جب بھی اندرونی اور بیرونی منفی قوتیں پاکستان کے دفاعی
اداروں کو بد نام کرنے کے لئے نت نئے ہتھکنڈے استعمال کرتی ہیں تو پاکستان
کے محب وطن لوگ ان سازشوں کو ناکام بنا دیتے ہیں ۔ ہمارے ملک کی شرح
خواندگی چاہے کم ہو لیکن دفاعی معاملات اور اپنی فوج کے بارے میں لوگوں کو
نہ صرف معلومات ہوتی ہیں بلکہ وہ کسی کے کہے بغیر مشکل حالات میں اتحاد اور
یکجہتی کامظاہرہ کرتے ہیں ۔ شر پسند عناصر بھی چہرے بدل بدل کر عوام کو
دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ہیں ۔ ایسے معاملات سامنے لانے کی سعی کی جاتی ہے
جن سے شک و شبہہ پیدا کیا جائے اور لوگوں کے جذبات سے کھیلا جائے۔ انسانی
فطرت ہے وہ جلد ہی باتوں میں آجاتا ہے اور اس کے بعد پرکھتا ہے ۔ لیکن یہاں
تو معاملہ ہے اعتماد اور محبت کاہے ۔ کوئی کچھ بھی کہے نہ تو اس پر یقین
کیا جاتا ہے اور نہ ہی کسی سازش کو کامیاب ہونے کا موقع دیا جاتا ہے۔ ایسا
کیوں ہے؟ ایک ایسا سوال جس کا جواب ہر ایک کے پاس ہے۔ جو بھی مشکل وقت میں
ساتھ کھڑا ہو۔ جو جسمانی اور ذہنی طور پر خود کو مدد کے لئے تیار رکھے اور
ناگہانی آفات کے موقع پر فوراََ پہنچے ۔ جس کے دل و دماغ میں ملک و قوم کی
محبت رچی بسی ہو۔ وہ ہر قدم پر ملک و قوم کے لئے ہر قربانی کے لئے تیار ہو۔
جو بحیثیت ادارہ عوام کی فلاح و بہبود کے لئے سوچے ۔ ایسے فلاحی منصوبے
بنائے جن سے عام لوگوں کو فائدہ ہو۔ ہماری عسکری قیادت اور قوت پر لوگوں کو
اعتماد ہے کہ دشمن چاہے سرحدوں پر خطرہ ہو اور چاہے نفسیاتی جنگ کے ذریعے
ذہنوں کو مسخر کرنے کی کوشش کرے سب چاق و چوبند اور تیار ہیں۔
ہماری دفاعی ادارے کو بھی لوگوں کے احساسات کی قدر ہے اور وہ بھی ان پر بھر
پور اعتماد کرتے ہیں ۔ یہی سول ملٹری اعتماد دشمنوں کے دلوں میں کھٹکتا ہے
۔ جس پر اثر انداز ہونے کے لئے وہ کوئی نہ کوئی شرارت کرتے ہیں ۔ یہی وقت
ہے منفی قوتوں کو شکست دینے کا۔ اپنے مقصد پر نظر رکھنے کا۔ ملک کو خوشحال
بنانے کا ۔ |