میاں صاحب پاکستان کیلئے

14اگست کون جیتے گا مجھے یہ خبر تونہیں ہاں مگر اتنااندازضرورہے کہ اگراصلی والامارچ ہواتو موجودہ حالات کے تناظرمیں ایک فریق کلی طورپریہ بازی ہارجائے گا۔اوروہ ہے پاکستان کا غریب طبقہ بشمول پاکستان۔

کالم کی طوالت سے بچنے کیلئے ہم براہ راست موضوع کی جانب آئیں گے۔میاں صاحب ‘خان صاحب کے مقابلے میں زیادہ تجربہ کارہیں ۔سیاسی بلوغت بھی زیادہ مگرعوام اب اس بہترین تجربے سے مستفید بھی ہوناچاہتے ہیں۔اس میں توکوئی دورائے نہیں کہ جس طرح کی توقعات لے کر عوام نے ن لیگ پربھروسہ کیا تھاوہ ابھی تک کافی حدتک تشنہ ہے ۔اسکی ایک وجہ تویہ ہے کہ جب آپ کسی سے توقع کرتے ہیں تواسے ٹائم اورسکون بھی دیجئے تب ہی کام بنے گا۔دوسری بڑی وجہ بیوروکریسی میں موجودغریب دشمن عناصرہیں۔میاں صاحب کو چند ایک اقدامات فوری کرنے کی ضرورت ہے ۔1:پہلی فرصت میں اپنے اورساتھیوں کے عزیزواقارب کوباعزت رخصت کریں تاکہ ملک کی بڑی سیاسی جماعت پر سے اقرباء پروری کالیبل اکھڑسکے۔2:قومی اسمبلی وسینٹ کے اجلاس میں متواترتشریف لاکرتندوتیزسوالات کاسامناکریں۔اس سے برداشت کی صلاحیت میں اضافہ ہوگااورپارلیمنٹ کاوقاربحال ہوگا۔3:کم ازکم ایسا توضرورہوکہ ن لیگ کے تمام منتخب نمائندے آپ سے مل سکیں‘تبادلہ خیالات کرسکیں اس سے پارٹی میں موجوددراڑیں ختم ہوں گی اور عوامی مسائل کے حل میں کچھ نہ کچھ مددضرورملے گی۔4:خان صاحب سے مذاکرات کیلئے سابق صدرسے مستفیدہوں اوراگرکپتان کے پاس بھی جاناپڑے توپاکستان کوانارکی سے بچانے کیلئے ایساضرورکریں۔5اپنی مجلس مشاورت کادائرہ وسیع کریں اور چودہ اگست کواگر’’کارکن مارچ‘‘ ہوتوانتظامی معاملات کی براہ راست خود نگرانی کریں اوروزیراعلی پنجاب کے مشوروں پربھی اس ضمن میں عمل کیجئے۔6:تمام اہل وطن سمیت ن لیگ کے ارکان کواستغفارکرنے کی تلقین کریں اوران بیانات پر محظوظ مت ہوں جن میں کہاجارہاہے کہ اگرہماری حکومت گرائی گئی توہمارے کارکن بھی چین سے نہ بیٹھیں گے۔بلکہ اہل نظرسے رابطہ رکھیئے۔7:اوراگرپانچ سال پرسکون ہوکرکام کرناچاہتے ہیں توچوہدری برادران کو ن لیگ میں ضم کرلیجئے اوراگراتنابھی نہ ہوسکے توپھرشیخ رشید جیسی نایاب ڈھال کواپنالیجئے ۔یہ گھونٹ کڑواہے توپنیرکی سی طاقت بھی رکھتاہے ۔8:اخبارمیں حزب مخالف اورکرائم ومسائل کے گوشوں کابلاناغہ مطالعہ کیجئے اورمہینہ میں ایک آدھ مرتبہ کسی متاثرہ مظلوم کی دادرسی کیلئے اسکے گھراورمتعلقہ دفترکاچکربھی لگائیے ۔اس سے عوام میں حوصلہ پیداہوگاکہ وہ جوووٹ اورٹیکس دے رہے ہیں اس کے مقابلے میں انکی جان ومال کی حفاظت بھی کی جارہی ہے اوردوسرافائدہ یہ ہو گاکے ادارے درست سمت چل پڑیں گے ۔اورآپ بھی مسائل کی حقیقت اورگیرائی ازخود ماپ سکیں گے۔9:اوراگرہوسکے توپارٹی کے خاص وعام ممبران کومخالفین کے رکیک جملوں کے مقابلے میں نرم گفتاری اوربرداشت کاسبق دیجئے۔

اگر میاں صاحب اپنااندازحکمرانی نہ بدل سکے تو ’’کارکن مارچ‘‘کسی حدتک عوامی مارچ میں بدل سکتاہے اوراگریہ آج ممکن نہ ہوسکاتوکل کسی نہ کسی صورت میں ضرورجلوہ گرہوگا۔ ۔گوکہ یہ ایک ایساجائزعمل ہے جس کاموقع محل قطعا درست نہیں مگر نقصان کی اُمیدکی جاسکتی ہے۔میں نے آج تک جتنے بھی جنازے پڑھے ہیں ان میں باآوازبلندیہ بات ضرورسنی ہے’’میں میت کاولی ہوں ‘فوت ہونے والے نے جس کسی کے روپے پیسے دینے ہوں وہ مجھ سے لے سکتاہے اوراگرکوئی کوتاہی ہوتومعاف کردیجئے ‘‘میں نے آج تک کسی کو میت کی موجودگی میں پیسوں کاتقاضاکرتے نہیں دیکھا‘حالانکہ پاکستان کے حالات بتارہے ہیں کہ کم وبیش ہرمیت لازمی مقروض ہوتی ہے۔یقین ہے کہ آپ نے بھی نہیں دیکھاہوگا۔بعد کی بات اورہے۔ہرچیز موقع کی مناسبت سے ہی جچتی ہے۔شادی جائزاورسنت ہے مگربلوغت کے بعد۔معاف کیجئے گاآج عجب مثالیں تحریرہوئیں۔خان صاحب اگرآپ کی حق تلفی ہوئی ہے تو مناسب وقت کاانتظارکیجئے اورفی الحال مذاکرات کیجئے اسی میں آپ کااورملت کافائدہ ہے۔اس کالم کی دوسری قسط’’خان صاحب پاکستان کیلئے‘‘ ایک دودن تک آپ کی نظروں کے سامنے ہوگی۔
sami ullah khan
About the Author: sami ullah khan Read More Articles by sami ullah khan: 155 Articles with 174650 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.