میڈیکل سائنس میں الٹراساؤنڈ بنیادی تشخیص کا درجہ رکھتا ہے
( معروف ریڈیالوجسٹ ڈاکٹر ارشاد احمد میاں, پیرمحل PIRMAHAL)
پیرمحل۔ میڈیکل سائنس میں
الٹراساؤنڈ بنیادی تشخیص کا درجہ رکھتا ہے شعبہ ریڈیالوجی نے انسان کی
زندگی کو بدل کر رکھ دیا ہے الٹراساؤنڈ کی شعاعیں مضر صحت نہیں۔
یوں تو طبی سائنس نے بے حد ترقی کی ہے لیکن کچھ شعبے ایسے ہیں جن میں بہت
زیادہ تحقیق نے نمایاں کارکردگی کارکردگی دکھائی ہے ان میں ایک شعبہ
ریڈیالوجی ہے اس سلسلہ میں معروف ریڈیالوجسٹ ڈاکٹر ارشاد احمد میاں نے کہا
ہے کہ میڈیکل میں الٹراساؤنڈ بنیادی تشخیص کا درجہ رکھتا ہے۔ الٹراساؤنڈ
آواز کی خاص لہریں ہیں جن کی فریکوئنسی بہت زیادہ ہے اور انسانی کان اس
آواز کو نہیں سن سکتے۔ یہ مختلف طریقوں سے بیماریوں کی تشخیص میں استعمال
کی جاسکتی ہیں جن میں خصوصاً پیٹ ، جگر کی بیماریاں ، گردے، مثانے، پتے کی
پتھریاں اور ہر قسم کی رسولیوں کے لئے الٹراساؤنڈ انتہائی اہم ہے۔ اس کے
علاوہ چھاتی کی گلٹیاں اور گلہڑ میں الٹراساؤنڈ اہم کردار ادا کرتا ہے ۔انہوں
نے کہا کہ الٹراساؤنڈ کے ذریعے Breast Cancer کی قبل از وقت یا بروقت تشخیص
ممکن ہوئی اس مقصد کے لئے روایتی طور پر MRI سکیننگ اور میمو گرافی کی مدد
لی جاتی ہے۔ Breast Cancer کی شرح خواتین میں زیادہ ہے۔ مردوں میں بھی ایک
فی صد Breast Cancer پایا جاتا اس کے علاوہ مردوں میں پھیپھڑے اور مردانہ
غدود (پراسٹیٹ) کا کینسر نمایاں ہے۔ جدید ریسرچ سے نیوکلئیر میڈیسن، کلر
ڈاپلر الٹراساؤنڈ، سپائرل سی ٹی سکین، ایم آر آئی اور 3D/4D الٹراساؤنڈ
پاکستان میں متعارف ہوچکے ہیں۔ کلر ڈاپلر الٹراساؤنڈ سے جسم میں خون سپلائی
کرنے والی نالیوں کا معائنہ کیا جاتا ہے جو کہ فالج کے مریضوں کے لئے سود
مند ثابت ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کو زچگی کے پہلے تین ماہ
میں ایک دفعہ الٹراساؤنڈ ضرور کروانا چاہئے تاکہ زچہ و بچہ کو در پیش مسائل
کو اچھے طریقے سے حل کیا جاسکے ۔ اس حوالے سے 3D/4D الٹراساؤنڈ قابل ذکر ہے۔
اس نئی تکینک سے پیدا ہونے والے بچے میں پیدائشی نقائص مثلاً کٹے ہوئے ہونٹ،
تالو، ہاتھ یا پاؤں کامعذور ہونا وغیرہ وغیرہ اچھی طرح سے نظر آسکتے ہیں۔
ہیپاٹائٹس میں الٹراساؤنڈ بہت اہمیت کا حامل ہے اس طریقہ میں جگر کا سکڑنا
اور ہیپاٹائٹس کی وجہ سے جگر کی تبدیلیوں اور پیچیدگیوں کا بہ خوبی اندازہ
کیا جاسکتا ہے اور مرض پر قابو پانا پہلے سے بہت آسان ہوگیا ہے۔ ٹی بی کے
حوالے سے انہوں نے بتا یا کہ تقریباً 90 لاکھ افرادسالانہ ٹی بی کا شکار
بنتے ہیں اور 20 لاکھ اپنی زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔ ٹی بی قابل علاج ہے
اس لئے کسی بھی علامت کی صورت میں اپنے معالج سے فوراً رابطہ کرنا چاہئے۔
بروقت تشخیص کے لئے مریض کا ظاہری علامات کے ساتھ ESR اور چھاتی کا ایکسرے
ہونا بہت ضروری ہے۔ پھیپھڑوں کی ٹی بی کے علاوہ انتڑیوں کی ٹی بی میں
الٹراساؤنڈ بنیادی اہمیت کا حامل ہے اس سے جسم کے اندر غدودوں کا معائنہ
کیا جاتا ہے اور Barium سٹڈی کی جاتی ہے۔ لہذا الٹراساؤنڈ کسی مستند
ریڈیالوجسٹ سے کروانا چاہئے تاکہ مرض کی بہتر تشخیص ہو۔بگڑی ہوئی یا زیادہ
پیچیدہ صورت حال میں سی ٹی سکین کی سہولت اب پاکستان میں جگہ جگہ میسر ہے۔ |
|
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.