شمالی وزیرستان آپریشن ۔ ۔ چند تلخ حقیقتیں

خبروں پر غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ شمالی وزیرستان آپریشن امریکہ کے بے حد اصرار اور دباؤ پر کیا گیا ہے۔ اسکا مقصد پاکستان کو مزید انتشار میں مبتلا رکھنا اور اسپر قرضوں کا بوجھ ناقابلِ برداشت حد تک بڑھانا ہے۔ چنانچہ امریکہ نے شمالی وزیرستان پر حملہ ہوتے ہی اپنی روکی ہوئی اگلی قسط فورا“ جاری کردی اور “موڈیز“ نے بھی پاکستان کی بونڈ(Bond) پر قرض کی ‘ریٹنگ‘ میں اضافہ کردیا تاکہ پاکستان مزید سرکاری بونڈ پیش کرکے یورپ وغیرہ سے مزید قرض لے سکے۔ ان تمام قرضوں کی ماسٹر مائنڈ ہماری مہربان “یہودی عالمی سودی مافیا“ ہے جسکی سودی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ دنیا میں انتشار برپا کرنا، جنگیں کرانا اور اسکے لئے بھاری سود پر قرض دیکر مالی فوائد سمیٹنا ہے۔ پاکستان کے کیس میں تو ایک اور اضافی فائدہ یہ بھی ہے کہ ایک ایسا ملک (اُنکی نظر میں) قرضوں کے بوجھ تلے دب کر تباہ و برباد ہوگا، جسکو یہودی اچھی طرح سمجھ گئے ہیں کہ اللہ تعالٰی امت مسلمہ کی عظمتِ رفتہ بحال کرنے کے لئے وجود میں لایا ہے۔ ایک سابق اسرائیلی وزہرِ اعظم لیوی اشکول کے بقول پاکستان اسرائیل کے لئے عربوں سے بڑا خطرہ ہے۔ یہ بیان لندن کے یہودی اخبار Jewish Chronicle میں شائع ہؤا تھا۔

یہ تو تھا شمالی وزیرستان آپریشن شروع کرنے کی حقیقی وجوہات کا تجزیہ۔ اب ملاحظہ فرمایئے راقم کی رائے میں اس آپریشن کے نتائج کیا ہونگے:-
1- دہشت گردوں کا خاتمہ نہیں کیا جا سکے گا۔ وہ افغانستان سے لیکر کراچی تک پھیل جائینگے۔ جیسے قبل ازیں سوات آپریشن کے بعد وزیرستان تک پھیل گئے تھے۔
2- IDPs کو پاکستانی انتظامیہ کی کرپشن کی وجہ سے، انکی بے گھری کے دوران جو انتہائی ناقابلِ برداشت تکالیف ہونگی ان سے پاکستان سے ان قبائیلیوں کی محبت کا جذبہ کم ہوگا۔
3-پاکستانی فوج کی تعداد جو پہلے ہی بھارت کے مقابلے میں بہت کم ہے، اُسے دشوار گزار علاقوں میں گوریلا وار سے کافی جانی نقصان کا سامنا ہوگا۔
4- دہشت گردی میں کمی کے بجائے اضافہ ہوگا، جیسا کہ سوات میں آپریشن کے بعد ہؤا۔

اسلئے سمجھداری کی بات یہ ہے کہ شمالی وزیرستان کی جنگ میں فوری سیز فائر(جنگ بندی) کی جائے، IDPs کو اپنے گھروں میں واپس پہنچایا جائے اور دہشت گردوں کے خلاف لڑائی میں جو فنڈ رکھا گیا ہے اس سے انکی مدد کی جائے۔

اگر ایسا نہ کیا گیا تو دہشت گردی کے خلاف اس جنگ کی دلدل میں ہزاروں اموات اور اربوں کھربوں روپے خرچ کے لئے تیار رہا جائے جو پاکستان اور پاکستانی عوام کے لئے ایسا نقصان ہوگا جسکی تلافی کے لئے صدیاں بھی ناکافی ہونگیں۔ یعنی پاکستان قرضوں کے سمندر میں ڈوب جائیگا، اور پاکستانی قوم کا جو حشر ہوگا وہ سوچ کر ہی رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں۔

اب رہا یہ معاملہ کہ حالیہ دہشت گردی پر کیسے قابو پایا جائے، تو اسکا صرف ایک فارمولا ہے کہ “قراردادِ مقاصد“ اور آئین کی “اسلامی دفعات“ پر مکمل طور پر، خلوصِ دل سے اور فوری عملدرآمد کیا جائے۔

ظفر عمر خاں فانی
About the Author: ظفر عمر خاں فانی Read More Articles by ظفر عمر خاں فانی: 38 Articles with 41988 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.