے
مزاکرات کرنا۔ملک میں قدرے امن کی فضاء پیدا کی اور کراچی کے امن کے لیے
اقدامات کیے۔وقت کی ضرورت ہے کے حکومت کو موقع دیا جاے جس طرح پہلے حکومت
کو وقت دیا گیا تھا۔اگر یہ حکومت کچھ نہ کر سکی تو پی پی پی کا اور ق لیگ
والوں کا انجام اس کے سامنے ہے۔ |