عورت اور مرد کے دماغ میں کیا فرق ہے؟
(Khalil Ahmad Almadani, )
تحقیق کے مطابق مردوں کی بر وقت
ردعمل کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے، جیسے کہ مرد اچھے شکاری ہوتے ہیں۔کیا مردوں
اور خواتین کے دماغ میں کوئی فرق ہے یا دماغ جنس سے بالاتر ہو کر ایک ہی
طرح کام کرتا ہے؟بی بی سی ہورائزن نے اس سوال کا جواب جاننے کے کوشش کی
ہے۔اس سوال پر کہ مرد اور خواتین کا دماغ کس حد تک ان کے برتاؤ پر اثر
انداز ہوتا ہے۔
مرد کے دماغ میں عورت کے مقابلے میں صلاحیت زیادہ ہوتی ہے۔کیوں نہ ہوکہ
قرآن پاک پارہ 5سورۃ النساء آیت نمبر34 میں ہے:مرد افسر ہیں عورتوں پر اس
لئے کہ اللہ نے ان میں ایک کو دوسرے پر فضیلت دی۔ (پاک پارہ 5سورۃ النساء
آیت نمبر34)
یعنی مردوں کو عورتوں پر عقل و دانائی اور جہاد اور نبوّت و خلافت وامامت و
اذان و خطبہ و جماعت و جمعہ و تکبیر و تشریق اور حدو قصاص کی شہادت کے اور
ورثہ میں دونے حصّے اور تعصیب اور نکاح و طلاق کے مالک ہونے اور نسبوں کے
ان کی طرف نسبت کئے جانے اور نماز و روزہ کے کامل طور پر قابل ہونے کے ساتھ
کہ اُن کے لئے کوئی زمانہ ایسا نہیں ہے کہ نماز و روزہ کے قابل نہ ہوں اور
داڑھیوں اور عماموں کے ساتھ فضیلت دی کیونکہ ان میں اللہ تعالی نے عقل و
دانائی رکھی ہے اس لیے عظیم بھی رکھا ہےاور آج تحقیق بھی یہ ثابت کر رہی
ہے جیسا کہ مردوں اور عورتوں کے دماغوں میں فرق یونیورسٹی آف پنسلوینیا کی
ایک تحقیق سے بھی واضح ہوتا ہے۔ اس تحقیق میں آٹھ اور 22 سال کے درمیان 949
مرد و خواتین کے دماغ سکین کیے گئے جس سے کچھ حیرت انگیز فرق سامنے آئے۔
تحقیق میں شامل پروفیسر روبن گر کے مطابق مردوں کے دماغ کے اگلے اور پچھلے
حصوں میں مضبوط تعلق پایا گیا۔ ان کے خیال میں اس کے باعث مردوں میں جلد
اور بر وقت ردعمل کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے، جیسے کہ مرد اچھے شکاری ہوتے
ہیں۔
کونسادماغ ایک وقت میں زیادہ کام کرسکتا ہے؟
تحقیق میں شامل ایک اور تحقیق دان ڈاکٹر رگینی ورمن کے مطابق عورتوں کے
دماغ کے دائیں اور بائیں حصوں میں زیادہ رابطہ پایا گیا اور جس دماغ میں
ایسا ہو تو اس کے مالک ایک وقت میں ایک سے زیادہ کام کرنے اور ان کاموں کے
کرنے میں جن میں جذبات استعمال کرنے ہوتے ہوں، بہت اچھے ہوتے ہیں۔ )ڈاکٹر
مائیکل موسلے بی بی سی29 ستمبر 2014(
عرض !
مضمون کو بہتر مفید اور کار آمد بنانے نیز لفاظی کی بجائے آسان انداز میں
لکھنے کی کوشش کی ہے۔اگر کوئی غلطی پائیں یا مشورہ دینا چاہیں تو ضرور ای
میل کیجئے۔[email protected] |
|