ہنرمندی کامیابی کی ضمانت ہے

وہ انسان جس کی سوچ منفی ہو یا کم ہمت ، کاہل اور محنت سے بھاگنے والا وہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتا ۔ کیونکہ ایسے لوگ درحقیقت بزدل ہوتے ہیں اور وہ ان دیکھے نقصان اور ہار سے ڈرتے ہیں ۔ وہ ہمیشہ ایسا کام کرنا چاہتے ہیں جس سے سو فیصد انہیں فائدہ ہو ۔ اور ظاہر ہے کسی بھی کام کے آغاز میں کوئی بھی شرطیہ یہ نہیں کہہ سکتا کہ وہ کامیاب ہوگا یا ناکام، اسے فائدہ ہوگا یا نقصان۔

ان لوگوں کے ذہن میں یہ بات بیٹھ جاتی ہے کہ جب تک اعلیٰ اسکول کی تعلیم، بڑی بڑی ڈگریاں یا کسی بڑے آدمی کی سفارش نہ ہو کوئی بھی شخص کامیاب زندگی نہیں گزار سکتا۔

اس کے برعکس وہ لوگ جو ناکامی سے نہیں ڈرتے اور محنت سے نہیں گھبراتے کامیابی ان کا مقدر بن جاتی ہے۔ کیونکہ ایسے لوگ کبھی حوصلہ نہیں ہارتے۔ اور وہ ایک کے بعد ایک تجربہ کرتے رہتے ہیں اور ظاہر ہے کسی نہ کسی کام میں انہیں کامیابی مل ہی جاتی ہے۔

کیونکہ ایسے لوگوں کو اس بات پر یقین ہوتا ہے کہ اللہ تعالی کسی کی محنت کو ضائع نہیں کرتا۔ اور وہ کسی بھی قسم کی محنت کرنے سے گریز نہیں کرتے بلکہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر کسی نہ کسی ہنر کو سیکھتے رہتے ہیں۔ اور پھر اس ہنر کی بدولت وہ کامیابیوں کی طرف قدم بڑھاتے ہیں۔

تاریخ گواہ ہے کہ ہنرمند شخص کو کبھی ذلت کی زندگی نہیں گزارنی پڑی۔ ہنر وہ فن ہے کہ جس کے پاس ہے وہ کبھی دنیا میں ناکام نہیں ہوسکتا ۔ بے شک کچھ عرصہ یا کچھ وقت مشکلات میں ضرور گزارے گا مگر ذلت یا بے غیرتی کی زندگی سے محفوظ رہتا ہے۔

وہ دوسروں کے سامنے ہاتھ پھیلانے سے بہتر یہ سمجھتا ہے کہ ایک وقت کی روٹی کھالے مگر اپنی محنت کی کمائی سے ۔ اور یہی جذبہ اسے ایک خودارانسان کی طرح زندگی گزارنے کا حوصلہ دیتا ہے۔

کامیاب انسان وہ نہیں جس کے پاس بے تحاشا دولت، بینک بیلنس ، بنگلہ ، گاڑی اور نوکر چاکر ہوں۔ کامیاب انسان وہ ہے جوانتہائی مشکلات میں بھی اپنی عزتِ نفس کی حفاظت کرتے ہوئے انا اور خوداری کے اپنی زندگی گزارتا ہے۔

اور اللہ کی دی ہوئی زندگی کی قدر کرتا ہے، اور اس کو بہتر سے بہتر بنانے کے لئے دن رات جدوجہد کرتا رہتا ہو اور صرف اللہ کی مدد کا طلبگار ہو کسی بندے کا آسرا نہ دیکھے۔

اور ایک کامیاب اور باعزت زندگی گزارنے کے لئے ہمت و حوصلہ، انا و خوداری کے ساتھ ساتھ محنت کرنے کا جذبہ ہونا ضروری ہے۔ اور یہ کام اتنا آسان نہیں کہ سوچا اور ہوگیا بلکہ اس کے لئے انسان کو اپنا آرام، اپنی خواہشات اور کبھی کبھی اپنی خوشیوں کو بھی قربان کرنا پڑتا ہے۔ اور ایسے لوگ اپنی ذات کے ساتھ ساتھ اپنے سے وابستہ افراد کی بھی بہتری کے لئےکوشاں رہتے ہیں۔ اور اللہ کا فرمان ہے جو اس کے بندوں کے لئے بہترین سوچ رکھتا ہو اور ان کی بھلائی کے لئے کوشش کرتا ہے میں اس کی مدد کرتا ہوں اور جس کے ساتھ اللہ کی مدد شامل ہو پھر دنیا کی کوئی طاقت اس شخص کی ناکامی کا سبب نہیں بن سکتا ۔

اللہ تعالیٰ ہماری سوچوں کو مثبت بنائے اور ہمیں ایک خودار اور باعزت زندگی گزارنے کی توفیق دے۔ آمین
Kausar Ashfaq
About the Author: Kausar Ashfaq Read More Articles by Kausar Ashfaq: 6 Articles with 15270 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.