ایک خط کے دو قیمتی الفاظ
(Jaleel Ahmed, Hyderebad)
دل نہ لگنے کی وجہ :دینی محافل
میں آنے سے نفس گھبراتا ہے، شیطان رکاوٹیں ڈالتاہے کہ ایسی دینی مجالس میں
جائے گا، کوئی پیغام کانوں میں پڑ جائے گا ،شاید سو میں سے ایک فیصد عمل
ہوجائے ،دس فیصد ہوجائے، بیس فیصد ہوجائے۔ اب شیطان انسان کو ایسی مجالس
میں آنے سے روکے گا اور روکنے کے ساتھ ساتھ اس کے دل میں شک ، وسوسے،
بدگمانی اور عجیب و غریب سوالات پیدا کرے گا ۔
نفس کی گھبراہٹ:ایک دن میں ایک صاحب کی عیادت کیلئےگیا (وہ ایک حادثے میں
زخمی ہوئے تھے) وہ کہنے لگے: میرا حال یہ ہوتا تھا کہ میں آپ کے درس پر
نہیں آتا تھا، تیار بیٹھا ہوتا تھا ،آخری وقت میں آتا تھا اوراگر آتا تھا
توجی چاہتا تھاکہ بھاگ جائوں، اگر بیٹھتا تھا تو جی چاہتا تھا کھڑے ہو کے
کہہ دوں آپ جو کہہ رہے ہیں غلط کہہ رہے ہیں، پھر اندر دل سے آواز آتی نہیں
بات تو ٹھیک کررہے ہیں، پھر کہا :مجھے کیوں ایسا محسوس ہورہا ہے کہ میں
کہتا ہوں آپ جو کہہ رہے ہیں‘ غلط کہہ رہے ہیںاور اندرایک قوت ہے جوکہہ رہی
کہ نہیںصحیح کہہ رہے؟مجھے ایک نہیں کئی لوگوں نے کہا۔ کہنے لگے محسوس ایسا
ہوتا ہے کوئی قوت ایسی ہے، جو مجھے روکتی ہے تو یہاں نہ جا۔یہ نفس عمل کی
زندگی سے بہت گھبراتاہے ۔
بتائیں! ہم کس کاساتھ دیں گے؟:ایک رحمٰن کی قوت ہے۔ ایک شیطان کے وسوسے
ہیں۔ اب یہ دونوں انسان کے ساتھ ساتھ ہیں‘ اﷲ جل شانہٗ نے دئیے ہیں، اب
دیکھنا یہ ہے کہ یہ کس قوت کا ساتھ دیتا ہے‘ اﷲ پاک دیکھتے یہ ہیں کہ یہ کس
کے ساتھ ہوتا ہے اور یہ کیفیت جو میں آپ سے عرض کررہا ہوں ،یہ ہر شخص میں
تھوڑی یا زیادہ ضرور ہوتی ہے۔
یا د رکھیے گا!اگر یہ نہ آئے تو امتحان کیسے ہو؟ اگر امتحان نہ ہو تو ترقی
کیسے ہو؟ یہ کیفیت تو ہر کسی کے ساتھ ہوتی ہے اور ہوگی اب یہاں اپنے من کو
سنبھالنا پڑے گا‘ دل کو سنبھالنا پڑے گا‘ یہاں آنے سے رکاوٹ تو بنے گی اور
رکاوٹ بنتی ہے‘ مجھے تو یہ باتیں اکثر سننے کو ملتی ہیں کہ آتے آتے نہیں
آتا، جان بوجھ کے نہیں آتے بعض اوقات راستے میں آرہے ہوں کوئی کام پڑگیا
کوئی رکاوٹ پڑگئی، کوئی الجھن پڑگئی فلاں مسئلہ ہوگیا۔
دعائوں میں عافیت بھی مانگیں:ایک بندہ مجھے کہنے گا: میں نے عمر ے پر اﷲ
پاک سے مانگا یا اﷲ! اپنا تعلق عطا فرما۔ اپنی محبت عطا فرما ۔اپنا دھیان
عطا فرما‘ اﷲ! ولایت دے۔ عمرے سے واپس آتے ہی عجیب بات ہوئی کہ میںایک بہت
بڑی مصیبت میں پھنس گیا۔ میں نے کہا: بالکل ٹھیک ہے چونکہ اس کیلئے بڑی
سرجری کی ضرورت تھی عام آپریشن کی ضرورت نہیں تھی۔اس کے بعد یہ ہوا اﷲ جل
شانہٗ کی طرف میرا رجوع بڑھ گیا۔ میں نے کہا: یہ ہی میرا رب چاہتا تھا تو
یہ دعا کرتا الٰہی برکت و عافیت کے ساتھ بغیر امتحان کے اپنی ذات عالی کا
تعلق عطا فرما دے۔ تو نے دعا مانگی تو تھی لیکن مانگی آدھی تھی یہ بھی کہتا
کہ میں امتحان کے قابل نہیں ہوں۔
ایک خط کے دو قیمتی الفاظ:مجھے ایک صاحب نے بہت سال پہلے خط لکھا، اس کے دو
لفظ ابھی تک یاد ہیں ذہن میں محفوظ ہیں‘ بڑا عجیب خط لکھا تھا:(۱) ایک لفظ
لکھا دعا فرمائیں اﷲ ذلت و رسوائی کے بغیر ہدایت نصیب فرمادے۔ کتنا زبردست
لفظ ہے۔ ہاں! یہکوئی عام لفظ نہیں‘ بڑا قیمتی لفظ ہے، ا ﷲ جل شانہٗ ذلت و
رسوائی کے بغیر ہدایت نصیب فرما دے۔ (۲)اور دوسرا اللہ ذلت و رسوائی کے
بغیر زندگی بدلنے کا سلیقہ عطا فرما دے۔
نفس اور شیطان پر اعمال کابوجھ:الف)والد صاحب کے ایک دوست تھے ان کا نام
زرمحمد تھا‘پرانے ملنے والے تھے بڑا تعلق تھا مجھے کہنے لگے :جب بھی مجھ سے
آنکھوں کا گناہ ہوتا ہےتو میںنے اپنے نفس پر جرمانہ رکھاہے دو نفل کااورمیں
نے طے کیا ہوا ہے اگر یہ فلاں خطا کرے گا اتنے نفل پڑھوںگا ۔
ب)ایک بزرگ صاحب کشف تھے‘ اللہ پاک نے انہیں دکھایا۔ کسی نے شیطان کو
گالیاں دیں جس کی وجہ سے شیطان پھول کے کپا بن گیا تو ان بزرگ نے گالیاں
دینے والے سے فرمایا: تو نے تو اس کو اور موٹا کردیا تو اس شخص نے کہا:
حضرت اس کا علاج کیا ہے؟ تودرویش نے فرمایا: اس کا علاج یہ ہے کہ اس پر
اعمال کا بوجھ ڈال، اس کو اعمال کے رگڑے دے، پھر دیکھ…!
بزرگوار ذرا سوچیں!:میرے والد صاحب رحمۃ اﷲعلیہ کے کالج کے ایک کلاس
فیلومجھ سے دوائی لینے کیلئے آئے۔ میں نے ابھی کلینک شروع کیا ہی تھا تو
میں نے ان سے عرض کیا کہ چاچا جی یہ دوائی کھا لینااور دو نفل بھی پڑھ
لینا… زور سے قہقہہ لگایا… والد صاحب رحمۃ اﷲ علیہ بھی بیٹھے ہوئے تھے۔
کہنے لگے :یہ جو تیراوالد بیٹھا ہے ہم کلاس فیلو تھے ایک ہی جگہ پڑھتے تھے
یہ تو گھر آجاتا تھا ہم دوسرے شہر کے تھے۔ ہم نے ایک مکان کرائے پرلیا ہوا
تھا ،ہم سے کوئی جرم ہوگیا وہ بھی بتایا… اب وہ کہنے لگے :ہم نے دروازہ بند
کیا ہوا اور میرا ایک دوست تھا وہ کہنے لگا :یا اﷲ! اس وقت نجات دیدے میں
اتنے نفل پڑھوں گا…!!!مجھے کہنے لگا: تو بھی مان لے ۔ پھرکہنے لگے: بیٹا
میں نے تو اس وقت نہیں مانے تھے… اب بڑھاپا ہوگیا‘ تو مجھے اب نفل پڑھواتا
ہے۔ بڑھاپے میں اﷲ کی طرف رجوع جو ہوتا ہے ،یہ بھی اﷲ کی توفیق سے ہوتا ہے
اپنی طرف سے نہیںہوتا ہے؟اگر بڑھاپے میں بھی اﷲ کی ذات عالی کی طرف رجوع
آگیا ہے تو یہ ایک بہت بڑی نعمت ہے کہیں اپنا کمال نہ سمجھیں…!!!
بشکریہ عبقری |
|