قوم تو اِس امتحان کی گھڑی میں متحد ہے

اگر وزرا اور حکومتی اراکین بھی بھارت کی دہشت گردی کے نقطے پر متفق اور متحد ہوجائیں تو

اَب اِس میں کوئی ابہامی بات نہیں رہ گئی کہ آج ہماری پوری قوم کا مقابلہ اور جنگ بھارت اور امریکہ جیسے اُن سفاک دشمنوں کے ساتھ ہے جنہوں نے ہمارے ملک کی بقا و سالمیت اور ہماری خودمختاری کو اپنی گھناؤنی سازشوں سے داؤ پر لگا کر اِسے خطرات سے دوچار کر رکھا ہے اور اِس صورت ِحال میں ضرورت اِس امر کی ہے کہ اِن پر غلبہ پانے اور ہماری فتح کا واحد راستہ اور ضمانت ہمارے مکمل اتحاد اور اتفاق میں ہے نپولین کا ایک قول ہے کہ اتحاد جنگ کا سب سے مہلک ہتھیار ہے اِس کے بغیر کوئی بھی قوم اپنے مدمقابل کسی بھی دشمن کو پست نہیں کرسکتی ہاں اگر کسی قوم کے پاس اتحاد اور اتفاق جیسی دولت ہے تو وہ قوم اپنے سے کئی گنا زیادہ طاقتور دشمن پر بھی غلبہ پاسکتی ہے۔ اور اِس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ جب سے ہمارے ملک میں دہشت گردی کی نئی لہر نے بم دھماکوں اور خودکش حملوں کی شکل میں تیزی اختیار کرلی ہے تب سے پوری پاکستانی قوم دہشت گردوں کے خلاف پوری طرح سے متحد اور منظم ہے کہ اِن ملک دشمن عناصر کا ہر صورت میں قلع قمع کیا جائے یہاں قوم کے نزدیک توجہ طلب اور ایک حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ وزیر داخلہ رحمن ملک وہ پہلے حکومتی رکن ہیں کہ جنہوں نے ملک میں ہونے والی دہشت گردی کا ذمہ دار بھارت کو ٹھراتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت دفتر خارجہ کو فراہم کردیئے ہیں تاکہ وہ اِس معاملے کو ہر مناسب فورم پر اٹھائے یہاں مجھ سمیت ہر پاکستانی کو رحمن ملک کی اِس بات پر پختہ یقین ہے کہ وزیر داخلہ رحمن ملک نے بھارت کے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں ملوث ہونے کے جو ٹھوس ثبوت دفتر خارجہ کو فراہم کئے ہیں یقیناً وہ سب کے سب حقائق پر مبنی ہیں اور اِن میں جھوٹ اور لغو کی آمیزش ایک رّتی برابر بھی شامل نہیں ہوگی اور قوم کے نزدیک یہ امر بھی قابل اطمینان بخش ہے کہ اِن باتوں کا اظہار وزیرِ داخلہ رحمن ملک متعدد بار بھی کرچکے ہیں۔

جبکہ اِس کے برعکس ہمارے وزیرِ خارخہ شاہ محمود قریشی فرماتے ہیں کہ” وزارتِ داخلہ کے پاس بھارت کے خلاف ناقص ثبوت ہیں. وزارتِ داخلہ جذباتی باتوں سے گریز کریں .!یہاں شاہ محمود قریشی کی اِن باتوں کے بعد سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایک طرف تو حکومت اِس امتحان کی گھڑی میں قوم کو متحد اور منظم ہونے کا درس دیتے اور قوم کو متحد کرنے کی کوششوں میں لفاظی کے میدان مارتے نہیں تھک رہی ہے تو اُدھر ہی یہ حکومت اور اِس کے اراکین اِس مصیبت کی گھڑی میں خود متحد نظر نہیں آرہے ہیں اِس کا اندازہ رحمن ملک اور شاہ محمود قریشی کی اِن باتوں سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ حکومتی اراکین اور وزرا اِس قسم کی باتیں پھیلا کر اپنے اندر کا عدم اتحاد و اعتماد کا عنصر سامنے لا کر قوم میں انتشار پیداکرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ جس سے قوم اِس مخصمے میں مبتلا ہو کر رہ گئی ہے کہ جب ایک اہم حکومتی وزیر رحمن ملک اپنی وزارت کی ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے دنیا کے سامنے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے مکروہ فعل میں بھارت کے ملوث ہونے کے حقائق کو تمام شواہد کے ساتھ عیاں کرنے پر گامزن ہیں تو اِیسے میں کسی دوسرے وزیر کو کیا پڑی ہے؟ کہ وہ اِن کی کاوش پر شدید تنقید کرے جیسا کہ وزیرِ خارخہ شاہ محمود قریشی نے اپنے اِس بیان میں رحمن ملک کو ہدف تنقید بنا کر اِن کی محنت اور اِن کے بھارت کے خلاف جمع کئے گئے تمام شواہد پر پانی پھیر دیا ہے میں یہ سمجھتا ہوں کہ اِس صورتِ حال میں ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی اِس معاملے میں خاموشی اختیار کرتے تو اچھا تھا اِس موقع پر کم ازکم اِس مصیبت کی گھڑی میں متحد قوم میں تو یہ تاثر پیدا نہ ہوتا کہ قوم تو اِس نازک گھڑی میں متحد ہے مگر حکومت میں شامل کچھ وزرا عوام اور دنیا کو پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے جیسے سچ بتانے والے وزیر رحمن ملک سے اتنے خائف ہیں کہ وہ رحمن ملک کو بھارت کے پاکستان میں ملوث دہشت گردی جیسے گھناؤنے فعل کے متعلق بتانے سے ایک طرف انہیں ہدف تنقید بناتے ہوئے روک رہے ہیں تو دوسری طرف یہ قوم کو اپنے اِس عمل سے یہ بھی بتا دینا چاہتے ہیں کہ حکومتی اراکین میں ایک دوسرے پرعدم اعتماد اور عدم اتحاد کی بھی کمی ہے میرے خیال سے اِس موقع پر اگر وزرا اور حکومتی ارکین بھی بھارت سے متعلق دہشت گردی کے رحمن ملک کے اس نقطے پر متفق اور متحد ہوجائیں تو ملک کو اِس موجودہ صورتِ حال سے خلاصی مل سکتی ہے اور اگر اِن میں یونہی عدم اتحاد اور اتفاق کا عنصر غالب رہا تو پھر یہ یقین کرلیا جائے کہ ہمارے حکمران یوں ہی ایک دوسرے پر چیخ چلا کر اپنے دشمن کے خلاف بغیر کچھ کئے خاموش ہوجائیں گے اور قوم یوں ہی بم دھماکوں اور خودکش حملوں میں مرتی رہے گی(ختم شد)
Muhammad Azim Azam Azam
About the Author: Muhammad Azim Azam Azam Read More Articles by Muhammad Azim Azam Azam: 1230 Articles with 900268 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.