چوروں اور لٹیروں کا ظلم سہنے والے، خاموش رہنے والے
ناامید بوڑھے پاکستانی والدین مجرم ہیں اپنی مفلس اور غریب نسلوں کے
آج کی پاکستانی نسلوں کو، ہر ہر نوجوان کو خاموش رہنے والی، ظلم سہنے والی
پہلی کمزور اور ڈرنے والی نسلوں کو سمجھانا ہوگا کہ آج کا دور غلامی کا دور
نہیں ہے بلکہ سر اٹھا کر ایک پاکستانی بن کر جینے کا وقت آ چکا ہے- پہلی
نسلوں کو اس بات کا ادراک کرنا ہو گا کہ ان کی خاموشی اور ظلم سہنے کی روش
نے پاکستان کو ایک مفلس، غریب، ان پڑھ اور انتہائی کمزور قوموں کی فہرست
میں لا کھڑا کیا ہے۔ عام پاکستانی کے پاس کھانے کو خالص خوراک نہیں، پینے
کو صاف پانی نہیں، بجلی نہیں، چینی نہیں، آٹا نہیں حتی کہ ٹماٹر پیاز تک
نہیں۔ تعلیم، صحت، روزگار اور ترقی یافتہ ملکوں میں موجود سہولیات تو بہت
دور کی بات انسان ہونے کا حق تک نہیں-
اور اگر بوڑھے نسلی غلامی یا بیوقوفانہ خاندانی روش کا دعوی کریں تو ایسے
کمزور پاکستانی والدین کو بتائیں کہ آج پاکستانی چوروں اور لٹیروں کی وجہ
سے دنیا میں کہاں کہاں ذلیل و رسوا ہو رہے ہیں۔ دوسری قوموں کی غلامی کر
رہے ہیں- ہمیں آج ایک قوم بننا ہی ہو گا۔ عمران خان کا ساتھ دینا ہو گا-
اپنا حق چھیننا ہو گا- |