رمضان کا احترام کریں

رمضان کی مبارک با برکت ساعتیں شروع ہوچکی ہے میری جانب سے تمام اہل وطن کو اہل مسلم کو رمضان کی با برکت سعادتیں بہت بہت مبارک ہوں، رمضان کی رحمتوں اور فضائل سے کون آگاہ نہیں ہے، شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری کو اس مہینے کو زیادہ سے زیادہ نیکیاں سمیٹنے کا ذریعہ بنائیں، انقلاب کے ایجنڈے کو عارضی طور پر ملتوی کردیں، ہم انقلاب کے خلاف نہیں حامی ہے، انقلاب تو اب ضرورت بن چکا ہے، اس ملک اور قوم کے لیے، مگر ایسے ناساز حالات میں جب ملک کی فوج ملک و قوم کے دشمن عناصر دہشت گردوں سے نبر آزما ہیں اور جہاد عظیم ضرب عضب میں مصروف عمل ہیں ہمیں پہلے اس جنگ میں خارجی دشمنوں ظالمانوں سے نجات حاصل کرنی ہے، پھر انشاءاللہ اس انقلاب کے ذریعے اس خاندانی مورثی سیاست مورثی جمہوریت اور چور حکمرانوں سے نجات حاصل کرنی ہے، لیکن میری درخواست ہے کہ ایسے وقت میں انقلابی مشن کو عارضی طور ملتوی کردیں، خدشہ ہے کہ حکومت نے انقلاب کو غیر جمہوری اور غیر آئینی فعل تو قرار دے ہی ڈالا ہے، کہیں حکومت یہ فتوی جاری نہ کردے کہ انقلاب شیطانی فعل ہے، اور رمضان میں شیطان کو قید کردیا جاتا ہے تو کہیں حکومت سب انقلابیوں کو قید میں نہ ڈال دے، حکومت نے ایف آئی اے کو متحریک تو کردیا ہے-

اس رمضان میں ہمیں دوگنی نیکیاں سمیٹنے کا موقع ملا ہے، ماہ رمضان میں سب سے بڑی دو نیکیاں ہیں، ایک تو دہشت گردی کے خلاف مصروف مسلح افواج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہونا اور دوسرا قبائلیوں کی بڑھ چڑھ کر مدد کرنا جو عارضی طور پر ہجرت پر مجبور ہوئے ہیں، مخلوق خدا کی خدمت کرنا سب سے افضل عمل ہے اور اللہ نے ہمیں اس مقدس ماہ میں ڈبل نیکیاں کمانے کا بڑا نادر موقع فراہم کیا ہے، ان کی دیکھ بھال کرنا خیال کرنا انقلاب سے بڑا درجہ ہے، ڈاکٹر قادری صاحب کو چاہیے کہ اس ماہ میں سارے معاملات عارضی طور پر ختم کرکے نیکیاں سمیٹے اور آپریشن ضرب عضب کو کامیابی سے ہمکنار ہونے دیں اور ویسے بھی اب ماہ رمضان ہے، اور اس مقدس ماہ میں اہل مسلم تمام اپنے روز مرہ کے معاملات کو چھوڑ کر مصروف عبادت ہوجاتے ہیں، اس ماہ میں اور آپریشن ضرب عضب کے دوران کسی بھی قسم کی افرا تفری بے چینی پھیلانے سے خدا راہ گریز کیا جائے-

وزیر اعظم نے بڑی چالاکی دیکھائی ہے، جس دن عمران خان نے بہاولپور کا جلسہ کرنا تھا اسی دن عمران خان کو بنوں کے دورے کی دعوت دے ڈالی مگر اس نے معذرت کرنا تھی سو معذرت کرلی، ظاہر ہے عمران خان نے بچپن میں مکھی اور مکڑے کی کہانیاں پڑھ رکھی ہیں، اس لیے وہ وزیر اعظم کے جال میں آسانی سے پھنسنے والا نہیں،ہے، اور اتنے سادہ نواز شریف بھی نہیں ہے، وہ اپنے منصوبے میں ناکام ہوئے انہیں دور پر جانا تھا سو وہ چلے گئے-

طاہرالقادری نے ابھی تک اپنے کسی جلسے دھرنے کا پروگرام نہیں بنایا، پر وہ سانحہ ماڈل ٹائون پر حکومت کو للکار ضرور رہے ہیں، وزیر اعظم کو چاہیے تھا کہ وہ عمران کی جگہ طاہرالقادری کو دورے کی دعوت بھیجتے، اور رمضان میں اس نیکی کا کئی گناہ اجر ملتا۔ اپنے حریف کے ساتھ نیک سلوک کرنے کا الگ سے اجر و ثواب ملتا ہے، اور اگر وزیر اعظم طاہرالقادری کو ساتھ لے جانے سے انکا کردیں تو پھر وہ کئی سو گناہ کے مرتکب ہوگے، حریف کو نقصان پہنچانے کا موقع طاہرالقادری کو ہر گز ضائع نہیں کرنا چاہیے-

وزیرستان کے متاثرین کی دل کھول کر مدد کی جائے، پاک افواج کے جوانوں کو میرا سلام ایک طرف وہ خارجی دشمنوں سے نبر آزما ہیں اور وزیرستان سے گندگی کو صاف کرنے کے لیے ضرب عضب میں مصروف ہیں تو دوسری طرف متاثرین کی خدمت میں اپنا رات دن ایک کئے ہوئے ہیں، اوپر سے رحمتوں بھرے مہینے کی شروعات ہوچکی ہیں کہ جس میں اللہ پاک ایک نیکی کا اجر کئی سو گنا بڑھا دیتا ہے، ان تمام فرائض کو میرے فوجی جوان اپنی جواں مردی سے سر انجام دے رہے ہیں، اور کئی کئی سو گناہ نیکیوں کو سمیٹ رہے ہیں، حکومت بھی وزیرستان متاثرین کے لیے اقدامات کررہی ہیں، خلق خدا کی خدمت کرنے میں بحریہ ٹائون کے مالک ملک ریاض ایک بار پھر سب پر بازی لے گے ہیں، اور انہوں نے پانچ ارب روپے متاثرین کے لیے امداد کا اعلان کردیا اور ایک لاکھ متاثرین کی ذمے داری الگ سے لی ہیں، ملک ریاض خدا ترس انسان ہے اس کا دل مخلوق خدا کی خدمت کے جذبے سے سرشار ہیں، طاہرالقادری کو بھی چاہیے کہ وہ بھی عالمی سطح پر جنگی بے گھروں کی مدد کے لیے فنڈ ریزنگ کا کام کریں اور اپیل کریں، عمران خان نے 14 اگست کو سونامی کی کال دی ہے خان صاحب کو بھی چاہیے کہ وہ سونامی کو ملتوی کرکے فلائی کاموں میں حصہ لیں وزیر اعلی پنجاب اور وزیراعظم بھی جس سخاوت کا مظاہرہ نہیں کرسکے، اس سے کئی سو گناہ بڑا فنڈ شیخ اسلام طاہرالقادری کی اپیل پر اکٹھا ہوسکتا ہے، کیونکہ ان کے پیرو کار بڑے کومٹڈ ہیں، وہ اپنے شیخ کے حکم پر اپنا سب کچھ قربان کردینے کے لیے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں، مال اسباب ہی نہیں وہ تو اپنی جانیں بھی نچھاور کرچکے ہیں، سانحہ ماڈل ٹائون میں حکومت ان کے پروانوں کا ٹیسٹ کرچکی ہیں، رمضان کے تین عشرے ہیں اللہ ہمیں ان پرعمل پیرا ہونے کی ہر ایک کو توفیق دے، اور طاہرالقادری اس سے بھی بڑھ کر بہت کچھ کرسکتے ہیں، وہ ایک کروڑ نمازیوں کو اکٹھا کرنا چاہتے ہیں، اور وہ اس صلاحیت سے مالامال ہیں، کیا ہی اچھا ہوں کہ وہ اس کروڑ کی نفری کو انقلاب سے پہلے فلائی کاموں میں لگا دیں،شیخ السلام واقعی انقلاب لانا چاہتے ہیں تو اس مقدس ماہ میں ان حالات میں خلق خدا کی خدمت میں ہاتھ بٹائیں، پھر انقلاب ہر دکان ہر گھر کی دہلیز پر دستک دیتا دیکھائی دے گا-

بجلی کا شعبہ ایسا ہے جس میں انقلابی بنیادوں پر کام کرنے کی اشد ضرورت ہے، انقلابی جذبے سے سرشار ہوکر خلق خدا کو لوڈ شیڈنگ کے عزاب سے نجات دلائی جاسکتی ہے، ابھی تک عابد شیرعلی مکھکیاں مار رہا ہے، ہر ماہ بجلی کے بلوں میں اضافہ کررہا ہے اور بجلی کا کچھ اتا پتہ نہیں ہوتا۔ شیخ السلام کو بجلی کے منصوبوں میں اپنا دست تعاون بڑھانا چاہیے اور حکومت سے اپیل کریں کہ ان منصوبوں کی فائلوں کی گرد جھاڑ کر ہمارے جاں نثاروں کے حوالے کردیں جائیں، اگر حکومت کے پاس کوئی بجٹ ہے تو وہ بھی دے دے، باقی خود شیخ السلام اپنے فنڈ سے مکمل کردیں، ان منصوبوں کو حکومت کے ہاتھ میں ہر گز نہیں رہنا چاہیے، کیونکہ لوڈ شیڈنگ کا عزاب چار سال تو کیا حکمرانوں کی چار نسلوں کی بادشاہت بھی ختم نہیں کرسکتی، شیخ السلام خدا راہ اس منصوبے کا سنگ بنیاد اس ماہ مقدس رمضان میں رکھ دیں، اور خلق خدا کی خدمت میں مصروف ہوجائیں، افواج پاکستان سے یکجہتی کا بھر پور اظہار کریں، رمضان کا احترام کریں-
Mohsin Shaikh
About the Author: Mohsin Shaikh Read More Articles by Mohsin Shaikh: 69 Articles with 55631 views I am write columnist and blogs and wordpress web development. My personal website and blogs other iteam.
www.momicollection.com
.. View More