ممکنہ نیا سیاسی اتحاد۔۔۔حکومت اورسیاسی جماعتوں کارد عمل

مسلم لیگ ق کے رہنما ؤں چوہدری شجاعت حسین او ر پرویز الہی اور عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے درمیان لندن میں ایک ملاقات ہوئی ،جس میں موجودہ نظام حکومت کو کرپٹ ترین قرار دیا ،اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ موجودہ نظام کی تبدیلی کے لئے مزید رابطے جاری رکھے جائیں گے ۔مشترکہ پریس کانفرنس میں چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کو عوام کی کوئی پرواہ نہیں ہے ۔چور کی بجائے چو ر کی ماں کو پکڑا جائے ۔اس کرپٹ نظام سے چھٹکارا حاصل کرنا بہت ضروری ہے ۔ڈاکٹر طاہر القادری اس کرپٹ نظام کے خاتمے کے لئے اپنا کردار اداکریں عوام ان کا بھر پور ساتھ دیں گے ان کا کہنا تھا کہ ملک میں خطرناک حالات پیدا ہوچکے ہیں ۔نظام کو درست کرنے کے لئے انتخابی اصلاحات پر زور دیا جائے ۔اچھے لوگ منتخب ہوکر آگے آئیں تو معاملات حل ہو جائیں گے ،چوہدری پرویز الہی کا کہنا تھا کہ ہم کسی کے خلاف نہیں بلکہ ملک کی بھلائی کے لئے اکھٹے ہوئے ہیں ۔موجودہ حکومت کی بنیاد ہی دھاندلی پر رکھی گئی ہے ،عوام کو کرپٹ نظام سے نجات دلانے کے لئے مشترکہ لائحہ عمل تیار کریں گے ،انتخابی اصلاحات ہمارے ایجنڈا کا حصہ ہیں ۔موجودہ حکمرانوں نے تین بار فوج سے لڑائی کی ،چوتھی بار لڑنے جارہے ہیں دنیا میں کبھی بھی وزیر دفاع نے اپنی فوج کو برا نہیں کہا ،ہمارے وزیر دفاع اپنی ہی فوج کے خلاف بول رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ عمران خان سے بھی ہمارا رابطہ ہے ،الطاف حسین سے رابطے کبھی ختم ہی نہیں ہوئے ۔عمران خان انتخابی اصلاحات سے متعلق کمیٹی کا حصہ ہیں ،جب ضرورت ہوگی تو دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی ساتھ لے لیں گے ۔پاکستان میں جو ٹرم چل رہی ہے ،ہم اس کو تسلیم نہیں کرتے تو مڈٹرم کا سوال کہا ں سے آگیا ۔میری خواہش ہے طاہر القادری جولائی سے پہلے پاکستان آجائیں ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمرانوں کا اقتدار میں رہنا غیر آئینی ،غیر اخلاقی اور غیر جمہور ی ہے ۔اور حکومت کا خاتمہ عوام پر واجب ہو چکا ہے ۔ہمیں دھاندلی پر مبنی نظام کا خاتمہ کرنا ہوگا ملک بھر میں اختیارات عوام تک تقسیم کیے جائیں لیکن موجودہ حکومت عوام تک اختیارات بھی تقسیم نہیں کرے گی ۔پاکستان میں عوام کا طرز زندگی بدلنے والا نظام لانے کی ضرورت ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ابھی سیاسی جماعتوں کا الائنس نہیں بنا صر ف رابطوں کا آغاز کیا ہے ۔ابھی یہ تعین کرنا باقی ہے کہ دیگر کن قوتوں سے رابطہ کیا جائے ،طاہر القادری نے کہا کہ میں پاکستان میں انقلاب سے متعلق 10نقاتی ایجنڈا پہلے ہی پیش کر چکا ہوں ۔پاکستان میں جمہوریت ہے ہی نہیں تو سازش کس کے خلاف ہوگی ،کرپشن اور دھونس دھاندلی کا نام جمہوریت رکھ دیا گیا ہے ،وہاں خاندانی بادشاہت چل رہی ہے پارلیمنٹ کو احتجاج کر کے وزیر اعظم کو بلوانا پڑتا ہے ۔بیرونی دوروں پر صرف ایک وزیر اعلی کو لے جایا جاتا ہے ۔پاکستانی نظام کے خلاف جنگ ہر شخص پر واجب ہے چوہدری برادران اور طاہر القادر ی کے درمیان لندن میں دوسرے روز بھی ملاقا ت ہوئی ملاقا ت کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا کہ ہم نے دس نکاتی مشترکہ ایجنڈا پر اتفاق کر لیا ہے ۔عوامی تحریک اور مسلم لیگ ق کے اصرار پر جولائی کی بجائے جون میں پاکستان واپس آنے کا فیصلہ کیا ہے ،جس کے لئے تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا میری وطن واپسی کے بعد دھونس کے نظام اور حکومت کے باقاعدہ خاتمے کا آغاز ہوجائے گا ہم نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ دیگر سیاسی قوتوں کوبھی جدوجہد میں شامل کیا جائے گا اس مقصد کے لئے چوہدری شجاعت حسین او ر حسن محی الدین پر مشتمل کمیٹی بنادی گئی ہے اور انہیں رابطوں کا ٹاسک دیا گیا ہے اس بات پر بھی اتفاق ہوا ہے کہ جن جماعتوں سے رابطہ کیا جائے گا ان کے منشور کے مطابق تجاویز کو بھی ایجنڈے میں شامل کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ دس نکاتی عوامی انقلابی پروگرام میں مسلم لیگ ق کی تجاویز کو بھی شامل کر کے اس میں اضافہ کر دیا گیا ہے ،انہوں نے کہا کہ ہم انقلاب کے بعد اقتدار نچلی  سطح پر منتقل کریں گے موجودہ کرپٹ فرسودہ نظام عوام کو آئین کے تحت حقوق فراہم کرنے اور ان کو شریک اقتدار کرنے میں ناکام ہو چکا ہے ۔موجودہ حکومتیں خلاف آئین تشکیل پانے والے الیکشن کمیشن کے تحت دھن ،دھونس اور دھاندلی پر مبنی غیرقانونی و غیر شفاف الیکشن کے نتیجہ میں وجودمیں آئی ہیں یہ حکومتیں عملی طور پر غیر آئینی اور غیر قانونی ہیں ملک میں حقیقی جمہوریت کا کوئی وجود نہیں سیاسی آمریت اور خاندانی بادشاہت قائم ہے جس میں عوام کو خوراک ،رہائش،لباس ،تعلیم ،علاج ،پانی و بجلی اور دیگر سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے ان حالات میں اس امر کی ضرورت ہے کہ جملہ محب وطن جماعتیں اصلاحات،وسیع ترانقلابی عوامی جمہوری ایجنڈے پر متفق ہوں اور ملک کے اندر صحیح معنوں میں شفاف اورعوامی شراکتی جمہوریت کے قیام کے لئے مل کر جدوجہد کریں تاکہ اقتدار عوام کو منتقل کیا جاسکے ۔ہم ارتکاز اقتدار ارتکاز وسائل کو ختم کرکے حقوق اور انصاف عوام کی دہلیز تک پہنچائیں گے اقتدار کو ضلع تحصیل یونین کونسل اور وارڈ کی سطح پر منتقل کیا جائے گا،انہوں نے کہا کہ عوامی بنیادی مسائل کے حل اور ان کو آئین کے وعدوں کے مطابق ایک نئی انقلابی جمہوری عوامی حکومت کا قیام ناگزیر ہوگیا ہے ۔جو شفاف احتساب کرائے لوٹ مار کا خاتمہ کر ے اداروں کو آئین کے مطابق غیر سیاسی اور غیر جانبدار بنا کر مستحکم کرے لوگوں کو آئین کے مطابق حقوق فراہم کرے ،طاہر القادری نے کہا کہ ہم اقتدار میں آکر بے گھر کو گھر دیں گے ۔لوگوں کو روزگار فراہم کیا جائے گا ،پانچ ہزار سے کم آمدنی والوں کی رجسٹریشن کر کے انہیں خوراک آدھی قیمت پر بجلی و گیس کے بلوں میں بھی پچاس فی صد رعایت دی جائے گی ،غریبوں کا مفت علاج ہوگا،نصاب تعلیم میٹرک تک مفت اور لازمی ہوگی ،غیر ملکیتی زمین کاشتکاروں کو فراہم کی جائے گی خواتین کو گھریلو صنعتیں لگانے کے مواقع فراہم کیے جائیں گے ،نصاب تعلیم میں تبدیلی کی جائے گی کرپشن کے خاتمے ،سادہ طر ز حکومت اور ٹیکس میں اضافہ کر کے وسائل پیدا کیے جائیں گے معدنی وسائل کو بروئے کار لایا جائے گا ،ہم نے تمام جماعتوں کو جمع کر کے ملک گیر تحریک چلانے پر اتفاق کیا ہے ،چوہدری پرویز الہی نے کہاکہ طاہر القادری کا ایجنڈا عوام کی فلاح وبہبود کا ایجنڈا ہے جس کا مقصد عام اور غریب لوگوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا اور پاکستان کو مکمل فلاحی ریاست بنانا ہے ،چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ ہم طاہر القادری کا ایجنڈا آگے لیکر چلیں گے ،ان کی مجوزہ اصلاحات انقلابی ہیں سرمایہ کاروں کو آئینی تحفظ دیا جائے گا ہم سوشل میڈیا او ر شخصیات سے مل کر کام کریں گے صرف زبانی خرچ نہیں ہوگا عملی کام کیا جائے گا کسی کو پتہ بھی نہیں چلے گا پاکستان میں پیسے آتے رہیں گے-

یہ تھا ممکنہ گرینڈ الائنس کے حوالے سے چوہدری برادران اور طاہر القادری کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں کا احوال آئیے اب یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ حکومت اس کے جواب میں کیا کرنے جارہی ہے ،خبر یہ ہے کہ حکومت نے اپوزیشن کو سیاسی میدان میں جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے اور ن لیگ نے سیاسی جماعتوں سے رابطے شروع کر دیے ہیں پیپلز پارٹی نے گرین سگنل دیتے ہوئے حکومت مخالف کسی الائنس کا حصہ نہ بننے کی یقین دہانی کرائی ہے سیاسی جماعتوں سے رابطوں کا ٹاسک وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف،وزیر داخلہ چوہدری نثار ،اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار،کو دیا گیا ہے گرینڈ الائنس کا توڑ کرنے کے لئے حکومت نے اپنی پارٹی کو ہدایت کی ہے کہ وہ حکومت کی ایک سالہ کار کردگی کو عوام کے سامنے اجاگرکرے عوام کو یہ باور کرانے کی کوشش کرے کے حکومت عوامی فلاحی منصوبوں پر تیزی سے کام کر رہی ہے لیکن دوسری طر ف اپوزیشن حکومت کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے اور ان عوامی فلاحی منصوبوں کو ناکام بنانا چاہتی ہے تاکہ اپوزیشن کے اس ممکنہ اتحاد کو پزیرائی نہ مل سکے وزیر اعظم نے پارٹی کی سیاسی قیادت کو حکم دیا ہے کہ وہ مذہبی جماعتوں خصوصاً جماعت اسلامی ،جے یو آئی ف اور سنی اتحاد کو نسل سے رابطے بڑھائیں ،انہیں اپنے خلاف بننے والے گرینڈ الائنس سے ممکنہ طور پر دور رکھنے کی کوشش کریں ،ایم کیو ایم کی ہمدردیاں حاصل کرنے کے لئے کراچی اپریشن میں بھی نرمی کی جاسکتی ہے ۔حکومت کو یہ مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ عوامی فلاح و بہبود کے میگا پراجیکٹس پر کام تیزی سے شروع کر دے اپوزیشن کی ہر چال کا مقابلہ اپنے ا ن منصوبوں سے کرے عوام خود ہی اپوزیشن کی ممکنہ تحریک میں خود ہی شرکت نہیں کرے گی ۔حکومت کو بھی مزید پزیرائی مل جائے گی عوامی منصوبوں کا یہ سلسلہ ملک بھر میں پھیلا دیا جائے جنوبی پنجاب پر خصوصی توجہ دینی چاہیے ۔وزیر اعظم نواز شریف نے بعض اپوزیشن پارٹیوں پر زور دیا ہے کہ وہ ملکی مفاد کی خاطر اپنے احتجاجی ایجنڈے سے اجنتاب کریں اور ملک کی تیزی سے ترقی و خوشحالی کی غرض سے حکومتی کوششوں میں تعاون کریں اٹھاون ارب روپے کے نندی پور پاور پراجیکٹ کے پہلے مرحلے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ عوام نے مسلم لیگ ن کی قیادت پر جو مکمل اعتماد کیا ہے وہ اس پر اور عوامی توقعات پر پورا اترے گی حکومت صرف انہی علاقوں میں ترقیاتی منصوبے مکمل نہیں کر رہی ،جہاں سے عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کو زیادہ ووٹ ملے تھے بلکہ ان علاقوں میں بھی ترقیاتی کام کیے جارہے ہیں جہاں دوسری جماعتوں کو مینڈیٹ ملاتھا،نواز شریف نے کہا کہ احتجاج کرنے والوں کو اس بات پر غور کرنا چاہیے کہ حکومت بہت سے بے مثال منصوبوں کے ذریعے ملک کی ترقی و خوشحالی کے لئے کام کر رہی ہے ۔احتجاج کرنے والوں کا مقصد اور ایجنڈا سمجھ میں نہیں آرہا کوئی کینیڈا سے اعلان کر رہا ہے ،لندن میں اجلاس ہو رہے ہیں 66سے یہی کچھ ہوتا رہا خدا کے واسطے پاکستان کو چلنے دو ،وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ ترقی کے خلاف کوئی دھرنا یا احتجاج کامیاب نہیں ہوسکتا ،گرینڈ الائنس کے حوالے سے آئیے یہ دیکھتے ہیں کہ دیگر سیاسی جماعتیں اور سیاستدان کیا کہہ رہے ہیں سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کی بقاء کے لئے جدوجہد کی ہے جمہوری اداروں کے خلاف ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے عام انتخابات میں کھلی دھاندلی ہوئی اس کے باوجود جمہوریت کی بقاکے لئے نتائج کو تسلیم کیا ملک میں جو کھیل کھیلا جار ہا ہے اس سے واقف ہیں لیکن کسی کو جمہوریت پر شب خون نہیں مارنے دیں گے۔ ناراض کارکن تمام اختلاف بھلا کر متحد ہوجائیں ملک انتہائی نازک صورتحال سے گزر رہا ہے ہم نے جمہوریت کے تسلسل اور محترمہ بے نظیر کے میثاق جمہوریت کے معاہدے کی پاسداری کی خاطر انتخابی نتائج قبول کیے تاکہ ملک میں جمہوریت جاری رہے ۔اور جمہوری ادارے مضبوط ہوں ہم ایسی کسی سوچ کا حصہ نہیں بنیں گے جس سے جمہوریت پٹڑی سے اترے،قومی اسمبلی میں قائد حز ب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ وہ کسی بھی اتحاد کے مخالف نہیں یہ سیاسی جماعتوں کا حق ہے تاہم وہ اتحاد حکومت کے مخالف ہوناچاہیے ملک کے خلاف نہیں ،میاں صاحب اپنی ٹیم کو قابو کریں ،عمران خان کے چار حلقوں پر اعترا ض ختم کریں ورنہ یہ سلسلہ آگے بڑھتا چلا جائے گا پرویز رشید کہتے ہیں کہ عمران خان کو سیاست کا کچھی پتہ نہیں شیخ رشید کے شاگرد بن گئے ہیں سیاسی انجام بھی ان جیسا ہوگااپنی سیاسی تنہائی ختم کرنے کے لئے ظہور پیلس سے مدد لے رہے ہیں اور کینیڈا کے سیاسی بازی گر کا سہارا لے کر اپنی سیاست کو بچانا چاہتے ہیں لند ن میں ملنے والے چوہدری شجاعت اور طاہر القادری سیاسی بے روزگار ہیں ،ایک کبھی پارلیمنٹ اور دودسرا اپوزیشن میں نہیں آسکتا ،ایک خبر کے مطابق تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی نے مسلم لیگ ن کو یقین دہانی کرائی ہے کہ تحریک انصاف مسلم لیگ ق اور عوامی تحریک کے درمیان بننے والے الائنس کا حصہ نہیں بنے گی ،نہ ہی حکومت کو گرانے کا سبب بنے گی تاہم انہوں نے واضح کیا ہے کہ اگر بہت مجبور ہوئے مڈٹرم انتخابات کا مطالبہ کر سکتے ہیں جو آئینی اور جمہوری راستہ ہے وفاقی حکومت نے اپنے خلاف سیاسی اتحاد کو ناکام بنانے کے لئے جاویدہاشمی کے ساتھ ساتھ فارق ستار،شاہی سید ،عبدالغفور حیدری اور جماعت اسلامی سے رابطوں کا فیصلہ کیا ہے ،وزیراعظم نوا زشریف نے لیگی ممبران اسمبلی کو اپنے اپنے حلقے کے لوگوں سے قریبی روابط استوار کرنے اور زیادہ سے زیادہ مسائل حل کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں اور کہا ہے کہ علاقائی دفاتر صبح 9بجے سے را ت گیارہ بجے تک کھلے رکھے جائیں اور لوگوں کی دادرسی کی جائے سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ گرینڈ الائنس کے لئے عوامی تحریک اور ق لیگ کے 10نکاتی ایجنڈے کی حمایت کرتے ہیں ،جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ جو لوگ جمہوریت میں مارشل لاء اور مارشل لاء میں جمہوریت کی بات کرتے ہیں ان کے دلوں کو سکون نہیں آرہا وہ جمہوریت کی ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں جو لوگ لندن میں بیٹھ کر سیاست کر رہے ہیں ۔وہ لند ن میں لندن کی ہی بات کریں ۔وہاں پر پاکستان کی بات نہیں ہوسکتی ،حکومتیں بنانا اور گرانا عوام کا کام ہے ہم کسی بھی صورت میں جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کے حامی نہیں اور نہ ہی جمہوریت کے خلاف بننے والے کسی اتحاد کا حصہ بنیں گے ،سوچنے کی بات یہ ہے کہ یہ کرپٹ نظام اور انتخابی نظام میں خرابی اپوزیشن میں اور اقتدار سے محروم رہتے ہوئے ہی کیوں نظر آتی ہے چلو طاہر القادری تو ایک بار اسمبلی میں گئے اور چھو ڑ کر چلے آئے چوہدری برادران تو آل ان آل رہے انہوں نے بھی پورے پانچ سال حکومت کی ہے اس سے پہلے یہ مسلم لیگ ن میں تھے تب بھی یہ ایوان میں رہے ان کو یہ خرابیاں اس وقت تو نظر نہ آئیں انسان کا بنایا ہوا کوئی بھی نظام خامیوں سے خالی نہیں ہوتا اس نظام کو واقعی یہ درست کرنا چاہتے ہیں تو اس وقت کیوں نہ کیا جب ان کے پاس اقتدار بھی تھا اور کسی حد تک اختیار بھی ،اب جبکہ وہ اقتدار سے محروم ہیں تو اصلاحات کے نام پر سیاسی اتحاد بنارہے ہیں ان میں سے کسی کو بھی عوام سے ہمدردی نہیں ہے مصطفوی انقلاب کے نام پر عوام کو گرویداں بنا کر اب سیاست کی جارہی ہے ابھی حکومت کو ایک سال ہی ہوا ہے کہ اس کے خلاف گرینڈ الاؤنس کی تیاریاں زوروں پر ہیں اگرچہ حکومت توانائی سمیت عوامی فلاح کے منصبوبوں پر کام کر رہی ہے نندی پور پاور پراجیکٹس کے پہلے مرحلے کا افتتاح اس سلسلہ کی کڑی ہے حج اخراجات اور سونے کی قیمت میں کمی کے ساتھ ساتھ لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں بھی کمی ہو گئی ہے اس کے باوجود نہ جانے کیا وجوہات ہیں کہ عوام کی رائے حکومت کے خلاف ہے عوام نہ تو کسی گرینڈ الائنس کی حمایت کرتی ہے اور نہ ہی مخالفت ،اس کا یہی کہنا ہے کہ حکومت میٹرو ٹرین اور میٹرو بسوں جیسے غیر ضروری پراجیکٹس کی بجائے عوام کے اصل مسئلہ بجلی پر توجہ دے جو سرمایہ میٹروٹرین اور میٹروبسوں پر خرچ کر رہی ہے وہ بجلی کے منصوبوں اور ادائیگیوں پر خرچ کرے تاکہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوسکے حکومت نے بھی اپنے خلاف بننے والے سیاسی اتحاد کو ناکام بنانے کے لئے سیاستدانوں مذہبی راہنماؤں کے ساتھ رابطوں کے ساتھ عوامی فلاح کے منصوبوں پر کام تیز کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور ممبران اسمبلی کو بھی عوام سے رابطہ رکھنے رات گئے تک علاقائی دفاتر کھلے رکھنے اور عوام کی داد رسی کرنے کی ہدایت کی ہے حکومت اپنے ممبران اسمبلی کو یہی ہدایات اقتدار میں آتے ہی جاری کر دیتی تو عوامی رائے عامہ آج اس کے خلاف نہ ہوتی حکومت اگر گرینڈ الائنس کو ناکام بنانا چاہتی ہے اورعوام کو اس سے دور رکھنا چاہتی ہے تو لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں کمی کرے اور عوام کو زیادہ سے زیادہ بجلی فراہم کرے ،چوبیس گھنٹوں میں زیادہ سے زیادہ چار گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کرے تاکہ عوام اپنے اپنے کاروبار اور کام میں مصروف رہیں اس کے ساتھ گیس کو لوڈ شیڈنگ بھی کم سے کم کرے ،بجلی ،گیس،پٹرولیم ،مصنوعات ضروریات زندگی اور ادویات کی قیمتوں میں کمی کرے ،حکومت توانائی کے جتنے منصوبوں پر کام کر رہی ہے اس کی تفصیل تما م قومی اخبارات میں شائع کرائے ،تاکہ عوا م کو یاد ہانی کرائی جاسکے کہ حکومت ان کے لئے ہی کام کر رہی ہے عوام کو طاہر القادری اور چوہدری شجاعت کا یہ احسان کبھی نہیں بھولنا چاہیے کہ ان کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں نے حکومت کو یہ احساس دلاد یا ہے کہ ہمارے ملک میں عوام بھی رہتے ہیں اور لیگی ممبران اسمبلی کا ان سے رابطہ رہنا ان سے ملاقات کرنا اور مسائل حل کرنا ضروری ہے اگر ان کے درمیان ملاقاتیں نہ ہوتیں تو شاید حکومت کو یہ خیال ہی نہ آتا وزیر اعظم روزانہ ایک گھنٹہ عوام سے رابطہ کے لئے وقف کر دیں فون نمبر دے کر عوام کے مسائل سنیں ہر فرد کو دو منٹ کا وقت دیں جس میں وہ اپنے مسائل آپ کو بتائے اس سے وزیر اعظم کو عوام کے حالات سے براہ راست آگاہی ہوتی رہے گی اور عوام میں بھی ان کی حکومت اور پارٹی کی پزیرائی میں اضافہ بھی ہوتا جائے گا نواز شریف نے سیاستدانوں کو خد ا کا واسطہ دیا ہے یہ بہت بڑا واسطہ ہے صاحب علم شخصیت کو اس پر غور کرنا چاہیے ۔
Muhammad Siddique Prihar
About the Author: Muhammad Siddique Prihar Read More Articles by Muhammad Siddique Prihar: 407 Articles with 350890 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.