شہد اور کھجور کے فوائد


تحریر : حکیم جمیل الرحمان اعوان
کھجور کا شمار دنیا کے قدیم ترین پھلوں میں ہوتا ہے یہ پھل دیار رسولی کا تحفہ ہے۔ حج و عمرہ سے آنے والے مبارک تحفے کے طور پر اس پھل کو ضرور لاتے ہیں۔ یہ وہ پھل ہے جس کا ذکر قرآن پاک میں متعدد بار آیا ہے۔ حضرت مریم کو دوران حمل کھجوریں کھانے کی ہدایت کی گئی جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ پھل انتہائی مقوی غذا ہے۔ حکماء اسے کئی اعتبار سے دیگر پھلوں پر فوقیت دیتے ہیں۔

شہد اور کھجور کا مزاج گرم ہے اس وجہ سے یہ موسم سرما میں بہت مفید ہے۔ یہ دمے کے مریضوں کیلئے بہترین غذا کا درجہ رکھتی ہے اور ساتھ ہی ہاضمہ بھی درست رکھتی ہے خون صاف رکھنے کے ساتھ ساتھ یہ جسم میں تازہ خون بھی پیدا کرتی ہے۔ سردیوں کے موسم میں بچوں کیلئے بہترین غذا ہے ایک گلاس پانی میں دو سے تین کھجور یں اور تھوڑا سا شہد ڈال کر اس کا شیک بنالین یہ کمزور بچوں کیلئے بہترین غذا ہے۔ شہد اور کھجور بلغم کا خاتمہ اور پھیپھڑوں کو بھی طاقت بخشتی ہے۔ جسم کے ساتھ ساتھ دماغ‘ اعصاب‘ قلب ‘معدے اورجسم کے پٹھوں کیلئے بھی بے حد مفید ہے۔ جن لوگوں کا وزن کم ہو یا خون کی کمی ہو انہیں پابندی کے ساتھ کھجور اور شہد کا استعمال کرناچاہئے۔ یہ امراض قلب میں بھی فائدہ مند ہے اس کے معدنی نمکیات دل کی دھڑکن کو منظم کرتے ہیں اور اس کے بعض اجزاء کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ خون بننے میں مدد دیتے ہیں کھجور کے ریشے‘ میگنیشم‘ کیلشیم کے حصول کا عمدہ ذریعہ ہے اور ان میں پوٹاشیم کی بھی وافر مقدار موجود ہوتی ہے۔ کھجور‘ فیٹ‘ سوڈیم اور کولسٹرول فری ہے اور صحت کے بارے میں حساس افراد کیلئے بہترین معیاری غذا ہے۔ طب نبویﷺ کے مطابق عجوہ کھجور کی خاص ادویائی اہمیت ہے۔ یہ خون میں کولیسٹرول کی سطح گھٹاتی اور انجائنا کے مریضوں کو فائدہ پہنچاتی ہے۔ خصوصاً مدینہ منورہ کی عجوہ کھجوریں کولیسٹرول لیول گھٹانے میں انتہائی مفید ثابت ہوتی ہیں۔

کولیسٹرول کی سطح گھٹانے کا ایک نسخہ یہ ہے کہ 42 عجوہ کھجوروں کی گٹھلیاں پیس کر اور باریک سفوف بنا کر ایک مرتبان میں رکھ لیں روزانہ نہار منہ استعمال کریں ۔ ایک اور طریقہ یہ بھی ہے کہ ایک چائے کا چمچہ خالص شہد بھر کے اب اس میں کھجور کی 2 گٹھلیوں کا سفوف ملالیں اور 21 دن تک صبح نہار منہ استعمال کریں اور آدھے گھنٹے بعد ناشتہ کرلیں۔ شہد اور کھجور کے استعمال سے انجائنا سے بچاؤ بھی ممکن ہے۔ عجوہ کھجور کے 21 دانے لیں اور اس سے گٹھلیاں نکالنے کے بعد پیس کر باریک سفوف بنالیں۔ پھر اس سفوف کو دوبارہ اسی خالی جگہ میں بھردیں جہاں سے گٹھلیاں نکالی گئی تھیں ان میں سفوف بھر دیں اور سفوف کی ذرا سی بھی مقدار باقی نہ بچے اب انہیں 21 روز تک باقاعدگی سے استعمال کریں انشاء اﷲ تعالیٰ افاقہ ہوگا۔

اسی طرح اﷲ تعالیٰ نے شہد میں بھی اتنی افادیت رکھی ہے جسے بیان نہیں کیا جاسکتا۔ شہد کمزور لوگوں کیلئے اﷲ تعالیٰ کا بہت بڑا تحفہ ہے جس کا سردیوں میں مستقل استعمال انسان کو چار چاند لگا دیتا ہے اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ مردانہ کمزوری دور کرنے کیلئے رات کو سونے سے قبل دو چمچ شہد کے گرم دودھ میں ملا کر پینے سے مردانہ کمزوری دور ہوجاتی ہے اور اگر اس کے ساتھ کھجور کا استعمال کیا جائے تو سونے پر سہاگہ ہوگا۔ معدہ ،جگر ‘ مثانہ میں گرمی ‘ ورم اور سوزش پیدا ہو ہوجائے تو آپ صبح نہار منہ ایک گلاس میں 2شہد کے چمچ ملا کر پئیں انشاء اﷲ تعالیٰ فائدہ ہوگا۔ بچوں اور بڑوں کو اکثر دائمی نزلہ و زکام اور کھانسی کی شکایت رہتی ہے جوکہ بظاہر ایک چھوٹی سی بیماری نظر آتی ہے جسے اکثر چھوٹے بڑے نظرانداز کردیتے ہیں اور یہ مرض بعد میں شدت اختیار کرجاتا ہے جس کے نتیجے میں انسان کو سر درد‘ جسم میں کمزوری‘ آنکھوں سے پانی کا بہنا‘ حلق میں خراش اور ہلکا ہلکا بخار اور تھکاوٹ بھی شروع ہوجاتی ہے جس سے ہر وقت بدن سست روی کا شکار ہوتا ہے۔ ایسے مریضوں کو چاہئے کہ وہ یہ نسخہ بنا کر استعمال کریں ان سب تکالیف کو دور کرنے کیلئے ایک مفید نسخہ آپ کی نظر پیش کرتا ہوں۔
آدھا تولہ ملٹھی‘ آدھا تولہ لونگ‘ آدھا تولہ دارچینی‘ آدھا تولہ فلفل دراز اور آدھا تولہ الائچی کلاں لے کر اس کو باریک پیس لیں اور شہد میں حسب مقدار ملا کر اس کی معجون بنالیں اور رات کو سونے سے قبل آدھی چمچ کھانے سے انشاء اﷲ تعالیٰ کھانسی ‘ نزلہ و زکام اور بخار کی حدت میں کمی واقع ہوگی۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Mehar Amin
About the Author: Mehar Amin Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.